مسجد ’بیت البصیر‘ کی افتتاحی ریسپشن
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بابرکت شمولیت اوراسلامی معاشرت، ہمسائے کے حقوق، اسلام اور مذہبی آزادی کے موضوعات پربصیرت افروز خطاب
ممبرانِ پارلیمنٹ، علاقے کے لارڈ میئر اور چرچ کے نمائندگان سمیت ڈیڑھ سو کے قریب غیر از جماعت معزّز مہمانوں کی شرکت
(مہدی آباد،26؍اکتوبر2019ء نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) آج امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مہدی آباد میں نئی تعمیر ہونے والی مسجد بیت البصیرکے افتتاح کی خوشی میں منعقد کی جانے والی استقبالیہ تقریب میں شرکت فرمائی۔ اس تقریب میں بالخصوص علاقے کے غیرازجماعت مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ تقریب کے لیے مقررہ وقت سے بہت پہلے ہی مہمان مسجد میں پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ چنانچہ مہمانوں کو اس موقع پر مسجد کا وزٹ بھی کروایا گیا۔
حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس تقریب میں شمولیت کےلیے مقامی وقت کے مطابق شام پونے پانچ بجے کے بعد پنڈال میں رونق افروز ہوئے۔ اس تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض مکرم ڈاکٹر محمد داؤد مجوکہ (سیکرٹری امورِ خارجہ جماعت احمدیہ جرمنی) نے سرانجام دیے۔ حضورِ انور کے تشریف لانے پر سیکرٹری صاحب امورِ خارجہ نے تعارفی کلمات کہے اور پھر تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا جو مکرم طیّب صدیق نے کی۔ متلوّ آیات کا جرمن زبان میں ترجمہ مکرم دانیال ودود نے پیش کیا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ جرمنی منبر پر رونق افروز ہوئے اور Nahe میں جماعتِ احمدیہ مسلمہ کی مختصر تاریخ اور تعارف بیان کیا۔
بعد ازاں معزّز مہمانانِ کرام نے محفل سے مختصر خطاب کیا جن میں لیفٹننٹ کرنل (ریٹائرڈ) Gustav Lunenborg، چرچ سے تعلق رکھنے والی محترمہ Susanne Hahn، لارڈ میئر Elke Christina Roder، ایم پی اے محترم Tobias von der Heide اور ایم این اے محترم Gero Storjohann شامل تھے۔
مہمانوں کی مختصر تقاریر کے بعد حضورِ انور ایّدہ اللہ بنصرہ العزیز نےپونے چھے بجے سے کچھ پہلے مہمانوں سے خطاب فرمایا۔ حضورِ انور نے اسلامی معاشرت، ہمسائے کے حقوق، اسلام اور مذہبی آزادی وغیرہ موضوعات پر اظہارِ خیال فرمایا۔ حضورِ انور نے فرمایا کہ اسلام جس خدا کا تصوّر پیش کرتا ہے وہ ’ربّ العالمین‘ ہے یعنی تمام جہانوں کا رب۔ اسلام کا خدا تمام انسانیت کا خدا ہے۔ اس لیے اسلام مسلمانوں کو تمام انسانوں کے حقوق ادا کرنے کی تعلیم دیتا ہے چاہے ان کا مذہب کوئی بھی ہو۔
حضورِ انور نے اپنے خطاب کے دوران مغرب میں پائی جانے والی اس غلط فہمی کو بے بنیاد قرار دیا کہ اسلام عورت کے حقوق کی پاس داری نہیں کرتا۔ حضورِ انو رنے فرمایا کہ اسلام ہی وہ مذہب ہے جس نے دنیا میں پہلی مرتبہ عورت کے حقوق کو تسلیم کیا۔
حضورِ انور نے سامعین سے فرمایا کہ دنیا کے موجودہ حالات میں ہم سب کو اپنے اختلافات کو نظر انداز کرتے ہوئے باہمی پیار اورمحبت کے ساتھ رہنا چاہیے۔
حضورِ انور نے علاقے کے احمدیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ تمام احمدیوں کو انتظامیہ اور حکومت کی اطاعت اور ان کی خدمت کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑنی چاہیے۔
حضورِ انور کا خطاب سوا چھے بجے کے قریب اختتام پذیر ہوا جس کے بعد حضور پُر نور نے اجتماعی دعا کروائی۔ محفل میں موجود احباب نے اپنے اپنے طریق کے مطابق اس دعا میں شمولیت اختیار کی۔
تقریب کا اختتام سوا چھے بجے کے قریب ہوا جس کے بعد مہمانوں کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تقریب کے اختتام کے بعد کچھ دیر مہمانوں میں رونق افروز رہے۔
اس تقریب میں ڈیڑھ سو کے قریب مہمانوں سمیت دو سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔
( رپورٹ: عرفان احمد خان، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے دورۂ یورپ ستمبر، اکتوبر 2019ء اور مشہود احمد ظفر، مربی سلسلہ مہدی آباد)
v.good
ماشااللّہ الفضل نے اب زمانے کے ساتھ چلنے کی رفتار پکڑ لی ہے پہلے حضور ایدہ اللہ کی مصروفیات کی جو رپورٹس ھفتوں بعد طبع ہوتی تھیں اب اسی دن طبع ہو جاتی ہیں ماشااللّہ کافی لمبی چھلانگ لگائی ہے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ تمام کارکنان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین