جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں سالانہ کھیلوں کا انعقاد
اللہ تعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ امسال بھی جامعہ احمدیہ تنزانیہ کو مورخہ 20 اور 21 اکتوبر 2021ء سالانہ کھیلوں کے انعقادکی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذٰلک۔ مکرم طاہر محمود چودھری صاحب امیر و مبلغ انچارج تنزانیہ نے ان کھیلوں میں شامل ہو کر مورخہ 20 اکتوبر کو سالانہ کھیلوں کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں طلبہ کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی صحت پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بابرکت قول‘‘الموٴمن القوی خیر من الموٴمن الضعیف’’ کے مطابق ان کی صحت و سلامتی کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔اسی بنیاد پر کھیل ، جامعہ کی لازمی سرگرمیوں میں سے ایک اہم سرگرمی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر جامعہ میں فٹبال،والی بال اور ٹیبل ٹینس وغیرہ کھیلوں کا انتظام ہے۔
ان کھیلوں کے ذریعہ طلبہ کی جسمانی نشو ونما اور صحت کی بہتری کے ساتھ ساتھ ان میں مسابقت کی روح پیدا کرنا بھی مد نظر ہوتا ہےاور اسی طرح طلبہ کی جسمانی قابلیتوں اور استعدادوں کو صیقل کرنا بھی کھیل کے مقاصدمیں شامل ہے۔نیز طلبہ کے اخلاقی و تربیتی معیاروں کو بڑھانے میں بھی کھیل بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔
سالانہ کھیلوں کے ایام سے قبل اساتذہ جامعہ اور طلبہ پر مشتمل بعض انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ مثلاً شعبہ میدان عمل، جس کے ذمہ کھیلوں کے لیے مناسب میدان اور ماحول تیار کرنا ہوتا ہے۔ احاطہ جامعہ کی صفائی ستھرائی کے لئےشعبہ وقارعمل، وقت کی پابندی کے لئے شعبہ نظم و ضبط، مہمانان کے استقبال کے لئے شعبہ استقبال، شعبہ ابتدائی طبی امداد، شعبہ ریفریشمنٹ، شعبہ تیاری اسٹیج و تزئین و آرائش، شعبہ سمعی و بصری وغیرہ۔
جامعہ کے طلبہ کو تین گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے جن کے نام امانت،شجاعت اور شفقت ہیں۔ اجتماعی مقابلہ جات جیسا کہ فٹ بال، رسہ کشی، والی بال، باڑی اور ٹیبل ٹینس کے ابتدائی مقابلہ جات دوران سال منعقد کروائے گئے۔ سالانہ کھیلوں کے ان مخصوص دو ایام میں ان کھیلوں کے فیصلہ کن مقابلہ جات (FINALS) کا انعقاد ہوا۔ جن کے نتائج کچھ اس طرح رہے
نام کھیل اول گروپ دوم گروپ
والی بال شفقت شجاعت
ٹیبل ٹینس امانت شجاعت
رسہ کشی شفقت شجاعت
باڑی شفقت شجاعت
فٹ بال شفقت امانت
گروپ میچز میں شفقت گروپ دیگر گروپس پر سبقت لے کر اول رہا اور انعامی ٹرافی گزشتہ سال کے فاتح شجاعت گروپ سے اس سال کے فاتح شفقت گروپ کے حصہ میں آئی۔
انفرادی مقابلہ جات میں پنجہ آزمائی، سومیٹر دوڑ، سولہ سو میٹر دوڑ، نشانہ غلیل، ثابت قدمی، لانگ جمپ، ہائی جمپ، تین ٹانگ دوڑ، فراگ ریس اور روک دوڑ شامل ہیں۔ انفرادی مقابلہ جات میں مجموعی طور پر طالب علم جامعہ عزیزم ابراہیم انگالومبے (IBRAHIM NGALOMBE) مثالی کھلاڑی (بیسٹ اتھلیٹ ) قرار پائے۔
طلبہ کے ساتھ ساتھ اساتذہ جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے بھی بعض مقابلہ جات سپورٹس ڈے کا حصہ ہوتے ہیں،جن میں کچھ فاصلہ پر رکھی گئی بوتل میں ہتھیلیوں سے پانی بھرنا،منہ میں چمچ دبا کراس میں کانچ کی گولی رکھ کر بھاگنا اور میو زیکل چیئر کے مقابلہ جات شامل ہیں۔
مورخہ 21 اکتوبر کو کھیلوں کا اختتام روک دوڑ کے دلچسپ مقابلہ سے ہوا۔ جس میں طلبہ نے بڑے جوش و خروش سے حصہ لیا اور شائقین خوب لطف اندوز ہوئے۔ روک دوڑ کے مقابلہ کا مرکزی خیال یہ ہے کہ طالب علم اس کے ذریعہ اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ میدان عمل میں آنے والی ہر روک، رکاوٹ اور مشکل کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے پیغام حق دنیا کے کناروں تک پہنچانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کھیل کے شروع میں شاملین کو ایک پیغام پڑھ کر سنایا جاتا ہے، جوہر حصہ لینے والے نے تمام رکاوٹیں عبور کرنے کے بعد آخر پر ریکارڈ کروانا ہوتا ہے۔
بعد ازاں نماز مغرب و عشاء کے بعد تقسیم انعامات کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی مکرم امیر صاحب تھے۔ تلاوت قرآن کریم کے لیے عزیزم ادریس جمعہ تشریف لائے،اس کے بعد دو طلبہ نے اردو زبان میں ترانہ پیش کیا۔ بعد ازاں امیر صاحب نے پوزیشن لینے والے طلبہ اور اساتذہ میں انعامات تقسیم کیے،اور اپنی نصائح سے نوازا۔تقریب کے اختتام پر مکرم عابد محمود صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ نے کلمات تشکر ادا کیے۔ تقریب کے بعدتمام طلبہ، اساتذہ اور مہمانان کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ تمام شاملین، منتظمین اور معاونین کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ اور ان مقابلہ جات کا انعقاد جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے لیے موجب خیر بنائے۔ (آمین)
(رپورٹ: عبد الناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل )