پیارے حضور (ایّدہ اللہ) کی پیاری باتیں

جو علمِ قرآن اللہ تعالیٰ نے آپؓ کو عطا فرمایا تھا اس کی مثال نہیں ملتی

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ’’آپؓ نے مختلف موضوعات پر جماعت کو، عمومی طور پر مسلمانوں کو بھی نصائح فرمائی ہیں، راہنمائی فرمائی ہے۔ وہ کئی مضمون ہیں۔ کئی کتابیں ہیں۔ کئی ضخیم جلدوں پر یہ مشتمل ہیں۔ کچھ شائع ہوگئی ہیں کچھ شائع ہونے والی ہیں۔ تقریروں کی جلدیں ہی پینتیس چھتیس ہوگئی ہیں۔ خطبات چھبیس ستائیس یا اٹھائیس ہوگئے ہیں۔ تو بہرحال آپؓ نے بہت نصائح فرمائی ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ کسی سکول، کسی مدرسہ، کسی کالج، یونیورسٹی میں نہ پڑھنے کے باوجود جو علمِ قرآن اللہ تعالیٰ نے آپؓ کو عطا فرمایا تھا اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس بارے میں بھی غیروں نے بےشمار تبصرے کیے ہوئے ہیں جو گذشتہ سالوں میں مَیں بیان کرچکا ہوں اور اب جو پرانے ریکارڈ میں سے غیر مطبوعہ نوٹس یا خطبات اور تقریروں میں سے جو تفسیریں قرآن کریم کی مل رہی ہیں وہ ابھی چھپی نہیں ہوئیں۔ تفسیر کبیر میں وہ نہیں آئیں۔ جو تفسیرکبیر کے دس Volumeہیں ان سے تقریباً دوگنے سے زیادہ ہیں۔ ان کی بھی ان شاء اللہ تعالیٰ جلد اشاعت ہوجائے گی۔ یہ سب اللہ تعالیٰ نے آپؓ کو عطا فرمایا۔ اس پیشگوئی کو پورا فرمایا اور یہ جو پیشگوئی حضرت مصلح موعودؓ ہے یہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کی عظیم پیشگوئیوں میں سے ایک ہے اور ہمارے ایمان کو بڑھانے کا ذریعہ ہے۔ بہت سی کتب کی اشاعت انگریزی زبان میں بھی ہوچکی ہے۔ جن کو اردو نہیں آتی انہیں اس علمی خزانہ سے استفادہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ پہلے بھی مَیں کہتا رہتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس علمی خزانے سے فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ ‘‘ (خطبہ جمعہ 23؍ فروری 2024ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button