پُرسکون عائلی زندگی کے لیے پُرحکمت تعلیم
صبر اور حوصلہ
۴؍ستمبر۲۰۰۴ء جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ کے موقع پر حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطاب میں مردوں اور عورتوں کو اُن کے مذہبی فرائض کی طرف توجہ دلائی۔ اس ضمن میں گھریلو مسائل سے متعلق حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے ارشاد فرمایا:’’پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مومن کی یہ بھی نشانی ہے کہ وہ صبر سے کام لیا کریں۔ زندگی میں بہت سے مواقع آتے ہیں کاروبار میں نقصان ہو گیا، چوری ہو گئی، ڈاکہ پڑ گیا وغیرہ وغیرہ۔ یا بعض دفعہ خاوند کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ عورت کی ضرورت کے مطابق اس کو رقم مہیا نہیں ہو رہی تو شور مچا دیتی ہیں بعض عورتیں واویلا کرتی ہیں، خاوندوں کے ساتھ لڑنا جھگڑنا شروع کر دیتی ہیں۔اپنی ڈیمانڈز بعض دفعہ اتنی زیادہ بڑھا لیتی ہیں کہ خاوند کو گھر میں خرچ برداشت کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ہر دفعہ خاوند ہی صحیح ہوتے ہیں اور عورتیں ہی غلط ہوتی ہیں۔ عورتیں بھی صحیح ہوتی ہیں بعض جگہ۔ لیکن ان عورتوں کے بارے میں کہہ رہا ہوں جن کی اکثریت ایسی ہے جو ڈیمانڈز کرتی ہیں۔ تو اس سے ہر وقت گھروں میں لڑائی جھگڑا فساد تُو تکارہوتی رہتی ہے۔ یا پھر یہ ہے کہ خاوند اِن کے ناجائز مطالبات کی وجہ سے جب کبھی رستے سے اکھڑ جاتے ہیں ایسی صورت میں جب لڑائی ہو رہی ہو تُو تکار ہو رہی ہو تو وہ پھر ایسے خاوند بھی ہیں کہ بیویوں پر ظلم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یا خاوند اپنی بیویوں کے ان مطالبات کو ماننے کی وجہ سے، انہیں پورا کرنے کے لئے، قرض لینا شروع کر دیتے ہیں اور پھر سارا گھر ایک وبال میں گرفتار ہو جاتا ہے۔ خاوند سے قرض خواہ جب قرض کا مطالبہ کرتے ہیں وہ ان سے ٹال مٹول کر رہا ہوتا ہے۔ پھر ایک اور جھوٹ شروع ہو جاتا ہے اور جب وہ ادا نہیں کرتا تو پھر خاوند کی چڑ چڑاہٹ شروع ہو جاتی ہے۔ پھر بچوں پہ سختیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ بچے ڈسٹرب ہو رہے ہوتے ہیں۔ تو ایک شیطانی چکر ہے جو بعض ناجائز مطالبات کی وجہ سے، صبر کا دامن چھوڑنے کی وجہ سے چل جاتا ہے اور پھر یہ ہوتاہے کہ بچے ایک عمر کے بعد ایسے گھروں میں، گھر سے باہر سکون کی تلاش کرتے ہیں اور پھر ماں باپ کی تربیت سے بھی جاتے ہیں۔ پھر برائیاں پیدا ہونی شروع ہوتی ہیں اور جب ماں باپ کو ہوش آتی ہے تو اس وقت، وقت گزر چکا ہوتا ہے۔ اس لئے فرمایا کہ ایمان کی مضبوطی تبھی قائم ہو گی جب صبر کی عادت بھی ہو گی۔‘‘(جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ خطاب ازمستورات فرمودہ ۴؍ستمبر۲۰۰۴ء۔ مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۷؍جنوری ۲۰۰۵ء)
(ماخوذ از عائلی مسائل اور ان کا حل صفحہ ۱۴۷-۱۴۸)