مکتوب مشرق بعید (مارچ ۲۰۲۵ء)
مشرق بعید کےتازہ حالات و واقعات کا خلاصہ
میانمار اور تھائی لینڈ میں شدید زلزلہ۔ ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد، ہزاروں زخمی
جمعہ ۲۸؍مارچ ۲۰۲۵ء کو میانمار میں شدید زلزلے سے سارا ملک لرز اٹھا۔ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کا اثر پڑوسی ملک تھائی لینڈ پر بھی ہوا۔ میانمار کی فوجی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق زلزلے سے اب تک میانمار میں ۱۰۰۲؍ افراد ہلاک اور ۲۳۷۶؍افراد زخمی ہو چکے ہیں۔تاہم حتمی طور پر ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کس قدر افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ زیادہ تر ہلاکتیں میانمار کے دوسرے سب سے بڑے شہر منڈلے میں ہوئی ہیں جو زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ۷.۷؍محسوس کی گئی، جس کا مرکز میانمار میں ۱۰؍کلومیٹر زیرِ زمین تھا۔میانمار کی فوجی حکومت نے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔میانمار کے دارالحکومت نیپیڈو میں سڑکیں آمد و رفت کے لیے بند ہیں۔یہ زلزلہ ایک صدی سے زائد عرصے میں میانمار میں آنے والا سب سے شدید زلزلہ تھا۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے اندازہ لگایا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد دس ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔
تھائی لینڈ کے دار الحکومت بنکاک میں بھی اس زلزلے نے کافی تباہی مچائی ہے۔ اس زلزلے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ چند ہی لمحوں میں فلک بوس عمارتیں ملبہ کا ڈھیر بن گئیں ۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بہت سی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں ایک بلند و بالا عمارت کی چھت پر واقع سوئمنگ پول کا پانی آبشار کی صورت میں نیچے گرتا دیکھا جا تا رہاہے۔ سب کی نظریں زلزلے کے نتیجے میں زمیں بوس ہونے والی ایک زیرِتعمیر عمارت پر ہیں۔عمارت کے گرنے کی وجہ سے اس میں کام کر نے والے تقریباً ۷۰ کارکن لاپتا ہیں ۔ اب تک ۱۵۰؍سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ تھائی لینڈ کے نائب وزیراعظم کے مطابق اب بھی متعدد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ حکام نے بنکاک کو آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا ہے اور زلزلے کے مزید جھٹکوں کے خدشے کے باعث لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
شمالی کوریا کے ہیکرز نے تاریخ کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کی چوری کی
ہیکرز کے ایک جرائم پیشہ گروہ نے ۱.۵؍ارب ڈالر کی کرپٹو کرنسی کی تاریخی چوری کی ۔محض چند منٹوں میں تقریباً ۱.۴۶؍ ارب ڈالر مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی بائی بِٹ، جو دنیا کے مقبول ترین کرپٹو ایکسچینجز میں شمار ہوتی ہے، سے چرا لی گئی اور انٹرنیٹ کے ذریعے نامعلوم wallets میں منتقل کر دی گئی۔ اس میں سے کم از کم ۳۰؍کروڑ ڈالرز کامیابی سے ناقابل واپسی فنڈز میں تبدیل کر لیے ہیں۔ ’لیزرس‘ نامی ایک بدنام زمانہ ہیکنگ گروہ نے ممکنہ طور پر اپنی سب سے بڑی واردات انجام دی جو ۲۱؍ویں صدی کے کچھ بدترین سائبر جرائم کا ذمہ دار رہا ہے۔ ہیکرز کے اس گروہ کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ براہِ راست شمالی کوریا کی حکومت کے لیے کام کر رہے تھے۔
کرپٹو ایکسچینجز کی خاص بات یہ ہے کہ ان کے مالیاتی لین دین کو بلاک چین کے ذریعے حقیقی وقت میں ٹریک کیا جا سکتا ہے۔ بلاک چین ایک آن لائن لیجر کے طور پر کام کرتی ہے جو ہر ٹرانزیکشن اور فنڈز کی منتقلی کو شفاف بناتا ہے، چاہے ہر والٹ کا اصل مالک نامعلوم ہی کیوں نہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ تفتیش کار چوری شدہ اثاثوں کو حقیقی وقت میں فالو کررہے ہیں، کیونکہ ہیکرز انہیں مختلف والٹس اور ایکسچینجز کے ذریعے لانڈر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس بڑی واردات کے بعد سے اِن ہیکرز کو ٹریک اور بلاک کرنے کی کوشش کی جاتی رہی تاکہ وہ کرپٹو کرنسی کو استعمال ہونے والی کرنسی میں تبدیل کروانے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔اس چوری پر تحقیقات کرنے والوں کا کہنا ہے کہ چوری شدہ کرپٹو کرنسی میں سے ۲۰؍فیصد ناقابل استعمال ہو چکی ہے یعنی اب اسے ممکنہ طور پر کبھی بھی واپس نہیں لایا جاسکے گا۔امریکہ اور اُس کے اتحادی الزام عائد کرتے ہیں کہ شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نے حالیہ برسوں میں درجنوں اس نوعیت کی کارروائیاں کی ہیں جن کا مقصد بظاہر یہ ہے کہ شمالی کوریا کی حکومت، فوج اور جوہری پروگرام کو فنڈ کیا جا سکے۔
حضرت عیسیٰ ؑکی تصویر سے مخاطب ہو کر انہیں بال کٹوانے کا مشورہ دینے پر ٹک ٹاکر کو قید کی سزا
حضرت عیسیٰ ؑکی تصویر سے مخاطب ہو کر بال کٹوانے کا مشورہ دینے پر ٹک ٹاکر کوتین سال قید سنائی گئی ہے۔ انڈونیشیا میں ایک ٹک ٹاکر کو مبینہ طور پر اپنے فون پر حضرت عیسیٰؑ کی تصویر سے بات کرنےاور انہیں بال کٹوانے کی ترغیب دینے پر تقریباً تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔رتو تھیلیسا مسلم ٹرانسجینڈر خاتون ہیں، جن کے ٹک ٹاک پر چار لاکھ ۴۲؍ہزار سے زیادہ فالوورز ہیں۔انہوں نے یہ حرکت اس وقت کی جب وہ لائیو سٹریم پر تھیں اور اس تبصرے کا جواب دے رہی تھیں جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ ایک مرد کی طرح نظر آنے کے لیے اپنے بال کٹوا لیں۔
سماٹرا کی ایک عدالت نے تھیلیسا کو ایک متنازعہ آن لائن نفرت انگیز بیان کے قانون کے تحت نفرت پھیلانے کا مجرم قرار دیا اور دو سال اور دس ماہ قید کی سزا سنا دی۔ عدالت نے رتو پر توہینِ مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تبصرے معاشرے میں عوامی نظم و ضبط اور مذہبی ہم آہنگی کو متاثر کر سکتے ہیں۔
یہ عدالتی فیصلہ متعدد مسیحی گروپوں کی جانب سے پولیس کے پاس ٹک ٹاکر خاتون کے خلاف توہین مذہب کی شکایات درج کرنے کے بعد آیا۔
رتو تھیلیسا کو فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کے گروپوں نے اس سزا کی مذمت کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسے ’’رتو تھیلیسا کی آزادی اظہار پر حملہ‘‘ قرار دیتے ہوئے سزا کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈونیشیا کے نمائندہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ انڈونیشیا کے حکام کو سوشل میڈیا پر کیے گئے تبصروں پر لوگوں کو سزا دینے کے لیے ملک کے الیکٹرانک انفارمیشن اینڈ ٹرانزیکشنز قانون کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انڈونیشیا کو مذہبی منافرت کی وکالت پر پابندی لگانی چاہیے جو امتیازی سلوک، دشمنی یا تشدد کو اکساتی ہے اور یہ کہ رتو تھیلیسا کا عمل اس حد تک نہیں پہنچتا۔
فلپائن کے سابق صدر بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے
فلپائن کے سابق صدر روڈریگو دُوتیرتے کو ہیگ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت، آئی سی سی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کو منیلا ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔ ان کی گرفتاری بین الاقوامی عدالت (ICC) کی جانب سے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں جاری وارنٹ کے تحت عمل میں آئی۔
آئی سی سی نے دُوتیرتے کو گرفتاری کے بعد حراستی مرکز بھیج دیا ہے۔اس سے قبل بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صدر روڈریگو دُوتیرتے سے انسانیت کے خلاف جرائم کے شبہ میں تحقیقات کیں۔ یہ معاملہ اُن کی ’’منشیات کے خلاف جنگ‘‘ کے دوران ہزاروں ہلاکتوں سے جڑا ہوا ہے۔ عدالت نے پہلے دُوتیرتے کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
۷۹؍ سالہ ڈوتیرتے، ۲۰۱۶ء سے ۲۰۲۲ء تک فلپائن کے صدر رہے اور اپنے دورِ حکومت میں انہوں نے منشیات کے خلاف سخت مہم چلائی۔ اس مہم میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے بیشتر پولیس مقابلوں یا نامعلوم افراد کے ہاتھوں مارے گئے۔ایک اندازے کے مطابق اس دوران چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جب کہ کچھ رپورٹس کے مطابق یہ تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔تاہم فلپائن کے عوام میں یہ مہم خاصی مقبول رہی، اور ایک حالیہ سروے کے مطابق ۸۲؍فیصد فلپائنی شہری اس مہم کی حمایت کرتے رہے۔
چین کا چاند پر ریڈیو ٹیلی سکوپ کی تعمیر کا منصوبہ
چین ساری دنیا کو اپنی جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے حیران کر رہا ہے۔ اب چین نے خلا میں ایک جدید ریڈیو ٹیلی سکوپ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور بہت جلد وہ چاند پر انسانوں کو بھیجنے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔ چینی سائنسدانوں نے چاند کے اس حصے پر ریڈیو ٹیلی سکوپ لگانے کا خیال پیش کیا ہے جو زمین سے نظر نہیں آتا۔ یہ ریڈیو ٹیلی سکوپ ۲۰۳۰ء کی دہائی میں چاند پر مکمل کی جائے گی، یہ ٹیلی سکوپ تتلی کی ساخت کے ۷۲۰۰؍وائر انٹینوں پر مشتمل ہوگی اور یہ انٹینے ۳۰؍کلو میٹر رقبے پر پھیلے ہوں گے۔
اس ٹیلی اسکوپ کی تعمیر تین مراحل میں ہوگی۔پہلے مرحلے میں تین سال کے دوران ۱۶؍انٹینوں کو نصب کیا جائے گا جس کے ساتھ آلات بھی نصب کیے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے چینگ ای کے لینڈرز کو استعمال کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں انسانی خلا باز تین سے پانچ سال کے دوران تنصیب کا کام مکمل کریں گے۔ تیسرے مرحلے میں تمام انٹینوں کو نصب کیا جائے گا اور اس وقت تک چاند پر چین کی تحقیقی بیس کی تعمیر بھی مکمل ہو جائے گی۔
اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ سے کائنات کے مختلف رازوں کو جاننے کی کوشش کی جائے گی، چاند پر ہونے کی وجہ سے ٹیلی اسکوپ کے لیے سیاروں، کہکشاؤں اور بلیک ہولز کے ریڈیو سگنلز کو پکڑنا زیادہ آسان ہوگا۔اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ سے چین کو ایسے نئے سیارے دریافت کرنے کا بھی موقع بھی ملے گا جو انسانی رہائش کے لیے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں۔اسی طرح کائنات کی ابتدا کے بارے میں جاننے کا موقع بھی ملے گا۔
نیوزی لینڈ میں شدید زلزلے اور سونامی کا خطرہ
نیوزی لینڈ کے ساحل پر منگل کی صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت ۶.۷؍بتائی گئی ہے۔ زلزلے کے بعد حکام نے ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو سمندر سے دُور رہنے اور ساحلوں سے دور ہٹنے کی وارننگ جاری کی ہے کیونکہ طاقتور اور غیر معمولی لہریں خطرہ پیدا کر سکتی ہیں۔ اس زلزلے کا مرکز دس کلومیٹر زیر زمین تھا۔ زلزلے کا مرکز زیادہ گہرائی میں ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ ابھی تک کسی قسم کے نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ زلزلے کے بعد سونامی کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
سونامی کے خطرے کے پیش نظر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس سے قبل ۲۰۱۱ء میں کرائسٹ چرچ میں ۶.۳؍شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ اس میں تقریباً ۱۸۵؍لوگوں کی جانیں گئیں۔ ۱۹۳۱ء میں ہاکس بے میں آئے ۷.۸؍شدت کے زلزلے میں ۲۵۶؍افراد ہلاک ہوئے تھے، جو ملک کی تاریخ کا سب سے ہلاکت خیز زلزلہ تھا۔
جاپان کا فلسطینیوں کے علاج اور تعلیمی معاونت فراہم کرنے کا اعلان
جاپانی حکومت نے غزہ کے زخمی اور بیمار فلسطینیوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔ فلسطینی طلبہ کو تعلیم دلوانے میں بھی معاونت کا اعادہ کیا ہے۔جاپان، غزہ سے زخمی فلسطینیوں کو طبی علاج کے لیے اپنے ملک لائے گا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جاپان نے اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے متاثرین کے لیے براہ راست مدد فراہم کی ہے۔ انخلا اور علاج کا منصوبہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے ساتھ مل کر ترتیب دیا گیا تھا، اور مریضوں کی دیکھ بھال ٹوکیو کے سیلف ڈیفنس فورسز سینٹرل ہسپتال میں کی جائے گی۔
جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا نے گذشتہ ماہ تصدیق کی تھی کہ حکومت ممکنہ تعلیمی پروگراموں سمیت فلسطینیوں کو طبی امداد کی پیشکش کرنے کے طریقے تلاش کر رہی ہے۔ ایشیبا نے ایک پارلیمانی اجلاس کے دوران کہا، ’’ہم جاپان میں ایسے لوگوں کو قبول کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں جو غزہ میں بیمار پڑ گئے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ ٹوکیو فلسطینی طلبہ کے لیے جاپانی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے ایک خصوصی اقدام پر بھی کام کر رہا ہے۔
(محمد فاتح ملک)
٭…٭…٭
مزید پڑھیں: Earth HourاورEarth Day- ہمارا زمین سے اظہارِ محبت