متفرق شعراء
مومنو! تم پہ خدا کا یہ بڑا احساں ہے
ماہِ رمضان کا جاری جو ہوا فیضاں ہے
برکتیں اس کی ہیں،گھر گھر میں کھلا قرآں ہے
نعمتیں خوب سمیٹو کہ تمہاری خاطر
کفر و ایمان میں کرتا تو وہی فرقاں ہے
ماہِ رمضان کا ہر پل ہے مبارک ، ساعت
یہ کرامت ہے اسی کی جو خدا رحماں ہے
ہے فضیلت میں ، مہینوں سے ہزاروں ، بڑھ کر
ليلةالقدر حقیقت میں ، شبِ غفراں ہے
ہے یہ لازم کہ ہو کوشش بھی اسے پانے کی
طاق راتوں میں تلاش اس کو کرو ، فرماں ہے
مغفرت اس سے طلب کر کے جو بخشش پاؤ
مومنو! تم پہ خدا کا یہ بڑا احساں ہے
قربتیں ہی تو خدا سے وہ کرے گا قائم
کوئی گر نیک خصائل کے لیے کوشاں ہے
آگ سے خوف نہ کھائے گا کبھی وہ بندہ
آتشِ عشق میں دل جس کا ہوا سوزاں ہے
قدسیہ! چاہتا ہے جو بھی کہ پائے بخشش
ماہِ رمضاں کا کُھلا اس کے لیے میداں ہے
(قدسیہ نُور فضا)