نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۷؍اکتوبر ۲۰۲۴ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ فرخنده اختر ظفر مرزا صاحبہ اہلیہ مکرم سمیع احمد ظفر مرزا صاحب مرحوم (ووسٹر پارک۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرمہ فرخنده اختر ظفر مرزا صاحبہ اہلیہ مکرم سمیع احمد ظفر مرزا صاحب مرحوم (ووسٹر پارک۔یوکے)
3؍اکتوبر کو 84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مرزاعبد العزیز صاحب رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیں۔ آپ کے شو ہر کو ابتدائی ایام میں نظارت امورعامہ ربوہ میں خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ اخلاص کا تعلق رکھنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ پسماندگان میں 8بچے اور کثیر تعداد میں پوتےپوتیاں اورنواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ کےایک بیٹے مکرم لطیف مرزا صاحب بطور چیئر مین AIMS ڈیپارٹمنٹ یوکے خدمت کی توفیق پار ہے ہیں۔ آپ مکرم جلال الدین اکبر صاحب کی ساس تھیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔ مکرم محمد لئیق صاحب ابن مکرم میاں محمد بشیر صاحب (کینیڈا)
16؍ستمبر 2024ء کو تقریباً ۸۵ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کےخاندان میں احمدیت آپ کے دادا مکرم فضل الٰہی صاحب کے ذریعہ آئی جنہوں نے1904ء میں بذریعہ خط حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی سعادت حاصل کی۔ آپ حضرت فضل کریم صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نواسے اور مکرم ماسٹر محمد ابراہیم صاحب مرحوم درویش قادیان کے بھانجے تھے۔ آپ نے قصور اور لاہور میں مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ 1995ء میں اپنی فیملی کے ہمراہ کینیڈا منتقل ہوگئے۔ پنجگانہ نمازوں کا التزام کرنے والے،تہجد گزار، تقویٰ شعار، نیک، مخلص اور قناعت پسند انسان تھے۔ خلافت سے بے پناہ محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ عہدیداران،واقفین زندگی اورمربیان کا بےحد احترام کرتے تھے۔ حضور انور کے خطبات باقاعدگی سے سنتے اور نماز جمعہ اور دیگرجماعتی پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے مسجد جا یا کرتےتھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2بیٹیاں اور 4بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم خالد محمود شاہد صاحب (امیر و مشنری انچارج کونگو) کے والد تھے۔ ان کی دو پوتیاں بھی مربیان سے بیاہی ہوئی ہیں۔ جن میں سے مکرم سفیر احمد صاحب دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یوکے میں اور مکرم وقاص احمدصاحب امریکہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۲۔مکرمہ صابرہ گلزار صاحبہ اہلیہ مکرم گلزار احمد اٹھوال صاحب (یوکے )
11 ستمبر 2024ء کو 80 سال کی عمر میں ربوہ میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت 1913ء میں آپ کے دادا مکرم نواب دین صاحب کے ذریعہ آئی۔ پاکستان ہجرت کے بعد ضلع شیخوپورہ کے گاؤں بہوڑو میں رہائش پذیر ہوئیں۔ آپ کو شروع سے ہی خدمت دین کا بے حد شوق تھا۔ خلافت سے بے انتہا محبت تھی۔ خلیفہ وقت کے خطبات باقاعدگی سے سنتیں۔ اور دوسروں کو بھی MTA کے پروگراموں کی طرف توجہ دلاتیں۔ بہت سے بچوں نے آپ سے قرآن کریم ناظرہ پڑھا۔ گاؤں میں اور ربوہ میں صدر لجنہ کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ خاوند کے ساتھ تبلیغ کے لیے بھی جایا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور 2 بیٹے شامل ہیں۔
۳۔ مکرم عبد السلام صاحب ابن مکرم ناصر احمد مظفر صاحب (ربوہ)
25؍جولائی 2024ء کو32 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد نے 1975ء میں احمدیت قبول کی۔ مرحوم نے منتظم تحریک جدید اورمحصل کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ اس کے علاوہ ربوہ میں مختلف ڈیوٹیاں بھی دیتے رہے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، دعا گو، خلافت سے بے پناہ محبت کرنے والے،مخلص اور نیک سیرت انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ تین بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔
۴۔مکرمہ آصفہ شفیق صاحبہ اہلیہ مکرم شفیق احمد صاحب (مرل ضلع سیالکوٹ)
20؍اگست 2024ء کو53 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادا مکرم اللہ بخش صاحب کے ذریعہ 1931ء میں ہوا۔ آپ نے مقامی سطح پر صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند،صدقہ و خیرات کرنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے گہرا عشق و وفا کا تعلق تھا۔ حضور انور کا خطبہ بڑی با قاعدگی اور شوق سے سنتیں اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم لئیق احمد عامر صاحب …کی والدہ تھیں۔
۵۔مکرم راجہ عبدالواسع صاحب ابن راجہ عبدالمجید صاحب مرحوم (کینیڈا)
15؍ستمبر 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، دینی خدمت کاجذبہ رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ چندوں میں باقاعدہ اورمالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ کینیڈا میں مسجد بیت الاسلام کی تعمیر کے لیے خطیر رقم پیش کرنے کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم ڈاکٹر راجہ نذیر احمد صاحب ظفر مرحوم اور مکرم راجہ نصیر احمد ناصر صاحب( سابق ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ ربوہ) کے برادر نسبتی تھے۔
۶۔مکرمہ نصرت پروین صاحبہ اہلیہ مکرم محمد حنیف صاحب (بحریہ ٹاؤن لاہور)
16؍ستمبر 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کےماموں مکرم محمد اسماعیل ننگلی صاحب قادیان کے 313درویشان میں شامل تھے۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجدگزار، پرہیزگار، نیک، مخلص اور خدمت گزار خاتون تھیں۔ اپنے حلقہ میں صدر لجنہ کے علاوہ سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ اجلاسات اور اجتماعات کا خاص اہتمام کیا کرتی تھیں۔ MTA کے پروگرام دیکھنے والوں کے لیے اپنے گھر کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھتیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاہ ایک بیٹا اور5 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بھتیجے مکرم عامر لطيف صاحب بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭