ہنسنا منع ہے!
٭… ایک پٹھان نے اپنی دکان کے باہر لکھوایا: جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو یہ دکان بند رکھا جاتا ہے۔
کسی نے شرارت سے ایک کومہ زائد لگا دیا: جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو یہ دکان بندر، کھا جاتا ہے۔
٭… کلیم: بتاؤ بابر ہندوستان سے باہر کب گیا تھا؟
سلیم: ٹھہریے میں اصغر سے پوچھ کر بتاتا ہوں۔ وہ اس کا بڑا بھائی ہے۔
٭… استاد(پڑھاتے ہوئے): جس لڑکے نے کوئی بات پوچھنی ہو تو پوچھ لے میں بار بار بتانے کو تیار ہوں۔
پپو: ایک بار امتحان میں پوچھ لیں گے۔
٭… ڈاکٹر(مریض سے): کل جو آپ کو دوا دی تھی وہ ’’پی لی‘‘ تھی؟
مریض: نہیں جناب وہ تو ’’کالی‘‘ تھی۔
٭… جج(چور سے): تم نے گھڑی کیوں چرائی؟
چور: جی وقت دیکھنے کے لیے۔
٭… ایک شہری دیہاتی سے بولا: آپ کے گاؤں میں جو آگ لگی تھی اس میں کتنا جانی اور مالی نقصان ہوا؟
دیہاتی: جانی لوہار کا تو زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ مگر میرے باغ کے مالی کا کافی نقصان ہوا تھا۔
٭… ایک بیوقوف اینٹ اٹھائے پھر رہا تھا کہ ایک شخص نے اسے روک کر پوچھا: ارے بھائی یہ اینٹ کیوں اٹھائے پھر رہے ہو؟
بے وقوف: میں اپنا مکان فروخت کرنا چاہتا ہوں یہ اس کا نمونہ ہے۔
٭… ایاز اخبار سے پیدائش اور اموات کے اعدادو شمار پڑھتے ہوئے بولا : تمہیں معلوم ہے میرے ایک دفعہ سانس لینے کے ساتھ ایک آدمی مر جاتا ہے۔
فیاض: تم ایک اچھا سا ٹوتھ پیسٹ استعمال کیوں نہیں کرتے؟
٭… ٭… ٭… ٭… ٭