ربوہ میں عید الفطر روایتی جوش و جذبہ سے منائی گئی
ربوہ : (نمائندہ ، الفضل انٹر نیشنل ) مورخہ ۱۰؍ اپریل ۲۰۲۴ء بروز بدھ ربوہ میں عید الفطر روایتی جوش و جذبہ سے منائی گئی ۔ اہل ربو ہ نے صبح ساڑھے سات بجے روح پرور اجتماعات میں اکٹھے ہوکر نمازعید باجماعت ادا کی اور خطبہ عید سماعت کیا۔ بعدہ ایک دوسرے سے پیار و محبت کے اظہار اور عید کی مبارکباد دینے کے لیے معانقہ کیا۔ چھوٹے بڑے نہا دھو کر، نئے کپڑے پہن کراور خوشبو لگاکر بڑی تعداد میں اپنے اپنے محلہ کی مسجد میں نماز کے لیے تشریف لائے۔یاد رہے کہ عید کے دن نماز فجر پر بھی کافی حاضری تھی ۔ عید کے دن دیگر اوقات میں محلہ جات ، بازاروں اور مارکیٹوں میں گہما گہمی دیکھنے کو ملی۔ اہل ربوہ کی کثیر تعداد نے کھانے پینے ، شاپنگ اور انجوائے کرنے کے لیے بازاروں کا رُخ کیا۔ جہاں اکثر دکانوں کو عید کی خوشی اور گاہکوں کی توجہ کھینچنے کے لیے خصوصی طور پر سجایا گیا تھا۔ شامیانے، جھنڈیاں اور لائٹنگ کے ذریعے ماحول کو دیدہ زیب بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ محلوں کی مارکیٹوں اور بازاروں میں سپیشل سٹالز بھی لگائے گئے تھے جن میں خواتین اور بچوں کی دلچسپی کی چیزیں رکھی گئی تھیں۔ جہاں رات تک رش دیکھنے کو ملا۔
اگر چاند رات میں شہریوں کی دلچسپی، ذ وق و شوق اور تیاریوں کی بات کی جائے تو جونہی خبروں میں چاند نظر آنے کے بعد عید کا حتمی اعلان ہوا تو شہری اپنی تیاری کے لیے چیزیں خریدنے گھروں سے نکل کھڑے ہوئے۔ خواتین نے مہندی لگوانی تھی، چوڑیاں خریدنی تھیں ، بڑوں نے عید کے دن میٹھا بنانے کا سامان اور دیگر متفرق چیزیں خریدنے کے لیے مارکیٹ کا رخ کیا۔ غریبوں اور رشتہ داروں کے گھروں میں عید کے تحائف پہنچانے کے لیے خریداری بھی چاند رات کے کاموں میں سے ایک اہم کام تھا۔ ربوہ بھر کے محلہ جات کی مساجد میں وقار عمل اور صفائی کے لیے خدام اور اطفال شام سے ہی جمع ہونا شروع ہوگئےتھے۔ مسجد کے اندر اور باہر سے صفائی کی گئی، زائد چیزوں اور گند وغیرہ کو ایک طرف کر دیا گیا۔ محلہ کی اہم گلیوں میں جھاڑو سے راستے صاف کیے اور پھر پانی کا چھڑکاؤ کیا گیا۔ صر ف اتنا ہی نہیں ، گلیوں کی سائیڈوں پر چونے اور سفید ماربل پاؤڈر سے لائنیں لگا کر تزئین کی گئی ۔ بعض محلہ جات نے جھنڈیوں اور غباروں کے ذریعہ بھی ماحول کی تزئین کی ۔ اکثر جگہ رات گئے تک خدام وقار عمل میں مصروف رہے۔ چاند رات میں بازاروں میں رونق تو مشہورہی ہے ، اگر مارکیٹوں کی طرف نکل جائیں تو ایسا لگتا ہے کہ ہر کوئی بس آج ہی سب کچھ خرید لے گا۔ الغرض بازاروں میں رش، گہما گہمی اور رونق دیدنی تھی۔ کیونکہ یوکے میں اسی دن عید الفطر تھی اس لیے دنیا بھر کی جماعتوں کے ساتھ اہل ربوہ نے بھی سہ پہر ساڑھے تین بجے پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ عیدالفطر ایم ٹی اے پر براہ راست دیکھا اور سنا۔ اس مرتبہ پہلے سے بڑھ کر یہ ٹرینڈ بھی سامنے آیا ہے کہ وٹس ایپ اور سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے لوگوں نے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد اورمختلف دعائیں ارسال کیں ۔ اور اس طرح انٹرنیٹ کو پازیٹو استعمال کرنے کی مثال قائم کردی۔
ربوہ کا موسم(۵تا ۱۱؍پریل ۲۰۲۴ء)
اس ہفتہ کا مجموعی طور پر موسم گرم اور خشک تھا، تاہم ہوا کی وجہ سے معتدل رہا۔ پانچ اپریل جمعۃ المبارک کے دن بھی دھوپ چمکتی رہی ، اور ٹھنڈی ہوا کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے روزہ داروں کے لیے موسم اچھا کردیا۔ ہفتہ کو بھی گرمی تھی لیکن موسم اتنا بھی شدید نہیں ہوا کہ باہر نکلنا مشکل ہوجائے ۔ اتوار کو بادلوں کی وجہ سے دھوپ کی تپش میں کمی تھی۔ سوموار کو تیز ٹھنڈی ہوا کی وجہ موسم قدرے خوشگوار ہوگیا۔
گذشتہ سالوں کا ہمارا مشاہدہ ہے کہ اپریل کے آغاز کے ساتھ ہی گرمی اپنے جوبن پر ہوجاتی ہے ۔ لیکن اس سال دیکھنے میں آیا ہے کہ مکمل رمضان ہی اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہترین گزر گیا ہے۔ گرمی پڑتی رہی لیکن اللہ تعالیٰ کی صفت رحمانیت کے طفیل ٹھنڈی ہوا یا بادلوں کی آمد کی وجہ سے موسم پلٹا کھا کے خوشگوار بن جاتا رہا ،روزوں میں پیاس کی بجائے زیادہ بھوک لگتی رہی۔ کبھی کبھار جب باہر دھوپ میں نکل کر ایک چکر بازار کا لگانا پڑا تو اس دن کچھ پیاس نے غلبہ کیا۔ منگل کے دن بھی عمومی طور پر موسم خشک ہی رہا تاہم ٹھنڈی ہوا کی وجہ سے قلب و روح میں تازگی محسوس ہوتی تھی۔ بدھ اور جمعرات کے دن کا موسم ایک جیسا تھا۔سورج اپنی آب و تاب سے چمکتا رہا اور ٹھنڈی ہو ا اس کی تمازت کو کم کرتی رہی۔ ۱۰؍اپریل عید الفطر کے دن بھی موسم ٹھنڈی ہوا کی وجہ سے معتدل رہا بلکہ ہوا نے عید کی خوشیوں میں اضافہ کردیا ۔ کم سے کم درجہ حرارت ۲۱ اور زیادہ سے زیادہ ۲۶درجہ سینٹی گریڈ تھا۔
(ابو سدید)