جلسہ سالانہ

تعارف شعبہ نظم و ضبط جلسہ گاہ

(قمر احمد ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

نظم و ضبط ایک ایسی بنیادی قدر ہے جو جماعت احمدیہ کی ہر سرگرمی بالخصوص جلسہ سالانہ میں نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام نے جلسہ سالانہ کو شعائر اللہ میں سے ایک قرار دیا ہے اور فرمایا کہ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلائے کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لیے قومیں تیار کی ہیں جو عنقریب اس میں شامل ہوں گی، کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات اَنہونی نہیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہر سال منعقد ہونے والا جلسہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی اس پیشگوئی پر مہر تصدیق ثبت کرتا چلا جا رہا ہے۔ اسی تسلسل میں امسال جلسہ سالانہ جرمنی ایک وسیع و عریض مقام پر منتقل ہوا، جہاں انتظامات گذشتہ سالوں کی نسبت کہیں زیادہ وسعت اختیار کر گئے ۔ان انتظامات میں بشمول دیگر شعبہ جات کے اہم ترین شعبہ نظم و ضبط کا ہے، مکرم سعید احمد عارف صاحب امسال پہلی مرتبہ بطور ناظم اس شعبہ کی ذمہ داری سر انجام دے رہے ہیں، جو کہ مربی سلسلہ ہیں۔

ناظم صاحب نے بتایا کہ ان کے ساتھ سات نائب ناظمین بھی خدمات بجا لا رہے ہیں، جن میں دو مربیان کرام بطور نائب ناظم آفس اور نائب ناظم کوالٹی چیک شامل ہیں۔ اسی طرح ۲۸۵؍احباب پر مشتمل کارکنان کی ایک ٹیم بھی مکمل اخلاص سے کام کر رہی ہے، جن میں اکثریت انصار اللہ کے ممبران کی ہے۔

جلسہ سے قبل اس شعبہ کے احباب کے لیے تین ریفریشر کورسز کا اہتمام بھی کیا گیا تھا تاکہ تمام کارکنان کی بہترین رنگ میں ٹریننگ ہو سکے نیزجلسہ کے دوران ہر کام بروقت اور بہترین انداز میں انجام پانے میں مدد مل سکے۔

مزید برآں سات نائب ناظمین میں باقی پانچ میں لوکل امیر Riedstadt، لوکل امیر Hamburg، لوکل امیر Frankfurt، لوکل امیر Rüsselsheim اور ریجنل امیر Westfalen شامل ہیں۔ نیز بطور کارکن خدمت کی توفیق پانے والے تمام مخلصین کا تعلق بھی انہی چار لوکل امارات اور ایک ریجن سے ہے۔ اسی طرح منتظمین میں زعماء اور ناظمین اعلیٰ بھی شامل ہیں۔

اس شعبہ کا بنیادی کام جلسہ گاہ میں اجلاسات کے دوران نظم و ضبط کو برقرار رکھنا، گیٹس، چیئرز ایریا اور گرین ایریا میں احباب کی کارڈ چیکنگ اور انہیں بیٹھنے کی جگہ فراہم کرنا ہے۔ علاوہ ازیں، مرکزی جلسہ گاہ کے قریب واقع اوور فلو مارکی میں بھی نظم و ضبط قائم رکھنا اس شعبہ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

نظم و ضبط کے شعبہ کی کوآرڈینیشن اور ٹیم ممبران کی آمدو رجسٹریشن کے لیے ایک دفتر بھی قائم کیا گیا ہے، جہاں ڈیوٹی پر مامور احباب کی رجسٹریشن کے بعد انہیں ویسٹ کوٹس اور مخصوص تختیاں مہیا کی جاتی ہیں۔ یہ تختیاں دورانِ جلسہ احباب کو نظم و ضبط کی یاددہانی کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

اسی طرح جو شاملین جلسہ گاہ میں تشریف لاتے ہیں انہیں اپنے جوتے رکھنے کے لیے نظم و ضبط کی ٹیم شاپنگ بیگ بھی مہیا کرتی ہے تا کہ ایک تو نماز کے حوالہ سے بچھائے گئے کارپٹ وغیرہ کی صفائی برقرار رہے نیز جلسہ کی کارروائی کے بعد احباب کو اپنے جوتے تلاش کرنے کے حوالہ سے کسی بھی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

نائب ناظم آفس مکرم سجیل احمد صاحب، جو مربی سلسلہ ہیں، نے اس شعبہ کے دفتر کے حوالے سے بتایا کہ جب احباب ڈیوٹی کے لیے تشریف لاتے ہیں تو ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کی جاتی ہے اور انہیں جامنی اور سلیٹی رنگ کی ویسٹ کوٹس فراہم کی جاتی ہیں جن پر حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کا بیان فرمودہ شعار دعا، محنت اور عاجزی پر مبنی سنہری اصول کندہ ہے اور ہر کارکن اسی کی روشنی میں اپنی عاجزانہ مساعی پیش کرنے کی توفیق پا رہا ہے۔ علاوہ ازیں کارکنان کو مخصوص تختیاں بھی فراہم کی جاتی ہیں جن پر مختلف عبارات درج ہوتی ہیں، جیسے ’’براہ کرم خاموشی اختیار کریں‘‘، ’’جلسہ کی کارروائی کو توجہ سے سنیں‘‘ اور ’’اپنے موبائل فون بند کر دیں‘‘ وغیرہ۔ کارکنان ان تختیوں کو وقار کے ساتھ ہاتھوں میں لیے جلسہ گاہ اور اوور فلو مارکی میں مسلسل چلتے رہتے ہیں تاکہ بغیر کسی خلل کے احباب کو نظم و ضبط کی خاموشی کے ساتھ یاددہانی کرائی جا سکے۔

اسی طرح موصوف نے بتایا کہ حضور انور ایدہ اللہ کی جانب سے جلسہ سالانہ جرمنی ۲۰۲۳ء کے فوری بعد والے خطبہ جمعہ میں فرمائی گئی ہدایات کی روشنی میں جرمنی بھر میں پورا سال مربیان کرام دینی مجالس کے تقدس کے حوالہ سے ہر فرد جماعت کو بذریعہ ذاتی روابط، گھر گھر جا کر براہ راست ملاقاتوں کے ذریعہ، دروس، خطبات، اجلاسات نیز مختلف دیگر ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے ان مجالس کی اہمیت کی جانب منظم طریق پر مسلسل توجہ دلاتے رہے تاکہ پیارے آقا کے ارشاد پر من و عن عمل کیا جا سکے۔

اس شعبہ کے اعلیٰ معیار کے حوالہ سے حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کا ایک ارشاد یاد آتا ہے کہ ایک ناظم کا بہترین حسن انتظام یہ ہوتا ہے کہ وہ نظام میں کہیں نظر نہ آئے۔ الحمد للہ! امسال جلسہ میں اس شعبہ کے کام کو دیکھ کر حضور رحمہ اللہ کی اس نصیحت کا عملی نمونہ نظر آیا، ہر خدمت گزار نے اس نصیحت کو اپنے لیے مشعل راہ بنایا نیز ہر ایک خادم دین کے لیے یقینی طور پر بلاشبہ یہ ایک مشعل راہ ہے اور ہونا چاہیے۔

(رپورٹ: قمر احمد ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button