اللہ میاں کا خط
وَالۡاَنۡعَامَ خَلَقَہَا ۚ لَکُمۡ فِیۡہَا دِفۡءٌ وَّمَنَافِعُ وَمِنۡہَا تَاۡکُلُوۡنَ۔ وَلَکُمۡ فِیۡہَا جَمَالٌ حِیۡنَ تُرِیۡحُوۡنَ وَحِیۡنَ تَسۡرَحُوۡنَ۔ وَتَحۡمِلُ اَثۡقَالَکُمۡ اِلٰی بَلَدٍ لَّمۡ تَکُوۡنُوۡا بٰلِغِیۡہِ اِلَّا بِشِقِّ الۡاَنۡفُسِؕ اِنَّ رَبَّکُمۡ لَرَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ۔ وَّالۡخَیۡلَ وَالۡبِغَالَ وَالۡحَمِیۡرَ لِتَرۡکَبُوۡہَا وَزِیۡنَۃً ؕ وَیَخۡلُقُ مَا لَا تَعۡلَمُوۡنَ۔
(النحل: 6تا9)
ترجمہ: اور مویشیوں کو بھی اس نے پیدا کیا تمہارے لیے ان میں گرمی حاصل کرنے کے سامان ہیں اور بہت سے فوائد ہیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے (بھی) ہو۔اور تمہارے لیے ان میں خوبصورتی ہے جب تم انہیں شام کو چَرا کر لاتے ہو اور جب تم انہیں (صبح) چرنے کے لیے کھلا چھوڑ دیتے ہو۔اور وہ تمہارے بوجھ اٹھائے ہوئے ایسی بستی کی طرف چلتے ہیں جسے تم جانوں کو مشقت میں ڈالے بغیر نہیں پہنچ سکتے۔ یقیناً تمہارا ربّ بہت ہی مہربان (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔ اور گھوڑے اور خچر اور گدھے (پیدا کئے) تاکہ تم ان پر سواری کرو اور (وہ) بطور زینت (بھی) ہوں۔ نیز وہ (تمہارے لیے) وہ بھی پیدا کرے گا جسے تم نہیں جانتے۔
(مشکل الفاظ کے معانی: مویشی: جانور، مشقت: مشکل، محنت۔)