نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 30؍ اکتوبر 2019ءکونمازظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجدمبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے)کے باہر تشریف لا کر مکرم شیخ عمر فاروق صاحب (ارلزفیلڈ۔یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
شیخ عمر فاروق صاحب (ارلزفیلڈ۔یوکے)26اکتوبر 2019ءکو69سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم دس سال قبل لاہور سے یوکے شفٹ ہوئے تھے۔پانچ چھ سال سے شعبہ ضیافت(مسجد فضل)میں خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ حضورانور سے ملاقات کرنے والے احباب کے لیے پہلے لندن اور اب اسلام آباد میں چائے کا انتظام بڑی بشاشت اور تندہی کے ساتھ کرتے تھے۔ کچھ عرصہ سے دل کے عارضہ میں مبتلا تھے لیکن اس کے باوجود باقاعدگی سے اس خدمت میں مصروف رہتے ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ ، مہمان نواز، ہنس مکھ اور ایک خوش اخلاق انسان تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غائب:
-1مکرم مبارک احمد صاحب (ربوہ)
24؍جون 2019ء کو 76سال کی عمر میں ہارٹ اٹیک سے وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم مخلص ، باوفا ، نہایت بزرگ اور نیک صفت انسان تھے۔ لمبا عرصہ ضلع لیّہ میں سیکرٹری مال کے طور پر احسن رنگ میں خدمت کی توفیق پائی ۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند ، دین کو دنیا پر مقدم رکھنے والے ، پرہیز گار اور لین دین کے کھرے انسان تھے۔بطور احمدی ان کی شناخت قابل رشک تھی ۔عدالتوں میں لوگ انہیں ایماندار ی کی وجہ سے جانتے تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔
-2مکرمہ پروفیسر نسیم بانو صاحبہ (لطیف آباد ضلع حیدر آباد)
16 جون 2019ء کو 79سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ نمازوں کی پابند،تہجد گزار اور نظام جماعت سے تعاون کرنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
-3مکرمہ منظوراں بی بی صاحبہ (پریم کوٹ ضلع حافظ آباد)19؍جولائی2019ءکو83سال کی عمر میںوفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ اپنے خاندان میں واحد احمدی تھیں۔ ان کے سب بہن بھائی زور لگاتے رہے کہ یہ بھی جماعت کو چھوڑ دیں لیکن آپ نے انہیں کہا کہ مجھ سے تعلق رکھنا ہے تو رکھو لیکن میں جماعت کو ہر گز نہیں چھوڑوں گی۔چنانچہ زندگی کے آخری سانس تک اس عہد پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہیں ۔
…………………………………………………………………………
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ31؍اکتوبر2019ءکونمازظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجدمبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے)کے باہر تشریف لا کر مکرم ڈاکٹر شریف احمد صاحب ۔ڈینٹسٹ ابن مکرم حاجی غلام محمد صاحب (لندن) کی نمازِ جنازہ حاضر اور ایک مرحومہ کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
مکرم ڈاکٹر شریف احمد صاحب ۔ڈینٹسٹ ابن مکرم حاجی غلام محمد صاحب (لندن)
24اکتوبر2019ءکو 92سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد کو قبول احمدیت کی وجہ سے گھر سے نکال دیا گیا تھا۔مرحوم نے لاہور سے اپنی تعلیم مکمل کی اور بطور ڈینٹسٹ منڈی مریدکے سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ 1953ء کے فسادات میں ہجرت کرکے چنیوٹ میں کلینک قائم کیا۔1974ء میں آپ کی دکانوں اور مکان کو آگ لگادی گئی ۔اس دوران جلوس پر دفاعی فائر کرنے سے ایک شخص کی ہلاکت پر آپ کو اپنے والد اور بیٹے کے ساتھ کئی سال اسیر راہ مولیٰ ہونے کی سعادت ملی۔جیل سے رہا ہونے کے بعد مرحوم نے ربوہ میں رہائش اختیار کی اور بطور ڈینٹسٹ کام کا آغاز کیاجو یوکے آنے تک جاری رہا۔ مرحوم بے شمار خوبیوں کے مالک تھے ۔خلافت سے عشق کی حد تک پیار تھا۔ خلیفۂ وقت کے منہ سے نکلی ہوئی ہربات پر نہ صرف خود بلکہ بچوں کو بھی عمل کروانے کی کوشش کرتے ۔ نماز باجماعت اور تہجد کے پابند تھے۔ چندہ جات کی ادائیگی اور دیگر تحریکات میں حصہ لینے کا بھی خاص اہتمام کرتے تھے ۔ بہت نیک دل ، صدقہ و خیرات کرنے والے ، ملنسار، غریب پرور، بچوں سے شفقت سے پیش آنے والے ، ایک ہمدرد،دعا گو اور صاحب رؤیا بزرگ تھے ۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ آٹھ بیٹیاں ، چھ بیٹے اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں ۔
نماز جناز ہ غائب:
مکرمہ امۃ القیوم قریشی صاحبہ اہلیہ مکرم مبارک احمد باری صاحب مرحوم (وینکوؤر ۔کینیڈا)
19؍مئی 2019ءکو 73سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت منشی سراج دین صاحبؓ کی پوتی،مکرم ڈاکٹر بشیر احمد شاد صاحب کی بیٹی اور مکرم بابو عبدا لغفار صاحب شہید کی بہو تھیں ۔چھوٹی عمر میں بیوہ ہوگئی تھیں جس کے بعد اکیلے ہی اپنے تین بچوں کی پرورش کی ۔ حیدرآباد (پاکستان)میں اپنا سکول کھولا جو کہ علاقہ کا واحدسکول تھا۔سخت مخالفت کے باوجود آٹھ سال تک سکول چلاتی رہیں ۔مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند بہت خوش مزاج، ملنسار، مخلص اور نیک خاتون تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
اللہ تعالیٰ مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭