اے مومنو! مبارک!! پھر سے ہے عید آئی
فضلِ خدا ہے ہم پہ، خوشکن نوید آئی
اے مومنو! مبارک!! پھر سے ہے عید آئی
سب شاد ہو رہے ہیں اور ہو رہی ہے فرحت
عیدالفطر تو سچ میں رمضان کی ہے برکت
روزوں کے فیض سے ہی حاصل ہوئی یہ نعمت
رمضان کے عمل کو، آؤ! بنائیں عادت
ہاں سب کو ہو مبارک، ساعت سعید آئی
اے مومنو! مبارک!! پھر سے ہے عید آئی
اللہ نے کہا ہے میں خود جزا بنوں گا
فرحت مَیں صائم کو تو دو-دو عطا کرونگا
رمضان کے گزرنے پر ایک عید ہوگی
پھر آخرت میں رحمت، اُس پر مزید ہوگی
کرنے ہمیں عطا پھر، رب کی ہے دید آئی
اے مومنو! مبارک!! پھر سے ہے عید آئی
حکمِ خدا یہی ہے، خوشیاں مناؤ مل کے
سب رنجشوں کو چھوڑو، شکوے مٹاؤ دل کے
خوشیاں مناؤ یوں کہ رب کی رضا ہو حاصل
مسکین کو بھی اپنی، خوشیوں میں کر لو شامل
خوشیوں کی دیکھو! بارش، کیسی شدید آئی
اے مومنو! مبارک!! پھر سے ہے عید آئی
ہر طفل ہو کہ ناصر، خادم ہو یا ہو لجنہ
پیارے امام کا بس، سب سے یہی ہے کہنا
ہمدردئ خلائق اپنا بناؤ گہنا
قربِ خُدا کی خاطر، سب مشکلات سہنا
سرورؔ وہی خوشی پھر، مثلِ جدید آئی
اے مومنو! مبارک!! پھر سے ہے عید آئی
(محمد ابراہیم سرورؔ۔ قادیان)