آئیوری کوسٹ کی جماعت Lahogora میں مسجد مسرور کا افتتاح
اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان سے آئیوری کوسٹ کے بواکے ریجن کی جماعت Lahogora میں مسجد مسرور کی تعمیر مکمل ہوئی اور مورخہ ۲۵؍مئی ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ اس کا افتتاح عمل میں آیا۔ جماعت Lahogora سنہ ۱۹۹۸ء میں قائم ہوئی تھی۔ یہ جماعت ریجنل ہیڈکوارٹر بواکے سے شمال کی جانب ۱۳۰؍کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ یہاں جمنی قبیلہ کے لوگ آباد ہیں اور مقامی زبان بھی جمنی ہے جبکہ فرنچ زبان بھی بولی اور سمجھی جاتی ہے۔
مسجد مسرور کا احاطہ ۹۴؍مربع میٹر پر مشتمل ہے اور مسجد کے لیے پلاٹ مکرم یوسف کولی بالی صاحب صدر جماعت نے بطور عطیہ پیش کیا۔ اس کی تعمیر خاکسار (ریجنل مبلغ سلسلہ) کی نگرانی میں مرکزی فنڈز سے کی گئی۔ لوکل معلم سلسلہ مکرم سیلا ابراہیم صاحب نے تعمیر کے سلسلے میں انتھک خدمات سرانجام دیں۔ ممبرات لجنہ اماءاللہ، خدام اور اطفال نے بھی مسجد کے وقار عمل میں حصہ لیا جس کے باعث بہت سی رقم کی بچت ہوئی۔
مورخہ ۲۵؍مئی کی صبح Abidjanسے مکرم عبدالقیوم پاشا صاحب امیر و مشنری انچارج جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ مع وفد تشریف لائے۔ ساڑھے نو بجے ریجنل نائب گورنر کی آمد پر افتتاحی تقریب کی کارروائی کا آغاز مکرم امیر صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور قصیدہ سے ہوا۔ خاکسار نے معزز مہمانان کو خوش آمدید کہا جس کے بعد مکرم فوفانہ ابراہیم صاحب نیشنل سیکرٹری اشاعت نے ’جماعت احمدیہ کا تعارف‘، سیلا ابراہیم صاحب معلم سلسلہ نے ’اسلام میں خلافت کی ضرورت اور خلافت احمدیہ کی برکات و تائیدات‘ اور مکرم امیر صاحب نے ’اسلام میں مساجد کی تعمیر اور کردار‘ کے حوالے سے تقاریر کیں۔
تقریب میں شامل شہر Boniere کے نائب میئر امام عبدالرحمان گراں بوتے صاحب، عیسائی چرچ کے نمائندہ اور گاؤں کے چیف صاحب نے بھی مختصر اظہار خیال کیا۔ چیف صاحب نے کہا کہ میں کسی بھی مذہب کا پیروکار نہیں ہوں تاہم اگر میں نے کوئی مذہب چنا تو وہ اسلام احمدیت ہی ہوگا کیونکہ احمدیت کی تعلیم و کردار میں محبت کا پیغام ہے۔ تقریب کے آخر پر علاقے کے نائب گورنر نے اپنی تقریر میں عوام کو محبت و پیار کی فضا میں رہنے کی تلقین کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ قیام امن کے سلسلے میں یہ مسجد اور اس کے مقتدی اہم کردار ادا کریں گے۔
افتتاحی تقریب کے اختتام پر مکرم امیر صاحب نے نائب گورنر و نائب میئر کے ہمراہ مسجد کی تختی کی نقاب کشائی کی اور بعد ازاں دعا کروائی۔ یوں مسجد مسرور کا افتتاح عمل میں آیا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب و نائب گورنر صاحب نے مسجد کے احاطے میں دو یادگاری پودے بھی لگائے، مکرم امیر صاحب نے ناریل جبکہ نائب گورنر صاحب نے آم کا پودا لگایا۔ مہمانان کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
کھانے کے بعد مکرم امیر صاحب نے مسجد مسرور میں ظہر و عصر کی نمازوں کی امامت کروائی۔
مسجد مسرور کی افتتاحی تقریب میں نائب گورنر Niemene شہر، نائب میئر Boniere شہر، آرمڈ فورسز کے کمانڈر برائے Boniere شہر، گاؤں کے چیف سمیت ۱۵؍دیگر چیف صاحبان نے شرکت کی۔ ۱۸؍دیہات کے ائمہ حضرات اور اردگرد کی جماعتوں کے احمدی احباب نے بھی شرکت کی ۔ پروگرام کی کُل حاضری ۳۱۵؍افراد پر مشتمل تھی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک۔
اللہ تعالیٰ مسجد مسرور کے افتتاح کو ہم سب کے لیے بابرکت بنائے اور اس مسجد کو آباد رکھنے اور اللہ تعالیٰ کی محبت کے حصول کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: باسط احمد۔ مبلغ سلسلہ آئیوری کوسٹ)