ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط 89)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

فرمایا: ۔ ’’آنحضرتﷺ اور انبیاء علیہ السلام نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ وہ عالم الغیب ہیں۔ عالم الغیب ہونا خدا کی شان ہے۔ یہ لوگ سنت انبیاء علیہم السلام سے اگر واقف اور آگاہ ہو ں تو اس قسم کے اعتراض ہرگز نہ کریں۔ افسوس ہے کہ ان کو گلستان بھی یاد نہیں۔ جہاں حضرت یعقوبؑ کی حکایت لکھی ہے ؂

یکے پرسید زاں گم کردہ فرزند

کہ اے روشن گہر پیرخرد مند

زمصرش بوئے پیراہن شمیدی

چرادر چاہ کنعانش نہ دیدی

بگفت احوال ما برق جہان است

دمے پیدا ودیگردم نہان است

گہے برطارم اعلی نشینم

گہے برپشت پائے خودنہ بینم

اگردرویش بریک حال ماندے

سردست ازدوعالم برفشاندے

یہ سچی بات ہے اور ہمیں اس کا اعتراف ہے کہ ہم خدا تعالیٰ کے دکھائے بغیر نہیں دیکھتےاور اس کے سنائے بغیر نہیں سنتےاور اُس کے سمجھائے بغیر نہیں سمجھتے‘‘

(ملفوظات جلدچہارم صفحہ 131، 132)

اس حصہ ملفوظات میں جو اشعار آئے ہیں وہ شیخ سعدی کےہیں اور ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔

تفصیل: گلستان سعدی کے دوسرے باب میں ’’اخلاق درویشان‘‘کے عنوان سے یہ اشعارایک حکایت کی صورت میں موجودہیں۔ ملفوظات اور حکایت کے اشعارمیں صرف چندایسے الفاظ کا فرق ہے جن سے معنی میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

حکایت مع اردو ترجمہ۔

یِکِیْ پُرْسِیْد اَزْآنْ گُمْ کَرْدِہْ فَرْزَنْد

کِہْ اَیْ رَوْشَنْ گُہَرْپِیْرِخِرَدْمَنْد

ترجمہ: ۔ کسی نے اس (یعقوب )سے جسکا بیٹا گم ہوگیا تھا پوچھاکہ اے روشن ضمیر دانا بزرگ!

زِمِصْرَشْ بُوْیِ پِیْرَاھَنْ شَنِیْدِیْ

چِرَادَرْچَاہِ کَنْعَانَشْ نَہْ دِیْدِیْ

ترجمہ: ۔ تو نے ملک مصر سے تو کرتہ کی بو کے بارہ میں سن لیا لیکن یہیں کنعان کے کنوئیں میں اسے کیوں نہ دیکھا

بِگُفْت اَحْوَالِ مَابَرْقِ جَھَانْ اَسْت

دَمِیْ پَیْدَاوَدِیْگَرْدَمْ نِھَانْ اَسْت

ترجمہ: ۔ اس نے کہا کہ ہما را حال بجلی کی طرح ہے ایک لمحہ دکھائی دیتی ہے اور دوسرے لمحہ غائب ہو جاتی ہے۔

گَہِیْ بَرْطَارَمِ اَعْلیٰ نِشِیْنِیْم

گَہِیْ بَرْپُشْتِ پَایِ خُوْد نَہْ بِیْنِیْم

ترجمہ: ۔ کبھی تو ہم ایک بلند مقام پر بیٹھےہوتے ہیں اور کبھی اپنے پاؤں کی پشت پر بھی نہیں دیکھ سکتے۔

اَگَرْ دَرْوِیْش دَرْحَالِیْ بِمَانْدِیْ

سَرِدَسْت اَزْدُوْعَالَمْ بَرْفِشَانْدِی

اگر کسی درویش کی حالت ہمیشہ ایک جیسی رہے تو وہ دونوں جہانوں سے ہاتھ جھاڑ اٹھے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button