منظوم کلام
-
اقوام کے کرنے کو ہے تسخیر کا موسم
نہ تیر کا ہے اور نہ شمشیر کا موسم ہے آج فقط خامہ و تحریر کا موسم اللہ کا یہ…
مزید پڑھیں » -
کہ ایک شخص تھا دریا سا اور کنارے بغیر
میں صاف صاف یہ کہتا ہوں استعارے بغیر مجھے بہشت بھی جانا نہیں تمہارے بغیر مرا یہ فیصلہ ہے اور…
مزید پڑھیں » -
اِک ایسا خورشید کہ جس نے رات نہیں دیکھی
ایسی تیز ہوا اور ایسی رات نہیں دیکھی لیکن ہم نے مولا جیسی ذات نہیں دیکھی اس کی شانِ عجیب…
مزید پڑھیں » -
طائف میں دعوت الیٰ اللہ
دعوت کا یہ قصہ ہے جو میں تم کو سناؤں سوئے ہوئے جذبوں کو میں اِس ڈھب سے جگاؤں جس…
مزید پڑھیں » -
دین محمد ﷺ
ہر طرف فکر کو دوڑا کے تھکایا ہم نے کوئی دیں دین محمدؐ سا نہ پایا ہم نے کوئی مذہب…
مزید پڑھیں » -
نعتِ رسولِ مقبولﷺ
اللہ رے فیض ساقیٔ کوثر سرشت کا امت پہ جس نے کھول دیا در بہشت کا کایا پلٹ کے رکھ…
مزید پڑھیں » -
صبحِ تازہ کی ہَوا
چاند نکلا تو سمندر کے کنارے جاگے لوگ سب سو گئے تب درد کے مارے جاگے ہر ستارے کو بتا…
مزید پڑھیں »