مالمہ جماعت دارو ریجن، سیرالیون میں مسجد کا بابرکت افتتاح اور تقریب آمین
مکرم حافظ صلاح الدین صاحب ریجنل مبلغ دارو Daru ریجن، سیرالیون تحریر کرتے ہیں کہ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ سیرالیون کو مورخہ 19؍فروری 2022ء کو دارو ریجن کی ایک جماعت مالِمہ Malima میں ایک نئی تعمیر شدہ مسجد کے افتتاح کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علی ذالک۔ افتتاح کی تقریب کے ساتھ ایک آمین کاپروگرام بھی منعقد ہوا۔ پروگرام کی مختصر رپورٹ پیش خدمت ہے۔
سیرالیون کے انتہائی جنوب مشرق میں دارو ریجن کیلاہوں ڈسٹرکٹ میں واقع ہے۔ اس ریجن کو جنوب میں لائبیریا اور مشرق میں گنی کناکری کی سرحدیں لگتی ہیں۔ ہیڈکوارٹر دارو ریجن سے تین کلو میٹر دور علاقہ مالمہ میں جماعت کی مسجد موجود تھی لیکن عمارت کافی پرانی اور کافی خستہ حالت تھی۔ کافی عرصہ سے نئی مسجد کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی اور کوشش بھی جاری تھی۔ چنانچہ نئی مسجد کے لیے مقامی احمدی مکرم علی لحائی صاحب نے زمین وقف کی۔
مسجد کا سنگِ بنیاد اگست 2019ء کو مکرم مولوی منیر حسین صاحب ریجنل مبلغ کینیما ریجن (مبلغ فری ٹاؤن ریجن)، خاکسار (ریجنل مبلغ دارو ریجن)، پرنسپل Jawie احمدیہ سیکنڈری سکول، ریجنل پریذیڈنٹ اور لوکل مشنریز و عاملہ ممبران نے ایک سادہ تقریب میں رکھا اور خاکسار کو اس مسجد کی تعمیر کی نگرانی کی سعادت حاصل ہوئی۔ اس مسجد کا کل مسقف احاطہ 25*37 فٹ ہے اور اس میں قریبا ً 160 افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ مسجد کی تعمیر کے کل اخراجات مکرم ملک لال خان صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے ادا کیے۔ علاقہ کے لوگوں نے مسجد کی تعمیر میں وقارِ عمل کرکے بہت سے اخراجات بچانے میں مدد کی۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء۔
مسجد کے افتتاح کی تقریب کا باقاعدہ آغاز مورخہ 19؍فروری کو دن گیارہ بجے مکرم سعیدالرحمٰن صاحب امیرو مشنری انچارج صاحب کی صدارت میں ہوا۔ مکرم معلم Bockarie Juanah صاحب نے تلاوت قرآن کریم و مینڈھے ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد ایک طفل عزیزم ابو بکر چارلس نےخوش الحانی سےکلام حضرت مسیح موعودؑ ’’ہے شکر رب عز و جل خارج از بیاں ‘‘ و ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد پروگرام میں شامل جماعتی و مقامی معززین و اکابرین کا تعارف کروایا گیا۔ بعد ازاں ناصرات کے گروپ نے احادیث نبویہﷺ مع ترجمہ پیش کیں۔ اس کے بعد ایک پانچ سالہ بچے عزیزم اگسٹائن نبی نےزبانی قصیدہ یا عین فیض اللّٰہ کے 25 اشعار خوش الحانی سے پیش کیے۔ جس نے حاضرین مجلس پر نہایت اچھا اثر ڈالا اور وہ کافی محظوظ ہوئے۔
مکرم امیر صاحب نے قرآن کریم کا پہلا دور مکمل کرنے والے چار اطفال، تین ناصرات، تین لجنہ اور 14 خدام سے قرآن کریم سنا۔
اس کے بعد مختلف غیر احمدی اماموں اور اکابرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کی خدمات اور اس مسجد کی تعمیر کو علاقہ میں خوش آئند اضافہ قرار دیا۔ جماعت احمدیہ کی تعلیم، قرآن کریم کے لیے کی جانے والی مساعی اور آمین پروگرام کے حوالہ سے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی اصل جہاد ہے۔ چیف امام دارو الحاجی جانی صاحب نے کہا کہ وہی لوگ جماعت احمدیہ پر اعتراض کرتے ہیں جن کو اسلام کی تعلیم کا علم نہیں۔ ہم جب جماعت احمدیہ کے عقائد و اعمال دیکھتےہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جماعت احمدیہ مسلمہ اسلام کے عین مطابق ہے۔
الحاجی تامبا یوسف صاحب سیکرٹری ڈسٹرکٹ کونسل امام نے کہا کہ جب کیلاہوں ڈسٹرکٹ میں جماعت احمدیہ کا قیام ہوا تو میرا بوجہ لاعلمی، جماعت احمدیہ سے متعلق تاثراچھا نہ تھا لیکن جوں جوں جماعت سے تعارف ہوتا گیا میرے نظریات یکسر تبدیل ہونے شروع ہو گئے۔ جماعت احمدیہ اسلام کے منافی نہیں بلکہ اسلامی تعلیمات کا عین نمونہ ہے۔
مکرم امیر صاحب نے اپنے خطاب میں تمام احباب کا شکریہ ادا کیا اور مساجد کی تعمیر اور انہیں آباد رکھنے کی طرف توجہ دلائی۔ آپ نے بتایا کہ احمدیت کی آمد سے قبل اس ملک میں نماز پربلانے کے لیے اذان کا رواج نہ تھا۔ اس ملک میں اذان کو جماعت احمدیہ نے رائج کیا۔ جماعت احمدیہ کی اس وقت ایک ہزار سے زائد مساجد ہیں جو اسلام احمدیت کی تعلیم و اشاعت کا کام بخوبی سر انجام دے رہی ہیں۔
اس کے بعد آپ نے باقاعدہ فیتہ کاٹ کر مسجد کا افتتاح کیا اور دعا کروائی جس کے بعد مسجد میں نمازِ ظہر باجماعت ادا کی گئی۔ نماز کے بعد حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اس بابرکت تقریب میں ایک ڈپٹی منسٹر، تین پیراماؤنٹ چیف، دو چیفڈم سپیکرز، سیکرٹری ڈسٹرکٹ کونسل امام تین چیف امام، آرمی امام اور دیگر مقامی غیر احمدی ائمہ، پولیس و آرمی کے عہدیداران، چار سیکشن چیف، دیگر نمایاں شخصیات سمیت دارو ریجن کی تمام جماعتوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ 307 غیر احمدیوں سمیت کل حاضرین 947 تھے۔
ایک ایمان افروز واقعہ
پاکستان سے تبلیغی جماعت کے چند نمائندگان اس علاقہ میں مقیم ہیں۔ جنہوں نے پروگرام کی تیاری کے دوران وقارِ عمل کرنے والے احباب اور پروگرام کے دوران غیر احمدی احباب کو اس پروگرام میں شرکت کرنے سے روکا اور اسے ایمان کے منافی قرار دیا۔ لیکن اس کے باوجود غیر احمدی احباب کی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی اور ان کے پروپیگنڈا کو کلیةً نظر انداز کر دیا۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو حقیقی نمازیوں سے آباد رکھے اور اسلام اورحضرت مسیح موعودؑ کے پیغام کو پہنچانے کا حق ادا کرنے والا بنائے۔ آمین
(رپورٹ مرتبہ: ذیشان محمود مربی سلسلہ سیرالیون)