گرمی کا توڑ: تربوز (تربوز کھائیں مگر احتیاط سے!)
موسم گرما شروع ہوتے ہی آپ کو ہر جگہ تربوز نظر آ رہے ہوں گے۔ یہ سستا مگر نہایت مفید پھل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ تربوز سب سے پہلے چار ہزار سال قبل شمال مشرقی افریقہ میں کاشت کیا گیا تھا۔ تربوز کی شکل عام طور پر گول ہوتی ہے، جب کہ اس کی ایک قسم لمبوتری ہوتی ہے۔ اس کا چھلکا قدرے سخت اور اس کا گودا نہایت نرم، میٹھا، اور ذائقے دار ہوتا ہے۔ تربوز کا شمار ان پھلوں میں کیا جاتا ہے جن سے انسان سینکڑوں سالوں سے بہت سے طبی فوائد حاصل کر رہا ہے۔
تربوز کے فوائد اس کو ایک مفید پھل ثابت کرتے ہیں۔ تربوز پیاس بجھانے والا ایک لذیذ پھل ہے جس سے بہت سے لوگ گرمی میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔ تربوز کھانا صحت کے لیے بہت مفید ہے بلکہ یہ میٹھا اور رسیلہ ہوتا ہے اور گرمی میں آپ کی پیاس بجھانے کے لیے بہترین ہوتا ہے۔
عام طور پر تربوز کا استعمال اس کی لذت اور ٹھنڈک کی وجہ سے کیا جاتا ہے لیکن در حقیقت تربوز کے فائدے اس کو طبی لحاظ سے بھی بہت فائدہ مند ثابت کرتے ہیں۔مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ یہ میٹھا، سرخ تربوز دل کی صحت کو بھی فروغ دے سکتا ہے، پٹھوں کے درد کو اور سوزش کو کم کر سکتا ہے۔
تربوز میں ۹۲؍فیصد پانی ہوتا ہے جو روزانہ پانی کی مقدار کے لیے بہترین انتخاب ہے۔اس میں موجود زیادہ پانی کی وجہ سے اس کی کیلوریز کی کثافت کم ہوتی ہے یا اس میں بہت کم کیلوریز ہوتی ہیں۔ کم کیلوری والے کھانے جیسے تربوز آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے کا احساس دلاتے ہوئے وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
تربوز بہت سے غذائی اجزاکا حامل ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈینٹس والا پھل ہے بشمول وٹامن سی، کیروٹینائڈز، لائیکوپین اور کیوکربیٹاسن ای جیسے اینٹی آکسیڈنٹ فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔ تربوز میں اینٹی آکسیڈینٹس، لائکوپین اور وٹامن سی کا مجموعہ سوزش اور آکسیڈیٹیو نقصان کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
تربوز میں دل کے لیے صحت بخش دیگر وٹامنز اور معدنیات میں میگنیشیم، پوٹاشیم اور وٹامنز اے، بی۶ اور سی شامل ہیں۔تربوز میں پائے جانے والے وٹامن اے اور سی جلد کی صحت کے لیے اہم ہیں۔ وٹامن سی جب کھایا جائے یا اوپری طور پر لگایا جائے تو آپ کے جسم کو کولیجن بنانے میں مدد کرتا ہے ایک پروٹین جو آپ کی جلد کو کومل اور آپ کے بالوں کو مضبوط رکھتا ہے۔
ان کے علاوہ تربوز کےچند فوائد درج ذیل ہیں :
٭… تربوز میں فائبر بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہاضمے کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور قبض کی علامات میں کمی لاتا ہے۔
٭… تربوز کے استعمال سے جسمانی درد اور تکلیف کی علامات میں بھی کمی آتی ہے۔
٭… تربوز حمل کے دوران سینے کی جلن کی شکایت کو کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس پھل میں ایسے منرلز پائے جاتے ہیں جو حمل کی تیسری سہ ماہی کے دوران پٹھوں کی تکلیف سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
٭… موٹاپے سے چھٹکارا پانے کے لیے تربوز کے جوس کو بھی استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں موجود سیلز جسم میں چربی بننے کے عمل کو روکتے ہیں۔
٭… اگر تربوز کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو ہڈیوں کے مختلف مسائل جیسا کہ ہڈیوں کے بھربھرے پن کے خطرات میں کمی آتی ہے۔
٭… تربوز میں موجود بہت زیادہ فائدہ مند اینٹی آکسیڈنٹ لائیکو پین جسم کو فلو، نزلہ اور زکام سے لڑنے میں مدد فراہم کرتے ہیںیہی لائیکو پین نامی اینٹی آکسیڈنٹ بینائی کی حفاظت کرتا ہے اور آنکھوں کو سوزش جیسی شکایات سے بھی بچاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق سو گرام تربوز میں ۳۰؍کیلوریز ہوتی ہیں اور چونکہ یہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے تو اسے آسانی سے آدھا کلو تک کھایا جاسکتا ہے جو کہ ۱۵۰؍کیلوریز کے برابر ہوتا ہے، مگر یہ بھی جان لیں کہ سو گرام تربوز میں ۶؍گرام مٹھاس یا شوگر ہوتی ہے تو آدھا کلو تربوز میں یہ مقدار ۳۰؍گرام تک پہنچ جائے گی۔
یاد رہے کہ ہر چیز میں اعتدال لازمی امر ہے۔ تربوز کو زیادہ مقدار میں کھانا جسم میں پانی کی مقدار کو بڑھا سکتا ہے اور اگر اس کا اخراج نہ ہو تو یہ خون کا والیوم بڑھا کر ٹانگوں میں سوجن، تھکاوٹ، گردوں کو کمزور کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔کسی بھی پھل، سبزی اور خوراک کو اپنی روزانہ عادت بنانے سے قبل ماہرِ غذائیت سے لازماً رابطہ کریں۔
(مرہم ڈاٹ پی کے، ہیلتھ وائرڈاٹ پی کے، ڈان نیوز)