سیرالیون میں رمضان المبارک میں مساعی اور عید الفطر
جماعت احمدیہ سیرالیون کی رمضان المبارک میں مساعی کی مختصررپورٹ پیش ہے۔
رمضان المبارک کے دوران مبلغین کرام، لوکل مشنریز، معلمین کرام اور ائمہ مساجد میں پنجوقتہ نمازوں کےساتھ ساتھ نمازِ تراویح کا اہتمام کرتے رہے اور درس القرآن و حدیث کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ جامعة المبشرین کے سالِ اول و دوم کے طلبہ نے بھی وقفِ عارضی کے تحت اپنے اپنے ریجنز کی مفوضہ جماعتوں میں یہ سلسلہ جاری رکھا۔ اسی طرح مدرسۃ الحفظ کے فارغ التحصیل اور زیر تعلیم حفاظ نے ملک کے مختلف ریجنز میں نماز تراویح کی امامت کروائی ۔ یاد رہے کہ سیرالیون میں احمدی مساجد میں غیر از جماعت احباب مرد وزن کی ایک بڑی تعداد تراویح میں بالخصوص شامل ہوتی ہے۔ آخری دس ایام میں تراویح کے ساتھ ساتھ نمازِ تہجد باجماعت کا اہتمام بھی کیا گیا۔
مساجد میں حاضری بہتر رہی اور مرد و خواتین، بچے و بچیوں نے رمضان المبارک کے ایام سے خوب استفادہ کیا۔ اطفال، خدام، ناصرات، ممبرات لجنہ اور انصار نے قرآن کریم کے ایک یا دو دور مکمل کیے۔ مساجد میں نمازِ ظہر یا عصر کے بعد تلاوتِ قرآن کریم بطور درس کی جاتی رہی اور روزانہ ایک پارہ ختم کیا جاتا رہا۔
امسال رمضان المبارک میں یوم مسیح موعود کا بابرکت پروگرام بھی آ گیا جس کو پورے ملک میں اہتمام سے منایا گیا۔
مقامی روایت کے مطابق احباب مساجد میں کُلُوْاجَمِیْعًا کے طور پر مل جل کر افطار کرتے رہے۔ آخری دس روز بعض مقامات پر اسی طرح سحر ی کا انتظام بھی کیا گیا۔
رمضان کے دوران دعوت الیٰ اللہ کے مواقع بھی میسر آتے رہے۔ مورخہ ۲۹؍مارچ کو ہیڈکوارٹرز میں اجتماعی افطار میں وزراء، گورنمنٹ کے اعلیٰ افسران، مذہبی لیڈر، مختلف امام، بزنس مین اور بعض غیر مسلم شخصیات بھی شامل ہوئیں۔ مقررین نے جماعت کے اعلیٰ کردار کو سراہا اور امن و بھائی چارہ کے فروغ کے لیے ان کی کوششوں کو انتہائی اہم قرار دیا۔ مکرم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت نے جماعت کے کردار کو اجاگر کیا اور دنیا کے موجودہ حالات کے پیش نظر دعاؤں کی تحریک کی طرف توجہ دلائی۔
مورخہ ۳۱؍مارچ کو سیرالیون کے ایک بزنس مین مہندر بیر سنگھ جو سکھ برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور جماعت سے خاص حسن عقیدت ہے، نے جماعت کو افطاری پر بلایا۔ چنانچہ ہیڈکوارٹرز سے مکرم امیر صاحب کی زیر قیادت ۵۰؍سے زائد احمدیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر اس علاقہ کے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر معززین موجود تھے۔ مکرم امیر صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا۔
مورخہ ۳؍اپریل کو ’’فورم آف اسلامک آرگنائزیشن فار پیس فل کو ایگزسٹنس ان سیرالیون‘‘ نامی اسلامی تنظیم نے جماعت احمدیہ کے وفد کو افطار پر مدعو کیا۔ پر مذہبی تنظیموں کے نمائندگان، سرکاری افسران کے علاوہ سوشل ویلفیئر کے وزیر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خاکسار (مبلغ سلسلہ) کو بطور جماعتی نمائندہ جماعت احمدیہ کا تعارف اور رمضان المبارک کے متعلق اسلامی تعلیمات پیش کرنے کا موقع ملا۔
لجنہ اماءاللہ سیرالیون نے بھی ہیڈ کوارٹرز میں اجتماعی افطار کا بندوبست کیا۔
افطار پروگرامز منعقد کیے جن میں احمدیوں کے علاوہ غیر از جماعت احباب کی ایک اچھی تعداد شامل ہوئی۔ ان مواقع پر احمدیت کا پیغام بڑے موثر رنگ میں پہنچایا گیا۔
امسال رمضان المبارک کے تیس روزے ہوئے اور عید الفطر ۱۰؍اپریل بروز بدھ منائی گئی۔ اس حوالہ سے سیرالیون بھر میں جماعت احمدیہ کے زیر انتظام نمازِ عید کے چھوٹے بڑے اجتماعات منعقد کیے گئے۔ بعض مقامات پر نماز عید سے قبل یا بعد بارش اور بادلوں کی وجہ سے موسم خوشگوار ہو گیا۔
دار الحکومت فری ٹاؤن کے مشرقی و مغربی ریجنز سمیت تمام ریجنل ہیڈکوارٹرز کی جانب سے مساجد، احمدیہ سکول کے کھلے میدانوں یا عیدگاہوں میں نمازِ عید کے چھوٹے بڑے اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ اطفال، خدام اور انصار نے ایک روز قبل ان عیدگاہوں کو وقارِ عمل کے ذریعہ تیار کیا تھا۔ ان کے علاوہ تمام جماعتوں میں نمازِ عید کے اجتماعات منعقد کیے گئے۔ احمدی احباب کے ساتھ ساتھ غیر از جماعت احباب کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی۔ نمازِ عید کے اجتماعات کی مختصر رپورٹ درج ذیل ہے۔
فری ٹاؤن کے مشرقی و مغربی ریجنز میں ۲۹؍مقامات پر اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ سب سے بڑا مرکزی اجتماع فیڈرل گورنمنٹ دفاتر کی عمارت Youyi Buildingکے احاطے میں ہوا جس میں ۲؍ہزار ۵۰۰؍سے زائد احباب نے نماز عید ادا کی۔
مسجد بیت السبوح کسی ڈاک یارڈ میں ۲؍ہزار سے پچیس سو کے درمیان افراد شامل ہوئے۔ باقی ہر جگہ بھی ہزار، ڈیڑھ ہزار سے زائد احباب شامل ہوئے۔
سیرالیون میں بو ریجن میں نمازِ عید کا مرکزی اجتماع بو احمدیہ سکولز کے میدان میں ہوا جہاں قریباً اڑھائی ہزار افراد شامل ہوئے جبکہ ریجن بھر میں ۷۰؍مقامات پر نمازِ عید ادا کی گئی۔
بو احمدیہ ریڈیو کے علاوہ مقامی ریڈیو چینل ایس ایل بی سی کے ذریعہ خطبہ عید اور کارروائی براہ راست نشر کی گئی۔
کینیما ریجن کے ۳۷؍مقامات پر نمازِ عید کے اجتماعات ہوئے۔ مرکزی اجتماع ناصر احمدیہ سیکنڈری سکول کی فٹ بال گراؤنڈ میں ہوا جس میں ایک ہزار ۴۰۰؍سے زائد احباب شامل ہوئے۔
مکینی ریجن میں ۸۰؍مقامات پر عید کے چھوٹے بڑے اجتماع ہوئے۔ مکینی شہر میں ۱۵؍مساجد میں نمازِ عید ادا کی گئی۔ بونکوبانہ جماعت میں ایک ہزار سے زائد افراد نے نماز عید ادا کی۔
پورٹ لوکو ریجن میں ۱۶؍مقامات پر نمازِ عید ادا کی گئی۔ پورٹ لوکو سٹی میں مرکزی اجتماع ہوا جس میں ایک ہزار ساٹھ افراد شامل ہوئے۔
مشاکا ریجن میں ۴۲؍مقامات پر نمازِ عید کے اجتماع ہوئے اور مرکزی اجتماع ریجنل ہیڈ کوارٹر میں ہوا جہاں ایک ہزار سے زائد افراد شامل ہوئے۔
دارو ریجن کی ۱۷؍جماعتوں میں اجتماع ہوئے۔ مرکزی اجتماع دارو میں ہوا جہاں ۴۵۰؍احباب شامل ہوئے۔
واٹر لو ریجن کی آٹھ جماعتوں میں عید کے اجتماع ہوئے جن میں ۴؍ہزار سے زائد احباب نے عید کی نماز ادا کی۔ جوئی ٹاؤن میں ۴۰۰؍سے زائد افراد نے عید کی نماز ادا کی۔
روکوپر ریجن کی ۲۲؍جماعتوں میں عید کے اجتماعات ہوئے۔ مرکزی اجتماع روکوپراحمدیہ سیکنڈری سکول کے احاطےمیں ہوا جس میں ۴۹۵؍حاضری تھی۔
اسی طرح مائل 91 ریجن میں نو مقامات پر عید کے اجتماع ہوئے۔ مرکزی اجتماع احمدیہ سیکنڈری سکول مائل 91 میں ہوا جس میں ۷۰۰؍سے زائد افراد شامل تھے۔
لُنسر ریجن کی ۳۵؍جماعتوں میں نمازِ عید ادا کی گئی۔ مرکزی اجتماع لنسر ٹاؤن میں ہوا جس میں ۳۰۰؍سے زائد افراد شامل ہوئے۔
میامبا ریجن کی ۱۴؍جماعتوں میں بھی نماز عید ادا کی گئی۔ سب سے بڑا اجتماع سیمبے ہوں میں ہوا جس میں ۵۵۰؍افراد شامل ہوئے۔ لنگے ریجن کے ۷؍مقامات پر نماز عید ادا کی گئی۔ ماصوئے لا میں ۵۰۰؍سے زائد افراد نے نمازعید کا فریضہ انجام دیا۔
کونو ریجن میں ۶؍ مقامات پر نماز عید ادا کی گئی۔ سب سے بڑے اجتماع میں ۲۱۹؍افراد شامل ہوئے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ عید اسی دن یعنی بروز بدھ مسجد مبارک اسلام آباد سے براہ راست سنا گیا۔ حضور انور کا خطبہ ایم ٹی اے کے علاوہ احمدیہ مسلم ریڈیوز کے ذریعہ تین زبانوں میں براہ راست نشر ہوا جسے احمدی احباب جماعت کے علاوہ غیر از جماعت احباب نے بھی سنا اور دعا میں شامل ہوئے۔
(رپورٹ: سید سعید الحسن شاہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)