امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مصروفیات
مصروفیات حضور انور کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
مورخہ 21؍تا 23؍ اکتوبر 2019ء کے دوران حضرت خليفۃ المسيح الخامس ايّدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيزکي گوناگوں مصروفيات میںسے چند ايک کی جھلک ہديۂ قارئين ہے:
٭…21؍ اکتوبر 2019ءبروز منگل (فرانکفرٹ جرمنی): حضور پُر نور نے آج جرمنی کے دارالحکومت برلِن کے لیے عازمِ سفر ہونا تھا ۔ دس بجے سے احمدی مرد اور مستورات اپنے امام کو الوداع کہنے کے لیے مشن ہاؤس میں اکٹھا ہونا شروع ہو گئے تھے۔ دفتری مصروفیات سے فارغ ہو کر حضورِ انور ساڑھے گیارہ بجے بیت السبوح مسجد میں تشریف لائے ۔ بعض کمیٹیوں نے حضورِ انور کی معیت میں تصویر اتروانے کی درخواست کر رکھی تھی جس کو حضورِ انور نے ازراہِ شفقت منظور فرمایا تھا۔ چنانچہ آج تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن جرمنی کی گوَرننگ باڈی نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ کی معیت میں تصویر کھنچوائی۔ اسی طرح تاریخِ احمدیت جرمنی اور اخبارِاحمدیہ جرمنی کےاراکین کا گروپ فوٹو حضور پُر نور کے ساتھ ہوا۔ اس موقعے پر کرسی سے اٹھتے ہوئے حضورِ انور نے ازراہِ شفقت و مہربانی خاکسار کی طرف دیکھتے ہوئے فرمایا۔ اخبار احمدیہ! اب تو آپ الفضل والوں کے ہیں۔ جس پر امیر صاحب جرمنی نےعرض کیا کہ یہ اَور اخبارات میں بھی لکھتے ہیں۔ حضورِ انور نے فرمایا لیکن اب ان کی پہچان الفضل انٹرنیشنل سے ہے اور یہ اب الفضل انٹرنیشنل کے مستقل نمائندہ ہیں۔
اس مختصر گفتگو کے بعد حضور مشن ہاؤس کے اس حصے میں تشریف لے آئے جہاں قافلہ سفر پر روانگی کے لیے تیار کھڑا تھا اور احباب و خواتین ایک بڑی تعداد میں اپنے آقا کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے چین تھے۔ حضورِ انور نے خواتین کی طرف جا کر ‘السلام علیکم’ کہا اور چند لمحوں کا توقّف فرمایا۔ اس کے بعد حضورِانورمردانہ حصے میں تشریف لے آئے۔ اس موقع پر موجود خواتین فرطِ محبّت سے حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہ رضی اللہ عنھا کی مشہور نظم کا مصرعہ پڑھ رہی تھیں؎
جاتے ہو میری جاں خدا حافظ و ناصر
حضورِ انورتقریباً پندرہ منٹ تک اپنے خدام کے درمیان رونق افروز رہے، ضیافت کی ٹیم کے اراکین سے گفتگو فرمائی، ایک دوست کے لیے ہومیوپیتھک دوا تجویز فرمائی،علاوہ ازیں شیخ شوکت صاحب آف فیصل آباد، عطاء الرحیم صاحب اور سیکرٹری تحریکِ جدید چوہدری حمیداللہ صاحب ظفر سے مخاطب ہو کر انہیں شفقتوں سے نوازا۔
اس طرح کچھ دیر اپنے خدام کے درمیان جلوہ افروز رہنے کے بعد حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنی سواری کے پاس تشریف لائے اور الوداعی دعا کروا کر سوار ہو گئے۔ اس موقع پر موجود سینکڑوں مردوں اور خواتین نے اشک بار آنکھوں سے اپنے پیارے امام کو الوداع کہا۔ جدائی کے احساس اور دوبارہ ملنے کی پُرامید چاہتوں کے درمیان حضور کا قافلہ بارہ بجے کے بعد برلِن کے لیے روانہ ہوا۔
قریباً تین سو کلومیٹر کا سفر طَے کر نے کے بعد قافلہ پونے تین بجے کے قریب شہر Leipzig کے نواح میں واقع قصبہ Osterfeld میں قائم Atrium Hotel میں نمازِ ظہر و عصر کی ادائیگی اور دوپہر کے کھانے کے وقفے کے لیے رُکا اور سوا چار بجے کے قریب دوبارہ برلِن کی طرف روانہ ہو گیا۔
قریباً سات گھنٹے کا سفر طََے کرنے کے بعد امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے قافلہ کا جماعت احمدیہ برلن کی مسجد خدیجہ میں مقامی وقت کے مطابق قریباً پونے سات بجے بخیر و عافیت ورودِ مسعود ہو گیا جہاں امیر جماعت برلِن حافظ اسامہ احمد صاحب، ریجنل امیر ڈاکٹر شکیل شاہد اورمبلّغ سلسلہ سعید عارف صاحب نے حضورِ انور کا استقبال کیا۔ عزیزم صائم ادریس نے حضورِ انور کی خدمتِ اقدس میں پھولوں کا گل دستہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ جبکہ حضرت سیّدہ امۃ السبوح بیگم صاحبہ مدّ ظلہا العالی حرم محترم حضرت خلیفۃ المسیح الخامس کا استقبال مقامی صدر لجنہ، ریجنل صدر لجنہ اور مبلّغ سلسلہ کی اہلیہ نے کرنے کی سعادت پائی۔ حضرت بیگم صاحبہ کی خدمت میں عزیزہ صبا احمد نے پھولوں کا گل دستہ پیش کیا۔
اس موقع پر تین سو کے قریب احمدی احباب و خواتین اور بچے بچیاں اَھْلًا وَّسَھْلًا وَّ مَرْحَبًا کا بلند آواز میں ورد نیز خوش مقدمی دینی ترانے پڑھ رہے تھے۔ اس وقت یہاں چھوٹے جلسہ سالانہ کا سا سماں تھا۔ اپنے پیارے امام کے دیدار کے لیے پہنچنے والے دوستوں کے قیام و طعام وغیرہ کے لیے آٹھ بڑے بڑے خیمہ جات لگائے گئے ۔ حضورِ انور نے سوا آٹھ بجے کے قریب نمازِ مغرب و عشاء جمع کر کے پڑھائیں اور پھر اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے۔
٭…22؍ اکتوبر 2019ء بروز منگل (برلن جرمنی): حضورِ انور نے آج برلِن میں برانڈن برگ دروازے (Brandenburg Gate) سے چند قدم دورواقع Hotel Adlon Kempinski کےایک ہال میں منعقد ہونے والی پُروقار تقریب سے ‘‘کیا آج مذہبِ اسلام مغربی تہذیب و تمدن سے متصادم ہے!!؟؟’’ کے موضوع پربصیرت افروز خطاب فرمایا۔ اس تقریب کی تفصیلی رپورٹ اس شمارے کی زینت ہے۔
٭23؍ اکتوبر 2019ءبروز بدھ (مہدی آباد،جرمنی): آج حضورِ انور کی برلِن سے مہدی آباد ہامبرگ روانگی تھی۔ صبح گیارہ بجے کے قریب ایک جرمن ریڈیو سے وابستہ خاتون صحافی نے حضورِ انور کا انٹرویو ریکارڈ کیا۔ بعد ازاں جرمن وزارتِ خارجہ میں مذہبی امور اور سیاست سے متعلق ڈیسک کے انچارج کی حضورِ انور سے ملاقات ہوئی۔ بعد ازاں فیملی ملاقات کا سیشن ہوا اور پھر چوبیس بچوں بچیوں کی تقریبِ آمین۔ حضورِ انور مسجد خدیجہ سے مہدی آباد روانگی کے لیے جب قیام گاہ سے تشریف لائے تو مجلسِ عاملہ اور کارکنان کے ساتھ اجتماعی تصاویر ہوئیں، حضورِ انور نے مسجد خدیجہ کے صحن میں پودا لگایا اور پھر بچوں میں چاکلیٹس تقسیم فرمائیں۔ بعد ازاں دعا کروا کر مہدی آباد کے لیے روانہ ہو گئے۔ شام آٹھ بجے کے قریب حضورِ انور مہدی آباد رونق افروز ہو گئے۔
ملاقات حضورِ انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز
23؍ اکتوبر بروز بدھ حضور پُر نورسے42فیملیوں کے 148 افراد نے جبکہ گیارہ افراد نے انفرادی طور پرملاقات کا شرف حاصل کیا۔ آج ملاقات کرنے والوں میں جرمنی کے مختلف شہروں کے علاوہ پاکستان، بعض عرب اور افریقن ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل تھے۔
اَللّٰھُمَّ أَيِّدْ اِمَامَنَا بِرُوْحِ الْقُدُسِ
وکُنْ مَعَہٗ حَيْثُ مَا کَانَ وَانْصُرہُ نَصْرًا عَزِيْزًا
(رپورٹ: عرفان احمد خان نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے دورۂ یورپ ستمبر، اکتوبر 2019ء)