مجلس انصار اللہ جرمنی کی مساعی
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ مجلس انصار اللہ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران مغربی دنیا میں لوگوں کے دل جیتنے اور سوسائٹی میں تعلقات کا دائرہ وسیع کرنے (جس کو مغرب انٹیگریشن کا نام دیتا ہے) کے لیے انصار اللہ کو جن پروگراموں کی طرف توجہ دلاتے رہتے ہیں ان میں شجر کاری، چیریٹی واک، بےگھر افراد کو کھانا کھلانا اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا بھی شامل ہے۔ انصار اللہ کے نئے سال کے آغاز پر نئے صدر مجلس مکرم بشیر احمد ریحان صاحب نے جو سال بھر کے پروگرام ترتیب دیے ان میں علاوہ تربیتی اور روحانی پروگراموں کے حضور کے ان ارشادات کو بھی خاص اہمیت دی گئی۔
ایڈیشنل قائد عمومی میاں عمر عزیز صاحب نے نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کو بتایا کہ امسال:
٭…۴؍فروری کو Waiblingen نے اور ۲۴؍فروری کو Bochum, München Augsburg, Eppelheim, Osnabruck, Frankfurt اور Darmstadt کی مجالس انصار اللہ نے تبلیغی نشستوں کا اہتمام کیا۔
٭…۱۰؍فروری کو پورے جرمنی میں یوم مطالعہ منایا گیا۔ اس کے لیے حضور علیہ السلام کی تصنیف حقیقۃالوحی مقرر کی گئی تھی۔ چنانچہ ۱۳۶؍مجالس سے موصول شدہ رپورٹ کے مطابق ۱۳۰۹؍انصار نے مساجد اور نماز سنٹرز میں ایک ساتھ بیٹھ کر مطالعہ کتب کی اس سکیم میں حصہ لیا۔
٭…۱۶؍فروری کو Bad Homburg میں امن مارچ کا اہتمام کیا گیا جس میں ۲۰۰؍جرمن احباب شامل ہوئے۔ ایک جہازی سائز کا بینر جس پر جماعت احمدیہ کا ماٹو “محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘‘ لکھا ہوا تھا مارچ کے آگے انصار اٹھا کر چل رہے تھے۔ اس مارچ میں غزہ میں جنگ بندی، فلسطین میں مظالم کو بند کیے جانے اور فلسطین کے قیام کے لیے بھی آواز اٹھائی گئی۔
٭…بے گھر اور مستحقین کو کھانا کھلانے کے کام میں ۲۴؍فروری کو Raunheim Sud میں ۵۵؍افراد، ۲۵؍فروری کو ویزبادن میں ۱۱۸؍افراد اور ۲۵؍فروری کو Raunheim Nord میں یوکرائن کے ۶۰؍افراد کو کھانا کھلایا گیا۔ Raunheim کے لارڈ میئر نے بھی موقع پر تشریف لاکر انصار کی خدمت کو سراہا جس کی خبر مقامی اخبار میں شائع ہوئی۔
٭… ۲۸؍فروری کو Russelsheim میں قائم امداد کرنے والے ادارے TAFEL کے ساتھ مل کر ۱۵۰ بے گھر افراد کو کھانا مہیا کیا گیا۔
٭… ۲۸؍فروری کو Obertshausen کے میئرMr Manuel Friedrich کے ہمراہ شہر کے وسط میں پودا لگایا گیا جس کی خبر مقامی پریس میں تصویر کے ساتھ شائع ہوئی۔
٭…۲۹؍فروری کو مجلس ویزبادن ویسٹ نے لوگوں کی امداد کرنے والے ادارے Diakoni کے ساتھ مل کر ۱۲۰؍افراد کو کھانا مہیا کیا۔
٭…اپنے علاقہ کی لائبریریوں میں جماعتی کتب رکھوانے کی توفیق بھی مجلس انصاراللہ کو حاصل ہورہی ہے۔ چنانچہ ماہ فروری میں Köln، Ratingen Dusseldorf، Mühlheim اور Paderborn ان پانچ شہروں کی لائبریریوں میں جماعتی کتب رکھوائی گئیں۔
٭…۲۵؍فروری کو مجلس انصاراللہ علاقائی بیت جامع اور بیت الواحد مشرقی نے مل کر عمر رسیدہ انصار کی خبر گیری کرنے کے لیے ایک مستقل سکیم کی بنیاد رکھی گئی۔ پہلے قدم کے طور پر چار عمر رسیدہ انصار بھائیوں کو تحائف کے ساتھ وزٹ کیا گیا۔
شجرکاری
٭…۷؍مارچ کومجلس Harburg نے سکول میں پودا لگایا۔ اس موقع پر سکول کے پرنسپل، اساتذہ اور طلبہ سب موجودتھے۔ مجلس کی طرف ۱۵۰ پینسلیں جن پر ’’محبت سب سے نفرت کسی سےنہیں‘‘ جماعت کا ماٹو لکھا تھا طلبہ کو بطور تحفہ دی گئیں۔ سکول کے پرنسپل نے بہت اچھے پیرائے میں جماعت احمدیہ اور مجلس انصاراللہ کا شکریہ ادا کیا۔ اسی روز مجلس Renningen نےبھی انصار اور جرمن مہمانوں کی موجودگی میں شہر میں پودا لگایا۔ شہر کے میئر Mr Wolfgang Faisst جو اس موقع پر موجود تھے نے نہایت اچھے تاثرات بیان کیے۔
٭…۹؍مارچ کو Hannover Nord کی مجلس نے چھ پودے شہرکی انتظامیہ کی خواہش پر ان کو تحفہ میں دیے جو اسی روز شہر میں مختلف جگہوں پر لگا دیے گئے، سارا کام شہر کے ڈائریکٹر ( Leiter der gartenamt) نے اپنی ذاتی نگرانی میں کروایا اس کی خبر شہر کے تمام اخبارات میں شائع ہوئی۔
٭…۱۱؍مارچ کو مجلس Hessen Taunus نے قریبی شہر Bad Schwalbach کے ٹاؤن ہال کے سامنے لارڈ میئر Mr Markus Oberndofer کے ساتھ مل کر دس سرکاری نمائندگان کی موجودگی میں پودا لگایا اور جماعت اور مجلس کے سوشل کاموں کی تعریف کی۔
٭…۲۵؍مارچ کو مجلس Neuss نے Kaarst میں شہر کی میئر Ursula Bauman کے ہمراہ پودا لگایا۔ ایسے تمام مواقع پر مہمانوں نے جماعت کی سوشل سروسز اور جرمن معاشرہ میں احمدیوں کے بھرپور کردار کو سراہا۔
٭…جرمنی کے شہر Grudau میں مجلس انصار اللہ نے فروری میں پودا لگایا تھا جس کو مخالفین نے چند روز بعد کاٹ دیا۔ اس پر شہری انتظامیہ نے مجلس سے افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ اس خواہش کا اظہار کیا کہ آپ دوبارہ یہاں پودا لگائیں چنانچہ ۲۱؍مارچ کو لارڈ میئر Mr Gerald Helfrich و دیگر ۲۵ جرمن احباب و خواتین کی موجودگی میں پودا لگایا گیا۔ سب مقررین نے جماعت اور ممبران مجلس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ لارڈ میئر نے اپنی تقریر میں لگے پودے کو برباد کرنے والوں کو پیغام دیا کہ ہم جماعت احمدیہ کے افراد کے ساتھ مل جل کر کام کرنے کی ابتدا کر رہے ہیں۔
٭…موسم بہار کے آغاز پر ماہ مارچ میں جرمنوں کی ایک روایت ہے کہ وہ ایک روز صفائی کے لیے مخصوص کرتے ہیں۔ اس روز ہر چھوٹا بڑا اپنے علاقہ کو موسم سرما یعنی برف کے اثرات سے صاف کر دیتا ہے۔پودوں کے دوبارہ سرسبز ہونے کے لیے ان کی کٹائی ستھرائی کی جاتی ہے۔ ۱۰؍مارچ کو ہائیڈل برگ، مائینز، رویٹلنگن اور کاسل میں انصار نے مل کر شہر کی انتظامیہ کی مدد کی۔ اسی طرح ۲۳؍مارچ کو ہائیڈل برگ میں شہری انتظامیہ کے ساتھ خصوصی وقارعمل کیا گیا۔
٭…لنگر خانہ سکیم : غریب اور بے گھر افراد تک تیار شدہ کھانا پہنچانے کے لیے جو موبائل لنگرخانہ سکیم شروع کر رکھی ہے اس کے تحت ماہ مارچ میں جن ۴۱۸ لوگوں تک کھانا پہنچایا گیا اس کی شہروں کے مطابق تفصیل کچھ اس طرح ہے۔
۴و۵؍مارچ: Morfelden، Frankfurt، Neu-Isenburg، Walldorf اور Dreieich میں ۱۰۸؍افراد
۸؍مارچ: Rodelheim میں ۷۰؍افراد
۹؍مارچ: Essen میں ۲۰؍افراد، Kassel میں ۷۰؍افراد
۱۰؍مارچ: München میں ۱۰۰؍افراد، Neuwied میں ۵۰؍افراد
٭…رمضان المبارک کے دوران ۱۸؍علاقائی تربیتی سیمینار آن لائن منعقد کیے گئے۔ ایک سیمینار بعنوان منصب خلافت اور انصاراللہ کی ذمہ داریاں بھی ہوا جس سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد ۲۲۳۵؍رہی۔
٭…عمر کے اعتبار سے انصاراللہ میں شامل ہونے والے ۳۲؍بھائیوں کو مجلس میں خوش آمدید کہنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی گئی۔
۱۰؍مارچ کو ۱۳۵؍مجالس نے یوم ایثار منایا۔ اس روز ۴۲۲؍انصار کی مدد سے کل دس ہزار ۱۷۱؍مستحقین کو کھانا کھلایا گیا۔ ۴۱۱؍بزرگ انصار بھائیوں کی مزاج پرسی کی گئی۔ ۹۶؍انصار کو اسائیلم معاملات میں راہنمائی مہیا کی گئی۔ ۷۷؍مجالس میں علمی ریلیز کا انعقاد ممکن بنایا گیا۔
(رپورٹ: عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)