جماعت احمدیہ لائبیریا کے بیسویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد
٭… خصوصی پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بر موقع جلسہ سالانہ لائبیریا
٭… باجماعت تہجد، پنجوقتہ نمازوں، دروس اور متعدد تعلیمی و تربیتی موضوعات پر تقاریر کا اہتمام
٭… چار ہزار سے زائد احباب کی شمولیت
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ لائبیریا کو مورخہ ۱۶تا۱۸؍فروری۲۰۲۴ء اپنے بیسویں جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔الحمد للہ علیٰ ذالک۔ ملکی دارالحکومت منروویا سے ۱۳؍کلومیڑکی مسافت پر احمد آباد (Kpo River) میں ۱۲؍ ایکڑ وسیع و عریض رقبہ پر پھیلی ہوئی جماعتی جلسہ گاہ نیشنل ہائی وے پر موجود ہے جو سیرالیون اور تین مختلف کاؤنٹیوں سے آنے والی سڑکوں کو منروویا شہر سے ملاتی ہے۔ احمد آباد میں جونیئر ہائی سکول اور مسجد کے علاوہ جلسہ سالانہ کے دفاتر اور گودام کی تعمیرات شامل ہیں۔
جلسہ کی تشہیر: جماعت احمدیہ لائبیریا کے یوٹیوب چینل AMJ LIBERIA پر ’Days to Goکاؤنٹ ڈاؤن کمپین‘ لانچ کی گئی۔ اس کے ذریعہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ اور خلفائے سلسلہ کے جلسہ کی اہمیت اور برکات کی بابت اقتباسات تیار کیے گئے جنہیں یوٹیوب کے علاوہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیا گیا۔اس کے علاوہ ملکی ریڈیو سٹیشنز پر جلسہ کی تشہیر کے لیے اعلانات کیے گئے اور اشتہارات چھپواکر ملک بھر کی جماعتوں میں بھجوائے گئے جنہیں نمایاں مقامات پر آویزاں کیا گیا۔
مہمانان کرام کی آمد اور رجسٹریشن: احباب جماعت کی آمد و رفت میں سہولت پیدا کرنے کے لیے کچھ کاؤنٹیوں کے لیے جماعت خصوصی بس سروس کا انتظام کرتی ہے جس کی بدولت جلسہ سے ایک روز قبل ہی دور دراز کی کاؤنٹیوں سے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ کچھ کاؤنٹیوں سے قافلے دور ہونے کے باعث کچے اور گرد آلود راستوں اور بعض مقامات پر دریا کو کشتی کے ذریعہ پار کرتے ہوئے آئے۔ قافلوں کی آمد کے ساتھ ہی رجسٹریشن کا عمل شروع ہوا اورشاملین جلسہ کو کارڈز مہیا کیے گئے۔
پہلا روز
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۱۶؍فروری بروز جمعہ جلسہ سالانہ کا پہلا روز تھا جس کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے کیا گیا۔نماز فجر کی ادائیگی کے بعد استاذ Hamza Kemokai صاحب ( مونٹسیراڈو کاؤنٹی ) نےیہود کی نافرمانیوں اور ان کی سزا کے موضوع پر درس دیا جس کے بعد ناشتہ اور جمعہ کی تیاری میں احباب و خواتین مشغول ہو گئے۔ دریں اثنا قریبی جماعتوں سے وفود کی آمد کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
دوپہر ایک بجے مکرم نوید احمد عادل صاحب امیر و مشنری انچارج لائبیریا نے خطبہ جمعہ دیا جس میں آپ نے جلسہ سالانہ کی تاریخ اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے بابرکت الفاظ میں جلسہ کے انعقاد کے مقاصد احباب جماعت کے سامنے رکھے۔
مہمان خصوصی کی آمد: سہ پہر۳ بجےمکرم Jonathan Fonatti Koffa صاحب (Speaker of House of Representatives, Republic of Liberia) بطور مہمان خصوصی تشریف لائے جن کا استقبال ڈاکٹر عبد الحلیم صاحب افسر جلسہ سالانہ نے کیا۔ مہمان خصوصی کو سب سے پہلے جلسہ گاہ میں نمائش کا دورہ کروایا گیا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب کے ساتھ مہمان خصوصی کی ملاقات کروائی گئی۔مکرم امیر صاحب نے مہمان خصوصی کو جماعتی عقائد اور خدمات انسانیہ کے کاموں کے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر مکرم امیرصاحب نے معزز مہمان کو ٹوپی کا تحفہ بھی پیش کیا جسے معزز مہمان نے بخوشی پہنتے ہوئے کہا کہ بس میں اسی کی کمی محسوس کررہا تھا۔
پرچم کشائی و افتتاحی اجلاس: سہ پہر پونے چار بجے مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت اور مہمان خصوصی نے لائبیریا کا پرچم بلند کیا۔ دعا کے بعد جلسہ گاہ کا ماحول فلک شگاف نعرہ ہائے تکبیر سے گونج اٹھا۔
مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم، ترجمہ اور نظم سےبیسویں جلسہ سالانہ لائبیریا کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اس کے بعد امیر صاحب نے امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام برموقع جلسہ سالانہ لائبیریا پڑھ کر سنایا۔
پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا اردو مفہوم
مجھے یہ جان کربہت خوشی ہوئی ہے کہ اللہ کے فضل سے آپ اپنا بیسواں جلسہ سالانہ مورخہ۱۶، ۱۷ اور ۱۸؍فروری ۲۰۲۴ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو اعلیٰ کامیابی عطا فرمائے اور تمام شاملین جلسہ کو بے شمارنعمتیں حاصل ہوں۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیعت میں داخل ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہم پر جو خاص انعامات ہوئے ہیں ان میں سے ایک جلسہ سالانہ کا قیام ہے۔ یہ ایک منفرد اجتماع ہے جو ہمیں اپنے دلوں کو صاف کرنے، اپنے روحانی و اخلاقی معیار کو بہتر کرنے اور اپنے مذہب اسلام کے بارے میں علم میں اضافہ کرنے کا موقع دیتا ہے۔ اس سے ہم اللہ تعالیٰ کے حقوق کے ساتھ ساتھ اس کی مخلوق کے حقوق بھی ادا کر سکتے ہیں۔
آپ کو ہمیشہ ان عظیم مقاصد کو ذہن میں رکھنا چاہیے جن کے لیے حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جماعت قائم کی۔ مزید آپ کو اپنی بیعت کی ذمہ داریوں کوبھی پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جن کی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے درج ذیل الفاظ میں وضاحت فرمائی ہے:’’یہ سلسلہ بیعت محض بمراد فراہمی طائفہ متقین یعنی تقویٰ شعار لوگوں کی جماعت کے جمع کرنے کے لئے ہے تا ایسے متقیوں کا ایک بھاری گروہ دنیا پر ایک نیک اثر ڈالے۔ اور ان کا اتفاق اسلام کے لیے برکت و عظمت و نتائج خیر کا موجب ہو اور وہ بہ برکت کلمہ واحدہ پر متفق ہونے کے اسلام کی پاک و مقدس خدمات میں جلد کام آسکیں… خدا تعالیٰ نے اس گروہ کو اپنا جلال ظاہر کرنے کے لئے اور اپنی قدرت دکھانے کے لئے پیدا کرنا اور پھر ترقی دینا چاہا ہے تا دنیا میں محبت الٰہی اور توبہ نصوح اور پاکیزگی اور حقیقی نیکی اور امن اور صلاحیت اور بنی نوع کی ہمدردی کو پھیلا دے۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ ۱۹۶-۱۹۸، ایڈیشن ۱۹۸۹ء)
یاد رکھیں کہ ہر شرط بیعت اپنے اندر بے شمار حکمتیں رکھتی ہے۔ یہ شرائط آپ کی زندگیوں کا مشعل راہ ہونی چاہئیں اور اگر آپ اپنے آپ کو ان کے مطابق چلائیں تو آپ دنیا میں ایک حقیقی اخلاقی انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنے ایمان کو زندہ رکھنے کے لیے ان میں سے ہر ایک پر غور و فکر کرتے رہنا چاہیے۔ خود احتسابی اورمستقل طور پر اپنے روزمرہ کے اعمال کا جائزہ لینے سے ہم اپنے عہد بیعت کی ذمہ داریوں کو ادا کرسکتے ہیں۔مثال کے طور پر شرائط بیعت میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے پانچویں شرط یہ بیان کی ہے :’’یہ کہ ہر حال رنج اور راحت اور عُسر اور یُسر اور نعمت اور بلا میں خدا تعالیٰ کے ساتھ وفاداری کرے گا اور بہر حالت راضی بقضاء ہو گا اور ہر ایک ذِلّت اور دکھ کے قبول کرنے کے لئے اس کی راہ میں تیار رہے گا اور کسی مصیبت کے وارد ہونے پر اس سے منہ نہیں پھیرے گا بلکہ آگے قدم بڑھائے گا۔‘‘
اس کا مطلب یہ ہے کہ حالات کتنے ہی سخت کیوں نہ ہوں، دنیاوی چکاچوند اور جال میں نہ پھنسیں۔ اللہ تعالیٰ کے ساتھ وفادار رہیں۔اگر آپ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرتے ہیں تو فی الواقع آپ کا حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے تعلق ہےاور آپ یقیناً اپنی تمام مرادیں پائیں گے۔ اس ضمن میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک خوبصورت نصیحت درج ذیل ہے:’’اللہ کو اپنے ذہن میں رکھو تو اللہ کو اپنے سامنے پاؤ گے۔ اللہ کو اپنے آسانی کے وقت میں یاد رکھو وہ تمہیں مشکل کے وقت میں یاد رکھے گا۔ یاد رکھو کہ جو تم سے کھویا گیا وہ تمہارے لیے نہیں تھا۔ اور جو تمہارےلیے ہے وہ ہر حال میں تم تک پہنچ کر رہے گا۔ یاد رکھو کہ اللہ کی مدد ثابت قدمی کے نتیجہ میں آتی ہے۔ اور آسانی اور مشکل کے اوقات ملے جلے ہوتے ہیں۔اور ہر مشکل کے بعد آسانی کا وقت ضرور آتا ہے۔‘‘(ریاض الصالحین للامام النووی، باب المراقبہ، حدیث نمبر ۶۲)
پس یاد رکھیں خلافت احمدیہ کا کام حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ لہٰذا ہر احمدی کے لیے ضروری ہے کہ وہ عہد بیعت کو پورا کرے جو ہم خلیفہ وقت کے ہاتھ پر کرتے ہیں۔جماعت کی خوبصورتی خلافت میں ہےاور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ ہمارا رشتہ اس وجہ سے ہے کہ آپؑ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے اور مخلص وفادار ہیں۔ہمیں اس تعلق کو خلافت کے ساتھ بھی جوڑنا ہے۔
آخر میں میری دعا ہے کہ اللہ آپ کوجلسہ کی کارروائی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کے ایمان کو مضبوط کرے۔آپ ہمیشہ خلافت احمدیہ کے وفادار رہیں اوراللہ تعالیٰ آپ کو نیکی، تقویٰ اور طہارت میں بڑھنے،اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کے لیے اپنی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب پر فضل فرمائے۔
افتتاحی اجلاس کی پہلی تقریر مکرم منصور احمد ناصر صاحب صدر مجلس انصار اللہ لائبیریا نے ’’اسلامی اقدار‘‘ کے موضوع پرکی جس کے معاً بعد بعض معزز مہمانان سٹیج پر مختصر پیغامات دینے کے لیے تشریف لائے۔ افتتاحی اجلاس کے اختتام پر مہمان خصوصی کو اظہار خیال کرنے کی دعوت دی گئی۔ مہمان خصوصی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ میں خود کوآپ کے درمیان پا کر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں اور ہمارے اکٹھے ہونے کا مقصد یہ ہے کہ ہم اسلامی تعلیمات کو سیکھیں جن کا درس جماعت احمدیہ دیتی ہے۔ دنیا کے تمام بڑے مذاہب ہمیں سچائی کے راستہ کی تلاش کا حکم دیتے ہیں۔ عوام الناس کی خدمت کرکے ہم اس راستہ کو پاسکے گے جو یقیناً ہمیں اللہ تعالیٰ کے قریب بھی کرے گا۔ آخر پر مہمان خصوصی نے کارکنان کو بھی سراہا جنہوں نے محنت سے جلسہ گاہ تیار کیا۔
اس اجلاس کے آخر پر مکرم امیر صاحب نے مہمان خصوصی کو دو کتب ’لائف آف محمدﷺ‘ اور ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘کا تحفہ پیش کیا۔
مجلس سوال و جواب:نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی اور کھانے سے فراغت کے بعد صدر مجلس انصار اللہ کی زیرصدارت مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی مبلغین کرام نے حاضرین کے سوالات کے جواب دیے۔ یہ اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا اور اس کے اختتام کے ساتھ ہی جلسہ کے پہلے روز کی سرگرمیاں اختتام پذیر ہوئیں۔
دوسرا روز
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کے دوسرے روز ہفتہ کے دن مورخہ ۱۷؍فروری کا آغاز بھی نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد استاذ Varfee Kieta صاحب ( کیپ ماؤنٹ کاؤنٹی ) نے نماز باجماعت کے موضوع پر درس دیا۔
دوسرا اجلاس: صبح دس بجے Taphema Kortu صاحب (جنرل سیکرٹری نیشنل مجلس عاملہ) کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے دوسرے اجلاس کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر کی گئیں: ’’اسلام-امن کا مذہب‘‘ از محمد زکریا صاحب مبلغ سلسلہ ( نمبا کاؤنٹی)، ’’برکات خلافت‘‘ از استاذ AbuBakar Dargor صاحب ( بومی کاؤنٹی ) اور ایک نظم کے بعد ’’شہدائے احمدیت‘‘ از عبادہ اسلم قریشی صاحب مبلغ سلسلہ (بونگ کاؤنٹی )۔
تیسرا اجلاس:سہ پہر ساڑھے تین بجے مکرم Francis Fayyah صاحب نائب امیر دوم کی زیر صدارت جلسہ کے تیسرے اجلاس کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی آنحضورﷺ سے محبت‘‘ از استاذ Murtaza Passawayصاحب (نمبا کاؤنٹی )، ’’آنحضورﷺ امن کے شہزادے‘‘ از مرزا عمر احمد صاحب مبلغ سلسلہ (مارگیبی کاؤنٹی ) اور عربی قصیدہ کے بعد ’’پنجوقتہ نماز کی اہمیت‘‘ از استاذBilal O. Shariff صاحب (کیپ ماؤنٹ کاؤنٹی)۔
مہمان خصوصی برائے لجنہ اجلاس کی آمد:دو پہر اڑھائی بجے مکرمہ Moima Briggs Mensah صاحبہ رکن پارلیمنٹSalala ڈسٹرکٹ نمبر۶ تشریف لائیں۔ مکرم ڈاکٹر عبدالحلیم صاحب افسر جلسہ سالانہ نے ان کا استقبال کیا۔ نمائش کا دورہ کرنے کے بعد مکرم امیر صاحب سے ان کی ملاقات کروائی گئی۔ اس موقع پر مکرمہ Alhaja Fatima Munir صاحبہ اور مکرمہ Munira Munir صاحبہ بیگمات سفیر نائیجیریا بھی موجود تھیں۔ مکرم امیر صاحب نے انہیں جماعتی عقائد اور لائبیریا میں جماعت احمدیہ کی تعلیم و طب (میڈیکل)کے میدان جاری خدمات کے متعلق آگاہ کیا۔
اجلاس مستورات
جلسہ سالانہ کے دوسرے روز حسب روایت مستورات نے اپنا الگ اجلاس بمقام مسجد بیت العطاء ملحقہ جلسہ گاہ منعقد کیا۔ اجلاس کی کارروائی کا آغاز مکرمہ عفت حلیم صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ لائبیریا کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں نصرت بشیرصاحبہ نیشنل جنرل سیکرٹری نے ’’تربیت اولاد میں ایک احمدی ماں کا کردار‘‘ جبکہ ناصرات الاحمدیہ کی طرف سے ایک ترانہ کے بعد نعمت اللہ صاحبہ نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے ’’اسلام امن کا پرچار کرتا ہے‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ آخر پر مہمان خصوصی کو اظہار خیال کرنے کی دعوت دی گئی۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس جلسہ میں شامل ہو کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ بچوں کی تربیت میں ایک احمدی ماں کا کردار کے موضوع پر کی گئی تقریر میں جن سنہری اسلامی اصولوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ ہر معاشرہ کے لیے بہت ضروری ہیں اور ہر ملک کی ترقی میں امن کا اہم کردار ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ انہیں ایسی خوبصورت سوچ رکھنے والی جماعت کی عورتوں سے ملنے اور بات کرنے کا موقع ملا۔
تقریب آمین:تیسرے اجلاس کے اختتام پر تقریب آمین کا انعقاد کیاگیا۔ محمد زکریا صاحب مبلغ سلسلہ (نمبا کاؤنٹی) نے اس سال جلسہ پر موجود ۲۵؍بچوں سے قرآن کریم کا کچھ حصہ سننے کے بعد ان کی آمین کروائی۔
تبلیغ سیمینار:نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد مکرم ڈاکٹر عبدالحلیم صاحب (نیشنل سیکرٹری تبلیغ ) کی زیر صدارت ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں حاضرین کو دعوت الیٰ اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی۔مبلغین و معلمین سلسلہ اور داعیان خصوصی نے اپنے ذاتی تجربات بیان کیے اور دعوت الیٰ اللہ کے میدان میں تیزی پیدا کرنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں اور اس کے ساتھ ہی جلسہ کا دوسرا روز بھرپور سرگرمیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
تیسرا روز
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کے تیسرے روز اتوار مورخہ ۱۸؍فروری کا آغاز بھی نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد استاذ Muhammad Zakiew صاحب ( کیپ ماؤنٹ کاؤنٹی ) نےتقویٰ کے موضوع پر درس دیا۔
اختتامی اجلاس: صبح دس بجے مکرم Muhammad Annan صاحب نائب امیر اوّل کی زیر صدارت اختتامی اجلاس شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم، ترجمہ اور نظم کے بعد استاذ Ibrahim A. Sesayصاحب ( گرینڈ جیڈا کاؤنٹی) نے ’’تلاوت قرآن کریم کی برکات‘‘ اور منصور احمد صاحب مبلغ سلسلہ (کیپ ماؤنٹ کاؤنٹی ) نے ’’بد رسومات سے اجتناب‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ تقاریر کے بعد مکرم امیر صاحب نے امسال قرآن کریم کا پہلا دور ختم کرنے والے ۲۵؍اور تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے ۲۶؍طلبہ میں قرآن کریم، اسناد اور میڈلز تقسیم کیے۔ بعد ازاں آپ نے اپنی اختتامی تقریر میں خلافت کی نعمت عظمیٰ پر روشنی ڈالی اور اختتامی دعا کروائی۔
دعا کے بعد مختلف کاؤنٹیوں سے اطفال، خدام اور ناصرات نے نظمیں اور ترانے پیش کیے۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد احباب جماعت نے کھانا تناول کیا اور واپسی کے لیے رخت سفر باندھا۔ اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین
حاضری:امسال جلسہ سالانہ لائبیریا میں چار ہزار سے زائد احباب و خواتین نے شمولیت کی توفیق پائی۔
پرنٹ و سوشل میڈیا کوریج: ملکی اخبارات میں
Heritage, Front page of Africa, The Independent Probe & Liberia-The Muslim Timesنے مکرم امیر صاحب اور مہمان خصوصی کی تصاویر کے ساتھ ساتھ تقاریر کا حصہ بھی اپنے پرنٹ اور آن لائن ایڈیشن میں شائع کیا۔ مہمان خصوصی کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹس سے بھی تصاویر شیئر کی گئیں۔ ان کے علاوہ Sletorwahریڈیو (نمبا کاؤنٹی) پر جلسہ کی کارروائی براہ راست نشر کی گئی۔
امسال نیٹ ورک کے مسائل کی وجہ سے جلسہ کی لائیو سٹریمنگ تو نہ کی جاسکی البتہ ریکارڈنگ کو جماعت احمدیہ لائبیریا کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر بھی تصاویراورویڈیوز اپ لوڈ کی گئیں۔
لوکل زبان میں ترجمہ: لائبیریا میں بیس سے زیادہ مقامی زبانیں بولی جاتی ہیں جو مختلف قبائل اور علاقوں کی الگ الگ پہچان ہیں البتہ Kolokwaزبان جو انگریزی زبان سے مطابقت رکھتی ہے پورے ملک میں سمجھی اور بولی جاتی ہے۔ اسی زبان میں استاذ Muhammad Gataweh صاحب نے بڑی عمدگی سے تمام تقاریر کے ترجمہ کی ذمہ داری نبھائی۔ فجزاہ اللہ تعالیٰ احسن الجزاء
لنگر خانہ حضرت مسیح موعودؑ:جماعت احمدیہ کی برق رفتار ترقی کے ساتھ ساتھ نظام جماعت کے تمام شعبہ جات میں وسعت اور ترقی کا ایمان افروز نظارہ ہم ہر سال مشاہدہ کرتے ہیں۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ لائبیریا میں لنگر خانہ کافی وسعت اختیار کر چکا ہے۔ ہر کاؤنٹی اپنی کھانا پکانے کی ٹیم خود تیار کرتی ہے۔ بڑی کاؤنٹیاں اپنا کچن الگ سنبھالتی ہیں جبکہ چھوٹی کاؤنٹیوں کو دو دو کے گروپس میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ کھانا پکانے کے لیے ٹیمیں ایک روز قبل ہی جلسہ گاہ پہنچ جاتی ہیں اور جلسہ کے ایام میں مسلسل بڑی جانفشانی اور عرق ریزی سے مہمانان کی خدمت میں مشغول ہوجاتی ہیں۔ نظامت لنگر خانہ کی طرف سے ٹیموں کو راشن، ایندھن، چولہے اور برتن غرض ضرورت کی ہر چیز مہیا کر دی جاتی ہے۔ کھانے پکانے اور تقسیم کی ذمہ داری کاؤنٹی ٹیمز کے سپرد کر دی جاتی ہے۔ جلسہ کے ایام میں تینوں اوقات میں وافر مقدار میں کھانا تیار کیا جاتا ہے۔ تقریباً ۱۰۰؍افراد کو راشن کی فراہمی، کھانے کی پکوائی اور تقسیم کے لیے نظامت لنگر خانہ میں خدمت کی توفیق ملی۔
میڈیکل کیمپ: ڈاکٹر فضل محمود بھنوں صاحب (انچارج ٹب مین برگ کلینک) کی زیر نگرانی میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا جو جلسہ کے تینوں ایام میں احباب کی خدمت میں مصروف رہا۔ ۵۰۰؍سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سردرد، بخار،ڈائریا،گیسٹریٹس اور بلڈ پریشر کے مریض شامل تھے۔ مرض کی تشخیص کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر بھی ہدایات دی گئیں۔
نمائش:جلسہ میں زائرین نمائش میں کافی دلچسپی کا اظہار کرتے ہیں۔ نمائش میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ، خلفائے کرام اور مقامات مقدسہ کی تصاویر اور ان کی تفاصیل، قرآن کریم کے مختلف تراجم کے نسخے، دیگر جماعتی کتب، جماعت احمدیہ لائبیریا کی تاریخی تصاویر وغیرہ شامل کی گئیں۔
وائنڈ اَپ: جلسہ کے اختتام پر نظامت وا ئنڈ اَپ بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ تمام سامان کو بحفاظت اس کی مقررہ جگہ تک پہنچانا، سامان کو پورا کرنا ایک اہم ذمہ داری ہوتی ہے۔ مجلس خدام الاحمدیہ منروویا ہر سال جلسہ کے آغاز سے اختتام تک یہ ذمہ داری بطریق احسن نبھاتی ہے۔
اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ و کارکنان کو جلسہ کی حقیقی برکات اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین
(رپورٹ : فرخ شبیر لودھی۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل)