برازیل میں جماعت احمدیہ کے مرکز پیٹروپولس میں تقریب افطاری کا اہتمام
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ برازیل کو مورخہ ۳۰؍مارچ بروز ہفتہ شہر پیٹروپولس میں مشن ہاؤس میں ایک افطاری کی تقریب کا انتظام کرنے کا موقع ملا۔ اس تقریب میں شہر کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے چند خاص لوگوں کو دعوت دی گئی۔ چنانچہ شہر کے دو کونسلرز جناب Fred Procopoio اور جناب Mauro Peralta، ایک اخبار کے نمائندہ جناب Luis Carlos، ایک یہودی نمائندہ جناب Aldemir Motta، ایک عیسائی نمائندہ جناب Celso Antonio اورکالج کے ایک پروفیسر جناب Adilton Cunha نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد کے پیش نظر کہ دعوتوں میں غریب لوگوں کو بھی شامل کرنا چاہیے ایک بہت غریب فیملی کو بھی مدعو کیا گیا جو سب سرکردہ افراد کے ساتھ بیٹھے۔ بعد میں انہوں نے کہا کہ یہ ان کی زندگی کا پہلا موقع ہے کہ اس قسم کی دعوت میں شریک ہو ئے ہیں۔ وہ انتہائی خوشی کے ساتھ بہت اچھا تاثر لے کر گئے ۔
اسی طرح اس افطاری کے موقع پر دنیا کے تین بڑے مذاہب یہودیت، عیسائیت اور اسلام کے نمائندگان موجود تھے۔ سب نے اس بات کو خوب سراہا اور سوشل میڈیا پر بھی بہت لوگوں نے اس تقریب کی تعریف کی۔ جو پروفیسر آئے ہوئے تھے انہوں نے بھی خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت) کو ذاتی پیغام بھیج کر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ہماری پوسٹ کو اپنے اکاؤنٹ پر بھی اپلوڈ کیا جس پر کئی لوگوں نے مختلف مذہبی اور سیاسی افراد کی شرکت پر بہت پسندیدگی کا اظہار کیا اور تبصرے کیے۔
اس موقع پر خاکسار نے روزوں کی اہمیت اور بعض ضروری مسائل پر روشنی ڈالی جن کے متعلق اکثر مہمانوں کو علم نہیں تھا ۔
افطاری میں مہمانوں کی خدمت میں کھجوریں پیش کی گئیں۔ اس کے بارے میں خاکسار نے بتایا کہ یہ بانیٔ اسلام حضرت محمد ﷺ کی سنت کے مطابق ہے، البتہ کسی بھی چیز سے روزہ کھول سکتے ہیں۔ اس کے بعد نماز مغرب باجماعت ادا کی گئی جسے سب نے مشاہدہ کیا۔ بعد ازاں کھانے کے دوران مہمانوں سے تبلیغی گفتگو کا سلسلہ جاری رہا۔ آخر میں سب کے ساتھ ایک گروپ فوٹو بھی لیا گیا۔
شہر کی ایک اخبار Diario de Petropolis نے اپنی ۶؍اپریل کی اشاعت میں اس افطاری کی رپورٹ فوٹو کے ساتھ شائع کی جس میں اس بات کا ذکر کیا کہ روزہ اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے۔ اسی طرح خاص طور پرمختلف مذاہب کے لوگوں کا ایک ہی جگہ مل کر کھانا کھانے کا بھی ذکر کیا جو امن کے قیام کے لیے جماعت احمدیہ کی طرف سے ایک عملی نمونہ ہے۔
(رپورٹ: وسیم احمد ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)