نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۲؍اپریل ۲۰۲۴ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم عبدالرحمٰن چودھری صاحب (یوکے) اور مکرمہ طاہرہ سعید صاحبہ اہلیہ مکرم سعید احمد مرزا صاحب (جماعت شرلی۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
۱۔مکرم عبدالرحمٰن چودھری صاحب(یوکے)
۲۵؍مارچ ۲۰۲۴ء کو مختصر علالت کے بعد۹۴سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد حضرت میاں اللہ دین صاحب رضی اللہ عنہ اور دادا حضرت قطب دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف جہلم) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ اور خلافت کے فدائی ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ آپ کو حج اور عمرہ کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔ آپ نے کینیا اور یوکے میں مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مورڈن ساؤتھ جماعت کے سیکرٹری مال کے علاوہ بیت الفتوح کی تعمیر کے دوران رضا کارانہ طور پر سیکیورٹی ڈیوٹی بھی دیتے رہے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بیٹے مکرم انجم چودھری صاحب کو ایک عرصہ تک یو کے جماعت میں بطور ہیڈ آف IT ڈیپارٹمنٹ خدمت کی توفیق ملی۔آپ مکرم چودھری ظہیر احمد صاحب کے خسر اور مکرم ڈاکٹر سید ولی شاہ صاحب اور مکرم سید منصور شاہ صاحب کے خالو تھے۔
۲۔مکرمہ طاہرہ سعید صاحبہ اہلیہ مکرم سعید احمد مرزا صاحب ( جماعت شرلی۔ یو کے)
۷؍اپریل ۲۰۲۴ء کو ۷۱سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت حافظ غلام محی الدین صاحب رضی اللہ عنہ ( آف بھیرہ) کی پڑپوتی تھیں۔ مرحومہ نماز اورروزہ کی پابند، بہت ملنسار،مہمان نواز اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک،دیندار بزرگ خاتون تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم چودھری محمد سلیم احمد صاحب(امریکہ)
۲؍مارچ ۲۰۲۴ء کو ۹۰ سال کی عمر میں بہاولپور میں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، غریب پرور، خلافت سے بےانتہا محبت کا تعلق رکھنے والے ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ عہدیداروں اور واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔جماعتی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ چندوں میں بڑے باقاعدہ اور ہمیشہ شرح سے بڑھ کر چندہ دیا کرتے تھے۔ جوانی میں حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔قرآن کریم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا گہر امطالعہ تھا۔آپ کو کام کے دوران احمدیت کی وجہ سے مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن شدید مخالفت کے باوجود ہمیشہ ثابت قدم رہے۔مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔مکرم عبدالباری خان بلوچ صاحب ابن مکرم عبدالرزاق خان صاحب۔ واقف زندگی (ربوہ)
۱۶؍مارچ ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم لمبے عرصہ سے اپنے محلہ دارالعلوم شرقی ربو ہ میں سیکرٹری تحریک جدید کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔صوم وصلوٰۃ کے پابند، شفیق،ہمدرد،خوش اخلاق، ملنسار،ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔چندوں میں باقاعدہ اور مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔
۳۔مکرمہ مد ثر پر وین صاحبہ اہلیہ مکرم حکیم بشارت احمد صاحب (صدر جماعت شہاب پورہ سیالکوٹ )
۲۱؍مارچ ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، مہمان نواز،خلافت سے مضبوط تعلق رکھنے والی، چند وں میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ اپنی ضرورتوں کو پس پشت ڈال کر دوسروں کی خدمت کے لیے کمر بستہ رہتیں۔ محلہ کی غیر احمدی خواتین کی خوشی غمی میں شامل ہوتیں اور جہاں تک ممکن ہو تا ان کی مدد بھی کرتی تھیں۔ مرکزی مہمانوں اور واقفین زندگی کا بہت احترام کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور ۴ بیٹیاں شامل ہیں۔
۴۔مکرم عبد الخالق محسن فاروقی صاحب (کینیڈا )
۱۴؍مارچ ۲۰۲۴ء کو ۵۰ سال کی عمر میں بقضا ئے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت حکیم محمد حسین صاحب (مرہم عیسی) رضی اللہ عنہ کے پڑ پوتے تھے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، سادہ مزاج، جماعت کے لیے غیرت رکھنے والے،خلافت کے وفادار اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ ذاتی طور پر قرآن اور احادیث کا بہت وسیع مطالعہ کیا ہوا تھا۔ لوکل جماعت میں مختلف حیثیتوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ ایک طویل عرصہ تک تعلیم القرآن کی باقاعدگی سے کلاس بھی لیتے رہے۔آواز بڑی پُراثر تھی اور کئی جلسوں میں تلاوت اور نظم پڑھنے کی سعادت حاصل کرچکے تھے۔ تبلیغ کا بے حد شوق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدہ اوراہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بہنیں شامل ہیں۔
۵۔چودھری طاہر محمود ناصر صاحب ( کینیڈا )
۱۵؍مارچ ۲۰۲۴ء کو ۶۴ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذآپ کے دادا کے بھائی مکرم چودھری نواب الدین صاحب کےذریعہ ہوا جنہیں حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ مرحوم کینیڈا جماعت کے فعال رکن تھے۔ آپ کوخدام الاحمدیہ میں مہتمم وقار عمل کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، خلافت کے ساتھ والہانہ محبت رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے۔ جلسہ سالانہ پر ایک لمبا عرصہ ناظم پرچم کشائی رہے۔ اسی طرح حضرت خلیفۃ المسیح کے دورہ جات کے دوران حفاظت خاص میں خدمت کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
۶۔مکرمہ زبیدہ بیگم صاحبہ(اسلام آباد) اہلیہ مکرم رائے ظہور احمد ناصر صاحب درویش قادیان
۷؍اپریل ۲۰۲۴ء کو ۹۱ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، چندوں میں باقاعدہ اور مالی تحریکات میں حصہ لینے والی غریب پروراورخلافت سے گہری عقیدت رکھنے والی، ایک مخلص خاتون تھیں۔آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں۲بیٹیاں اور۴بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم رائے مظہر احمد صاحب سیکر ٹری امورعامہ بیلجیم کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ مکرم رائے اطہر احمد صاحب (متعلم جامعہ احمدیہ یوکے) کی دادی تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین