جماعت احمدیہ البانیا میں نماز عید الفطر کا شاندار انعقاد
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ البانیا میں مورخہ ۱۰؍اپریل ۲۰۲۴ء کو عید الفطر منائی گی۔ شہر ترانا کی مسجد بیت الاول میں البانین احمدی احباب و خواتین کے ساتھ ساتھ کثرت سے غیر احمدی احباب بھی شامل ہوئے۔ البانیا میں عید کی نماز کے لیے لوگ عموماً وقت سے پہلے آجاتے ہیں۔ لہٰذا ان کے لیے قرآن کریم کا درس دیا گیا جو تقریباً ۴۵؍منٹ جاری رہا۔ اس کے بعد صبح کے چھ بج کر ۵۵؍منٹ پر خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت البانیا) نے عید کی نماز پڑھائی، خطبہ دیا اور دعا کروائی۔
امسال رمضان کے دوران نماز تراویح میں نئے بچے آتے رہے جن کو خاکسار نے نماز سکھانے کی توفیق پائی۔ ان میں سے اکثر بچے وہ تھے جنہوں نے پہلی بار کسی مسجد میں قدم رکھا تھا۔ نمایاں طور پر نماز سیکھنے والوں میں عید کے خطبہ اور دعا کے بعد انعامات تقسیم کیے گئے۔ اسی طرح رمضان میں آخری تراویح کے بعد صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ البانیا نے چار البانین لڑکیوں میں بھی یہ انعامات تقسیم کیے جو باقاعدگی سے تراویح میں آتی رہیں اور التحیات تک نماز سیکھی۔
مسجد بیت الاول میں اس عید کے موقع پر تقریباً ۲۵۰؍احباب و خواتین شامل ہوئے۔ الحمد للہ۔ مسجد کے صحن میں تمام حاضرین کی کافی و مشروبات کے ساتھ تواضع کا انتظام کیا گیاتھا۔ بعدہ ٗجو احباب رک گئے تھے ان کے ساتھ تقریباً ایک گھنٹہ تک دینی گفتگو جاری رہی۔ مرد حضرات سے دفتر میں جبکہ صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ نے خواتین سے مشن ہاؤس کے ہال میں گفتگو کی۔
ساڑھے دس بجے البانیا کے سب سے بڑے ٹی وی چینل ’Top Channel Albania‘نےخاکسار کا براہ راست انٹرویو لیا۔ یہ انٹرویو مسجد بیت الاول کے سامنے بیٹھ کر لیا گیا جس سے جماعت کی خوبصورت مسجد کی تمام البانیا میں تشہیر ہوئی۔ الحمدللہ۔ انٹرویو میں عید الفطر کے مقاصد پر روشنی ڈالی گئی نیز جماعت احمدیہ کا تفصیلی تعارف بھی پیش کیا گیا۔ یہاں یہ ذکر کرنا بھی ازدیاد ایمان کا باعث ہوگا کہ چند دن پہلے ہی ماہ رمضان میں البانیا کے ایک مشہور مولوی نے اپنی ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ احمدیوں کی مسجد میں جانے والا معاذاللہ لامذہب ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے اس انٹرویو کے ذریعہ تمام ملکوں میں جہاں البانین بستے ہیں جماعت احمدیہ کی مسجد کی عظیم الشان تشہیر کے سامان فرمائے۔ اس انٹرویو کے لیے البانین احمدی صحافی Bekim Bici صاحب نے نمایاں خدمات انجام دیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں جزائے خیر عطافرمائے۔آمین
عید کے روز ہی ساڑھے تین بجے البانیا کے ایک اَور مشہور ٹی وی چینل ’News 24‘ نے خاکسار کو ایک اَور براہ راست انٹرویو کے لیے مدعو کیا۔ میزبان نے انٹرویو کا آغاز ہی قرآن مجید کا البانین جماعتی ترجمہ ناظرین کو دکھاتے ہوئے کیا جس دوران اس ترجمہ کے متعلق معلومات پیش کی گئیں۔ نیز میزبان کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے جماعت میں مبلغین کے نظام، وقف زندگی کا تصور، جامعہ احمدیہ اور خلیفۂ وقت کی اطاعت میں مختلف ممالک میں مبلغین کی تعیناتی کا ذکر کیا گیا۔
اس انٹرویو کے بعد اس چینل کے دیگر صحافی اکٹھے ہوگئے تھے جن میں سے چند افراد نماز و روزہ کے بھی پابند تھے۔ ۳۰؍منٹ تک ان کے سامنے وفات مسیح اور مسیح موعود اور امام مہدی علیہ الصلوٰۃ و السلام کی آمد کے بارے میں دلائل پیش کرنے کا بھی موقع ملا۔ چار صحافیوں کو قرآن مجید کا البانین ترجمہ تحفۃً دیا گیا۔ الحمد للہ
(رپورٹ: صمد احمد غوری۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)