جرمنی کے مختلف شہروں میں ’اسلام اور قرآن‘ کے موضوع پر نمائشوں کا اہتمام
جرمنی میں غیر مسلموں کو اسلام سے متعارف کروانے کے لیے اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک دہائی سے مہم کی صورت میں پورے جرمنی میں قرآن نمائش کا سلسلہ جاری ہے۔ ان نمائشوں میں جماعت احمدیہ کی طرف سے دنیا کی ۷۰؍سے زائد زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم پیش کیے جاتے ہیں۔ قرآنی تعلیمات پر مشتمل دینی و سماجی احکامات پر مشتمل لٹریچر شائع کر کے اس کو نمائش کی زینت بنایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں نمائش کے دوران سوال و جواب کے ذریعہ اوربعض مقامات پر سیمینار منعقد کر کے شرکاء کو اسلام سے متعارف کروایا جاتا ہے۔ اسی طرح اسلامی تعلیمات سے متعلق مقالہ جات پڑھے جاتے ہیں۔ ’امن کی ضرورت‘ اور ’دنیامیں قیام امن میں مذہب کی افادیت‘ جیسے موضوعات پر پینل گفتگو کے پروگرام رکھے جاتے ہیں۔ ان قرآن نمائشوں سے استفادہ کرنے والوں نے نہایت مثبت تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ ابھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ ذیل میں چند قرآن نمائشوں کی رپورٹس ہیں۔
جماعت کیل: جرمنی کے انتہائی شمال میں ساحل سمندر پر واقع اس شہر میں جماعت کو ۲۰۰۴ء میں مسجد الحبیب تعمیر کرنے کی توفیق ملی اور امسال مسجد کی تعمیر کی بیسویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ موسم گرما میں سیاح بکثرت اس شہر میں آتے ہیں۔ یہاں ہر سال ایک ہفتہ کے لیے منعقد کیا جانے والا کلچرل شو Kieler Woche سکینڈے نیوین ممالک اور جرمنی کے شمالی علاقہ جات میں بہت مشہور ہے۔ گذشتہ سال موسم گرما میں مورخہ ۸ سے ۱۲؍اگست تک یہاں قرآن نمائش کا اہتمام کیا گیا جس کو تین ہزار سے زائد لوگوں نے دیکھا اور ۳۰۰؍افراد نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند کیے جن کا خلاصہ یہ ہے کہ ایسی خوبصورت اور عمدہ نمائش کو مختلف شہروں میں لگانا چاہیے جو اسلام کے خلاف پیدا کیے جانے والے شبہات اور تعصبات کو دُور کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ یہ نمائش بین المذاہب ہم آہنگی کی افادیت کو فروغ دینے کاباعث ہے۔ نمائش کو دیکھنے اور اپنے تاثرات بیان کرنے والوں میں ہالینڈ کے افراد بھی شامل تھے۔
نیدرہاؤزن (Niederhausen): یہ جماعت ۲۰۱۲ء میں اس چھوٹے قصبہ میں قائم ہوئی۔ جماعت نیدرہاؤزن کو خدا تعالیٰ نے ۲۰۱۳ء اور ۲۰۱۷ء میں اسلام اور قرآن نمائش کے انعقاد کی توفیق عطا فرمائی تھی۔ اب تیسری بار مورخہ ۳تا۵؍نومبر شہر کے تاریخی ہال میں نمائش کا اہتمام کیاگیا۔ نمائش کا افتتاح مقامی راہنما Dr. Alexander Koch نے مہمانوں کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی میں کیا۔ تین روزہ نمائش میں صبح نو بجے سے شام چھ بجے تک لوگوں کو اسلام اور قرآن سے متعلق معلومات باہم پہنچائی جاتی رہیں۔ مقامی مربیان نعمان خالدصاحب اور آفاق احمد صاحب، اسی طرح ترکی اور عرب ڈیسک سے ہارون عطا صاحب اور عبدالنور خواجہ صاحب مہمانوں سے گفتگو کرتے رہے۔ حافظ فرید احمد خالد صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ بھی اس نمائش میں شامل ہوئے۔
ائیپل ہائم (Eppelheim): اسلام اور قرآن نمائش ۲۷تا ۲۹؍نومبر۲۰۲۳ء کو جاری رہی۔ پانچ ہزار افراد کو دعوت نامے ارسال کیے گئے۔ شہر کے جس اہم ہال کے بیرونی حصہ پر نمائش لگائی گئی وہاں علاوہ قرآن کریم کے ۱۶؍قد آدم بینرز اسلامی تعلیمات کے لگائے گئے تھے۔ تین روز میں ۶۲؍افراد نے نمائش سےاستفادہ کیا۔ نمائش کامیاب بنانے میں نویل احمد شاد صاحب مربی سلسلہ، شبیر احمد صاحب صدر جماعت اور شعبہ تبلیغ کے کارکنان حسن ظفرصاحب اور افتخار احمد صاحب نےاپنا بھرپور تعاون پیش کیا۔
من ہائم (Mannheim): جماعت من ہائم نے سکول ہال میں قرآن نمائش کا اہتمام کیا۔ نمائش ۳۰؍نومبر تا ۲۲؍دسمبر بائیس روز جاری رہی۔ دو ہزار افراد نمائش دیکھنے آئے۔ ۶۲؍افراد نے بہت گہرائی اور دلچسپی سے نمائش کا مطالعہ کیا اور ڈیوٹی پر موجود کارکنان سے اسلامی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ ۸۰؍افراد نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر مشتمل اہم کتاب خریدی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کےامن عالم سے متعلق خطابات پر مشتمل کتاب کو ۲۲۵؍افراد نے حاصل کیا۔ جماعت کی طرف سے سٹال پر رکھے جانے والے تحائف کو ۱۱۰؍افراد نے حا صل کیا۔
ہیمر (Hemer): جماعت Iserlohn نے نمائش کا اہتمام قریبی قصبہ Hemer میں ۲تا ۴؍فروری ۲۰۲۴ءتین روز کے لیے کیا جس کی پورے علاقہ میں تشہیر ریڈیو، پریس کانفرنس اورفلائرز کے ذریعہ کی گئی۔ سیاستدانوں، مذہبی شخصیات، اساتذہ و دیگر عمائدین شہر کو دعوت نامے بھجوائے گئے نیز سوشل میڈیا پر بھی لوگوں سے رابطہ کیاگیا۔ جمعہ کے روز مقامی اخبارات نے نمائش کے مقام کی خبر نمایاں طور پر شائع کی۔ نمائش کا افتتاح ۲؍فروری کو دوپہر بارہ بجے شہر کے میئر Mr. Christian Schweitzer اور Menden کے میئر Prof. Dr. Roland Schröder نے مل کر کیا۔ شام پانچ بجے نہایت دلچسپ مکالمہ ’عالمی سیاسی بحران اور امن کا راستہ‘ کے موضوع پر ہوا۔ مہمان مقررین میں فری ڈیموکریٹ پارٹی کے Andrea Lipprof اور مقامی سکول کی پرنسپل Kai Hartmanتھے۔ دوسرے روز شاہد احمد بٹ مربی سلسلہ نے گلوبلائزیشن کے دور میں مذہب کی افادیت کے موضوع پر لیکچر دیا۔ اتوار کے روز نمائش دیکھنے والوں کا ہجوم رہا۔ مقامی اخبار Iserlohner Kreisanzeiger اور ریڈیو MK نے نمائش کی مکمل رپورٹ شائع / نشر کی۔ مہمانوں کے تاثرات میں دو شہروں کے میئر صاحبان و دیگر سیاسی و سماجی شخصیات شامل تھے ۔
ارس ہاؤڈن (Erzhausen): یہ ایک چھوٹا قصبہ ہے جہاں علیحدہ سے جماعت کو قائم ہوئے زیادہ عرصہ نہیں گزرا۔ یہاں کمیونٹی سینٹر میں ۲تا ۴؍فروری قرآن نمائش لگائی گئی۔ تین روز میں ۴۰؍مہمان آئے جن میں شہر کی میئر Claudia Lange صاحبہ بھی شامل تھیں۔ اسی طرح Ingelheim میں لگنے والی نمائش کے لیے چار ہزار دعوت نامے تقسیم کیے گئے۔نمائش ۱۷و۱۸؍فروری دو روز کے لیے شہر کے کونسل ہاؤس میں صبح دس بجے سے شام چھ بجے تک لگائی گئی۔ ۲۰؍افراد نے نمائش کو دیکھا اور اسلام کےبارے میں معلومات حاصل کیں۔ نمائش کے نتیجہ میں شہری انتظامیہ سے روابط بڑھانے کا موقع میسر آیا۔
(رپورٹ: عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل
بمعاونت صفوان احمد ملک۔ کارکن شعبہ تبلیغ جرمنی)