نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۸؍اکتوبر۲۰۲۴ء بروز منگل بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ)میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ نصیرہ قدسیہ صاحبہ بنت مکرم قاضی ناصر احمد بھٹی صاحب مرحوم سابق ریجنل امیر نارتھ ویسٹ، یوکے کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ نصیرہ قدسیہ صاحبہ بنت مکرم قاضی ناصر احمد بھٹی صاحب مرحوم سابق ریجنل امیر نارتھ ویسٹ۔یوکے
3؍اکتوبر2024ء کو 54سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، بہت ملنسار،غریب پرور، خلافت کے ساتھ اخلاص ووفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک اور پرہیز گار خاتون تھیں۔ اپنے چندہ جات باقاعدگی سے ادا کرتیں اور بچوں کو بھی اس کی پابندی کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں اور مکرم خالد ولید صاحب( مربی سلسلہ سپین )کی والدہ تھیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم عطاء الرازق صاحب شعبہ تبلیغ یوکے میں رضاکارانہ خدمت کررہے ہیں۔آپ کے پسماندگان میں ایک بہن اور تین بھائی بھی شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غائب
1۔مکرم خالد محمود باجوہ صاحب (وینکوور۔کینیڈا)
18؍ستمبر2024ء کو 79سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولوی ابو محمد عبداللہ صاحب رئیس کھیوا باجوہ رضی اللہ عنہ کے پڑپوتے اور مکرم محمود احمد باجوہ صاحب( سپر نٹنڈنٹ جیل) کے بیٹے تھے۔ مرحوم کو پہلے پاکستان میں اور بعدازاں کینیڈا میں مختلف حیثیتوں میں جماعت کی خدمت کی توفیق ملی۔ اپنے حلقے میں لمبا عرصہ سیکرٹری امورعامہ کے طور پر بھی خدمت بجالاتے رہے۔وینکوور کی مسجد اور اپنے حلقہ کے نماز سینٹر کے لیے اپنی حیثیت سے بڑھ کر مالی قربانی کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، غریب پرور، اچھے اخلاق کے مالک ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
۲۔مکرم ناصر احمد صاحب ابن مکرم محمد ابراہیم احمد صاحب(بدین)
24؍ستمبر2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت شاہ محمد صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے تھے۔ آپ کا تعلق گاؤںتلونڈی جھونگلاں سے تھا۔آپ نے ضلع بدین میں سیکر ٹری وقف نو، سیکرٹری اصلاح و ارشاد، سیکرٹری تعلیم القرآن اور مقامی امام الصلوٰۃ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ بدین شہر کی مسجد کی مرمت کے لیے نمایاں مالی قربانی کی بھی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں شامل ہیں۔
۳۔مکرم ناصر بن حاجی الدین صاحب(ملائیشیا)
20؍ستمبر2024ء کو 66سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے1979ء میں خود بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شمولیت اختیار کی اور پھر نماز، قرآن اور دیگر اسلامی تعلیمات سے آگاہی حاصل کی۔ اس دوران اکثر اوقات مسجد میں اذان دیتے اور مسجد کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھتے تھے۔ پنجوقتہ نماز وں کے پابند، تہجدگزار، ملنسار، خوش مزاج، مخلص اور نیک انسان تھے۔ جماعت کے تمام پروگراموں میں بھر پور حصہ لیتے تھے۔ مقامی سطح پر سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا اور آپ کے ذریعہ بہت سے لوگوں کو بیعت کی توفیق ملی۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں تین بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم فواد احمد ناصر صاحب ملائیشیا میں مبلغ سلسلہ اور نیشنل سیکرٹری وقف نو کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۴۔مکرم ڈاکٹر رشید احمد صاحب ( سوئٹزرلینڈ)
23؍ستمبر2024ء کو 91 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت شیخ محمد حسین صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت حافظ عبد الجلیل خان صاحب شاہجہانپوری رضی اللہ عنہ کے داماد تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، چندوں میں باقاعدہ اور مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ایک فدائی اور مخلص انسان تھے۔آپ جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کے پرانے ممبر تھےاور کئی سالوں سے زعیم انصار اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پا رہے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیا ں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے داماد مکرم سید اسماعیل یوسف صاحب آف جدہ حضرت سیٹھ ابو بکر یوسف صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بیٹے اور دوسرے داماد مکرم زاہد قریشی صاحب کئی سال امیر جماعت شارجہ رہ چکے ہیں۔
۵۔مکرم عبد الرشید فوزی صاحب ابن مکرم محمد موسیٰ صاحب ( امریکہ)
23؍ستمبر 2024ء کو 83 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے1960ء میں تعلیم الاسلام کالج سے گریجوایشن کرنے کے بعد1962ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ہسٹری میں ماسٹرز کیا۔1962ء سے 1966ء تک تعلیم الاسلام کالج میں پڑھاتے رہے۔ 1966ء میں آپ کا تقرر احمدیہ مسلم سیکنڈری سکول فری ٹاؤن سیرالیون میں ہواجہاں آپ 1990ء تک خدمت بجالاتے رہے۔1990ء میں امریکہ آگئےاور جماعت احمدیہ بالٹی مورکے صدر اور پھر سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ 2019ء سے آپ جماعت احمدیہ امریکہ کے شعبہ مال کے دفتر میں خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند،متقی، دعا گو، محنتی، متوکل علی اللہ، عاجز اور منکسرالمزاج،ہمدرد،ملنسار، خلافت سے گہرا عشق ومحبت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۲؍اکتوبر ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ)میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ صالحہ صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم میاں ناصر احمد صاحب مرحوم (آف ربوہ حال ساؤتھ ہال۔ یوکے)، مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد سعید صاحب (ووسٹر پارک۔یو کے) اور مکرمہ امۃ الہادی رحمٰن صاحبہ اہلیہ مکرم سردار نصیر الدین ہمایوں صاحب (عملہ حفاظت خاص اسلام آباد۔یوکے )کی نماز جنازہ حاضر اور چار مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
۱۔مکرمہ صالحہ صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم میاں ناصر احمد صاحب مرحوم (آف ربوہ حال ساؤتھ ہال۔یوکے)
یکم اکتوبر2024ء کو 78سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ قادیان میں پیدا ہوئیں۔ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجدگزارمہمان نواز، ہمدرد، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ محلہ دارالنصر غربی ر بوہ میں لمبا عرصہ تک نائب صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ میں محلہ کے بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھاتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔ مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد سعید صاحب (ووسٹرپارک۔یوکے)
4؍اکتوبر2024ء کو 75 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت فضل محمد صاحب (ہر سیاں والے) رضی اللہ عنہ کی پڑپوتی اور مکرم صوفی محمد حفیظ صاحب (آف صوفی مٹھائی ہاؤس ربوہ) کی بہو تھیں۔آپ کا تعلق لاہور سے تھا۔ 1974ء میں آپ کے گھر پرحملہ ہوا جس کے بعد آپ ربوہ شفٹ ہو گئیں۔ مرحومہ نماز اور روزہ کی پابند، ملنسار، مہمان نواز اور خلافت کے ساتھ اخلاص کا تعلق رکھنے والی ایک نیک، دیندار بزرگ خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں 4 بیٹیاں اور 5 بیٹے شامل ہیں۔
۳۔ مکرمہ امۃ الہادی رحمٰن صاحبہ اہلیہ مکرم سردار نصیرالدین ہمایوں صاحب (عملہ حفاظت خاص اسلام آباد۔یوکے)
8؍اکتوبر2024ء کو 52 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ ڈاکٹر راؤ محمد حبیب الرحمٰن خان صاحب مرحوم (سابق نیشنل سیکرٹری وقف نو ہالینڈ) کی بیٹی اور معروف شاعر مکرم محمد جلیل الرحمٰن جمیل صاحب کی چھوٹی ہمشیرہ تھیں۔ ننھیال کی طرف سے ان کا سلسلہ حسب و نسب حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ حضرت صوفی نبی بخش صاحب لاہوری رضی اللہ عنہ اور حضرت بابو محمد وزیر خان صاحب رضی اللہ عنہ اوورسیئر سے ملتا ہے۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، خلافت سے بے پناہ محبت رکھنے والی، خوش اخلاق، ہنس مکھ، علمی ذوق رکھنے والی، خدمت کے جذبہ سے سرشار ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ پانچ بیٹے اور سات بہن بھائی شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔ مکرم مرزا عبدالمتین صاحب (معلم وقف جدید نیوسٹی میرپورآزادکشمیر)
5؍اکتوبر 2024ء کو 33 سال کی عمر میں دوران ڈیوٹی بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ 15؍اگست 2010ء کو مدرسۃالظفر وقف جدید سےتعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ کی پہلی تقرری داعی والا سیداں ضلع نارووال میں ہوئی۔ بعد ازاں ضلع سرگودھا، بدین، حیدرآباد، میرپور اورکو ٹلی آزاد کشمیر سمیت مختلف اضلاع میں خدمت کی توفیق پائی۔آپ کا عرصہ خدمت 14 سال بنتا ہے۔ مرحوم نے دوران خدمت اپنے عہد وقف کو بڑی ذمہ داری اور وفا کے ساتھ نبھایا۔ آپ کو جہاں بھی بھجوایا گیاوہاں ہمیشہ بشاشت اورمحنت کے ساتھ مفوضہ فرائض سر انجام دیتے رہے۔ تہجدگزار نماز باجماعت کے پابند اور دعا گو انسان تھے۔ سچائی، ملنساری، مہمان نوازی، خوش مزاجی، صداقت، امانت، دیانت، عاجزی آپ کے بنیادی اوصاف تھے۔ نظام خلافت کے ساتھ ہمیشہ وفا کا تعلق رکھا اوراپنے اہل خانہ کو بھی اس کی تلقین کیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو کمسن بیٹے شامل ہیں۔
۲۔ مکرمہ سعیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری نبی احمد چیمہ صاحب( آف گوٹھ نبی احمد چیمہ ضلع حیدر آباد سندھ)
27؍ستمبر2024ء کو 89 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت مولوی غلام محمد گوندل صاحب رضی اللہ عنہ (آف چک 99 شمالی ضلع سرگودھا )کی بیٹی اورحضرت چودھری علی محمد صاحب رضی اللہ عنہ کی بھتیجی تھیں۔ آپ کے میاں مکرم چودھری نبی احمد چیمہ صاحب درویشان قادیان میں شامل تھے۔آپ صوم وصلوٰۃ کی پابند، خوش مزاج، ملنسار مہمان نواز ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہری عقیدت کا تعلق تھا اور خلافت کی ہرآواز پر لبیک کہتی تھیں۔ جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتیں اور حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کے لیے خاص کوشش کرتی تھیں۔پسماندگان میں 2 بیٹیاں اور 3 بیٹے شامل ہیں۔
۳۔سکوارڈن لیڈر(ر) چودھری منیر احمد صاحب (سابق وائس پرنسپل نصرت جہاں بوائز کالج ربوہ )
30؍ستمبر 2024ء کو 94 سال کی عمر میں راولپنڈی میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا حضرت چودھری محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ آف ککرالی ضلع گجرات کے ذریعہ آئی جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے سفر جہلم کے دوران بیعت کی سعادت حاصل کی۔ مرحوم کے نانا حضرت مولوی سلطان عالم صاحب آف گوٹریالہ ضلع گجرات بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ آپ نے ایئر فورس سے 1986ء میں ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے آپ کو جماعتی خدمت کے لیے پیش کیا۔ 1987ء میں نصرت جہاں اکیڈمی ربوہ کا قیام ہوا تو آپ اس ادارہ سے منسلک ہو گئے اور پھر نصرت جہاں انٹر کالج کے قیام کے بعد وہاں شفٹ کر دیے گئے۔ آپ نے 1987ء سے 2020ء تک 33 سال خدمت کی توفیق پائی۔ 1989ء میں آپ قاضی سلسلہ اور 1996ء میں ممبر قضاء بورڈ بنے اور دسمبر 2019ء تک 31 سال دارالقضاء میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،معاملہ فہم، صائب الرائے اور بلند کردار کے مالک ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۴۔ مکرمہ امۃ المجید صاحبہ اہلیہ مکرم لقیت اللہ صاحب مرحوم( چٹاگانگ بنگلہ دیش)
18؍ستمبر2024ء کو 87سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آ پ کے والد مکرم سید خواجہ احمد صاحب نے1944ء میں اور میاں نے 1945ء میں احمدیت قبول کی۔ مرحومہ کو شادی کے بعد سسرال میں سخت مخالفت کاسامنا کرنا پڑا اس لیے سب کچھ چھوڑ کر والد کے گھر آگئی تھیں لیکن سسرال کے ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات رکھے۔1971ء سے قبل چٹاگانگ میں بہت سے پنجابی احمدی اپنی نوکری اور کاروبار کے سلسلہ میں قیام کرتے تھے۔ مرحومہ پنجابی احمد ی خواتین کو بنگلہ زبان سکھاتیں اور وہ انہیں سلائی سکھایا کرتی تھیں۔ آپ کو جماعتی کتابیں پڑھنے کابے حد شوق تھا۔ آخری عمر میں جب پڑھ لکھ نہیں سکتی تھیں تودوسروں کو کہتی تھیں کہ پڑھ کےسنائیں۔ تعمیر مسجد کے لیے کئی بار اپنے زیورات پیش کیے۔ تبلیغ کا شوق جنون کی حد تک تھا اور بیعتیں کروانے کی بھی توفیق پائی۔آپ کا گھر نماز سنٹر کے طورپر استعمال ہوتا تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں پانچ بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم فیروز عالم صاحب ( انچارج بنگلہ ڈیسک مرکزیہ یوکے) کی اہلیہ کی پھوپھی تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین