فدیہ میں نرمی کی تعلیم
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ سے سوال پوچھا گیا کہ بعض بیمار اور غریب لوگ جو رمضان کے روزے نہیں رکھ سکتے اور نہ ہی فدیہ دے سکتے ہوں۔ ان کے لئے کیا حکم ہے؟
حضور رحمہ اللہ نے جواب میں فرمایا: ان کے لئے حکم ہے کہ وہ چپ کر کے جو ملتا ہے کھایا کریں قرآن کریم میں کوئی سختی نہیں ہے۔ بہت نرمی ہے اور رسول اللہﷺ بھی اس معاملے میں بہت نرمی فرمایا کرتے تھے۔ ایک آدمی آنحضورؐ کے پاس آیا کہ میں نے کچھ قصور کیا ہے جو بھی اس کا فدیہ دینا ہے اس کے بدلے کچھ صدقہ دینا ہے تو میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے کیا کروں تو عجیب اللہ تعالیٰ کی شان ہے کہ اسی وقت رسول اللہ کے پاس کھجوروں کا ایک ٹوکرہ تحفۃً آگیا تھا۔ آپ نے فرمایا یہ لے لو اور جاکے صدقہ دے دو۔ تو اس نے کہا کہ کس کو دوں یہاں مجھ سے زیادہ تو کوئی غریب ہے ہی نہیں۔ آپ نے فرمایا خود ہی کھالو۔ یہ کتنا پیارا مذہب ہے کتنا آسان ہے کہ جو مجبور ہے وہ مجبور ہے بیچارہ اللہ تعالیٰ اس کی غریب کے دل کی خواہش کو قبول کرے گا۔
(لجنہ سے ملاقات۔ الفضل ۲۵؍نومبر ۲۰۰۰ء۔ صفحہ ۴۔ ریکارڈنگ ۶؍فروری ۲۰۰۰ء)
٭…٭…٭