متفرق شعراء
-
غزل
قریب تھا، جو ہمارے گیا ہے دُور اتنا وہ راہبر ہے ہمارا، ضرور ہے اتنا ہر ایک شخص کو ہے…
مزید پڑھیں » -
منظوم شرائط بیعت
ہماری شرط بیعت ہے کہ صدق دل سے اب ہم نے اسی کا عہد ہے کرنا کہ تا وقت دخول…
مزید پڑھیں » -
حضرت مسیح موعود ؑ کی نظم ’’مُناجات اور تبلیغِ حق‘‘ کے چند اشعار پر تضمین
دیکھ کر دُنیا کی حالت ہو گیا زار و نزاراِس تباہی سے خدایا ہے مِرا سینہ فگارپھیر دے دُنیا کی…
مزید پڑھیں » -
وہ سنگِ در کہ گراں تر زِ سنگِ مرمر ہے
خدا کے فضل کا سایہ ہمارے سر پر ہے جو سائبانِ خلافت ہمیں میسّر ہے اُسی وجود کی خُوشبو ہے…
مزید پڑھیں » -
لوگوں میں مسکرا کے شفا بانٹتا رہا
(صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب کی وفات پر) لوگوں میں مسکرا کے شفا بانٹتا رہا وہ حبس میں بھی…
مزید پڑھیں » -
محبتوں کے نئے فسانے یہ شب کے جُگنو لِکھا رہے ہیں
محبتوں کے نئے فسانے یہ شب کے جُگنو لِکھا رہے ہیں زمینِ دِل پہ چمن کے طائر عجب گھروندے بنا…
مزید پڑھیں » -
ہیں عرش معلی کی عنایات مسلسل
ہیں عرش معلی کی عنایات مسلسل جاری ہیں خلافت کی جو برکات مسلسل آقا! ہیں تری دید کے شدت سے…
مزید پڑھیں » -
شادی کے بندھن میں بندھنے والے نئے جوڑے سے
(یہ اشعار اپنے بیٹے کی شادی کے موقع پر لکھے۔ مگر سب نئے جوڑوں کے نام ہیں) نئے سفر کی…
مزید پڑھیں » -
یہ تیر دعاؤں کے چلانے کا ہے موسم
تزئین بدن، دل کو سجانے کا ہے موسممولیٰ کی محبت کو کمانے کا ہے موسم وہ ایک خدا صرف وہی…
مزید پڑھیں » -
پنج ارکانِ اسلام
اَلَستُ اور بَلیٰ کے دن ہوا تھا عہد جو باہم نہ ہو اِعلان گر اُس کا تو ایماں نامکمل ہے…
مزید پڑھیں »