روزہ کا مزہ تو تب ہے کہ جو آپ اپنی معمول کی خوراک کھاتے ہیں اسی سے روزہ رکھو
ایک ناصرہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے دریافت کیا کہ حضور انور کو رمضان میں سحر و افطار میں کیا کھانا پسند ہے؟
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرما یا کہ میں بالعُموم جو ناشتہ کرتا ہوں وہی سِحری میں لیتا ہوں اور جو میں کھانا کھاتا ہوں وہی اِفطاری میں کھا لیتا ہوں۔ جیساکہ یہ آنحضرتﷺ کی سنت ہے، میں اِفطاری کھجور سے کرتاہوں۔ پھر میں جیساکہ بالعُموم لوگ فضول چیزیں کھاتے ہیں جیسے سموسے، پکوڑے اور چاٹ وغیرہ اور دیگر غیرضروری کھانے ،بالکل نہیں کھاتا۔ میں اتنا زیادہ بھی نہیں کھاتا کہ اِفطاری کے بعد پریشانی محسوس ہو اور صُبح کے وقت روزہ رکھنے کے لیے اُٹھنے میں بھی دِقَّت محسوس ہو۔ اِس لیے ایک سادہ روٹین ہونی چاہیے۔حضور انور نے مزید فرمایا کہ ایک معاشرے کے طور پر ہم نے یہ رَوایت بنا لی ہے کہ رمضان کے سحر و اِفطار میں ضرور ہم نے کوئی خاص چیز کھانی ہے۔ یوں ایک طرف تو ہم غیرضروری خرچ بڑھا لیتے ہیں اور پیٹ الگ خراب ہو جاتاہے اور روزہ رکھ کر پورا دن آ پ کو سستی رہتی ہے۔ روزہ کا مزہ تو تب ہے کہ جو آپ اپنی معمول کی خوراک کھاتے ہیں اُسی سے روزہ رکھو اور اُسی سے روزہ کھولو اور وہ پیسے جو آپ شاہانہ چیزوں کے کھانے میں خرچ کرتے ہیں وہ صدقہ و خیرات میں دے دو۔
(آن لائن ملاقات ناصرات الاحمدیہ آسٹریلیا۔ منعقدہ مورخہ 21؍مارچ 2021ء ۔ الفضل انٹرنیشنل 24؍اگست 2021ء)