حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا دورۂ یورپ (بتیسواں روز، ہفتہ 26؍ اکتوبر2019ء)
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
ملاقات، خدام کی اپنے آقا کی معیت میں اجتماعی تصاویر، مسجد بیت البصیر کی افتتاحی ریسپشن، مہدی آباد سے روانگی کے موقع پر احباب کا جذباتی الوداع اور اوسنا برک میں ورودِ مسعود پر والہانہ استقبال
(مہدی آباد جرمنی،26؍ اکتوبر2019، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) آج حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے دورۂ یورپ کا بتیسواں اوردورۂ جرمنی کا آخری روزتھا۔ حضورِانورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نمازِ فجر صبح سات بجے مسجد بیت البصیر میں تشریف لا کر پڑھائی جس کے بعد حسبِ معمول تفسیرکبیرسے درسِ قرآنِ کریم دیا گیا۔
آج دیگر دفتری امورکی انجام دہی کے بعد گیارہ بجے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا جو دوپہر ڈیڑھ بجے تک جاری رہا۔ آج حضورِانور سے 40 فیملیوں کے 141 افراد نے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔ ملاقات سے فیض یاب ہونے والوں میں ایک فیملی بیلجیم سے جبکہ دو فیملیاں کوسوو نژاد تھیں۔
آج حضورِ نے مہدی آباد میں نوتعمیر شدہ مسجد بیت البصیراورپہلے سے موجودہ عمارت کے درمیان ایک پھول دار پودا لگایا۔ ضیافت کی مقامی ٹیم کے اراکین، مہدی آباد جماعت کی مقامی مجلسِ عاملہ اور کارکنان شعبہ امورِعامہ جماعت احمدیہ جرمنی نے حضورپُرنور کے ساتھ علیحدہ علیحدہ گروپ فوٹو اتروائیں۔
تصاویر سے فراغت کے بعد ایک بج کر پچاس منٹ پر حضورِ انور ازراہِ شفقت مہدی آباد میں زیر تعمیر مکرم عظیم بٹ صاحب کے مکان کے معائنہ کے لیے تشریف لے گئے اور دعاؤں سے نوازا۔ دو بجے حضور پُرنور نے نمازِظہروعصر جمع کر کے پڑھائیں اور دو بج کر بیس منٹ پر اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔ حضورِ انور کی رہائش گاہ اور مسجد کا درمیانی فا صلہ دو سو میٹر ہے۔ حضور کے مسجد اور دفتر میں آنے جانے کے اوقات میں بکثرت احمدی احباب اپنے پیارے امام کی جھلک دیکھنے کے منتظر ہوتے ہیں۔
آج شام مسجد بیت البصیر کی افتتاحی ریسپشن کا انعقاد طَے پایا تھا۔ حضورِانور نے بنفسِ نفیس رونق افروز ہو کر اس تقریب کو برکت بخشی اور بصیرت افروز خطاب فرمایا۔ اس تقریب میں ڈیڑھ سو کے قریب مہمانوں سمیت دو سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔ (اس بارے میں تفصیلی بلیٹن الگ سے شائع کیا جا چکا ہے)
رات سات بجے کے بعد حضورِ انور نے نمازِ مغرب و عشاء جمع کر کے پڑھائیں اور پھر کچھ دیر کے لیے اپنی رہائش گاہ میں تشریف لے گئے۔ شام آٹھ بجے سے کچھ پہلے سینکڑوں احباب مہدی آباد میں حضورِ انور کو الوداع کہنے کے لیے جمع ہو چکے تھے۔ ناصرات اپنے محبوب آقا کو الوداع کہنے کے لیے الوداعی ترانے گا رہی تھیں اور حضورِ انور کے ممبرانِ قافلہ روانگی کی تیاری میں تھے۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزاپنی رہائش گاہ سے باہراپنے چاہنے والوں اپنی جماعت کے سینکڑوں ممبران کے درمیان رونق افروز ہوئے اور دعا کروا کر سوار ہو گئے۔ رات آٹھ بجے کے قریب قافلہ اپنی منزل کی طرف روانہ ہوا۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے قافلہ نے آج رات مسجد بشارت اوسنابرُک (Osnabrück) میں قیام کرنا تھا۔
مسجد بشارت Osnabrück کی مختصر تاریخ اور تعارف
مسجد بشارت Osnabrück جرمنی میں سو مساجد کی تعمیر کے منصوبہ کے تحت تعمیر ہونے والی ابتدائی مساجد میں سے ہے، اس کا افتتاح 2001ء میں ہوا تھا۔ دو میناروں کے ساتھ تعمیر ہونے والی یہ مسجد بہت خوبصورت دکھائی دیتی ہے۔ اس میں رہائشی حصے کے علاوہ مقامی جماعت کا دفتراورلائبریری بھی ہے نیز دیگر ضروری سہولیات بھی میسّر ہیں۔
حضورِانورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزاس سے قبل مسجد بشارت کو پانچ مرتبہ یعنی 18؍مئی 2004ء، 26؍ ستمبر 2005ء، 11؍اکتوبر2011ء، 4؍ دسمبر2012ء اور 9؍ جون 2015ء کو رونق بخش چکے ہیں۔
حضور پُر نور کی اوسنا برک ( Osnabrück ) آمد
مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے دس بجے کے قریب حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ممبرانِ قافلہ کے ہمراہ بخیر و عافیت اوسنا برک رونق افروز ہو گئے۔ اگرچہ رات گہری ہو رہی تھی لیکن پھر بھی چار سو سے زائد تعداد میں احباب و خواتین اور بچے بچیاں حضورِ انور کے دیدار اور ان سے ’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘ کی دعا لینے کے لیے مسجد بشارت میں موجود تھے۔ سب سے پہلے جماعت اوسنا برک کے صدر مکرم نوید احمد نے حضورِ انور کو خوش آمدید کہا اور حضورِ انور سے شرفِ مصافحہ پایا۔ حضور کو خوش آمدید کہنے والوں میں ریجنل امیربشارت احمد صاحب اور مقامی مربّی سلسلہ شیخ عبدالحنان صاحب بھی شامل تھے۔ عزیزم دانیال قمر نے حضورِ اقدس کی خدمت میں پھولوں کا گل د ستہ پیش کرنے کی سعادت پائی۔ اس موقع پر موجود سینکڑوں احبابِ جماعت نے اپنے پیارے امام کا انتہائی وقار کے ساتھ استقبال کیا اور رعایتِ شب پیشِ نظررکھتے ہوئے پُرازجذبات ہونے کے باوجود نعرہ ہائے تکیبردھیمے انداز میں لگائے گئے۔
بعد ازاں حضورِاقدس اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے۔
(رپورٹ: عرفان احمد خان، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے دورۂ یورپ ستمبر، اکتوبر2019ء)