احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن یُوکے کی سالانہ کانفرنس 2018ء کا انعقاد
مختلف موضوعات پر تقاریر۔ایسوسی ایشن کے رفاہی کاموں کی رپورٹ۔اختتامی اجلاس میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ کی بابرکت شمولیت ۔ تعلیمی میدان میں اور پروفیشنل کامیابیاں حاصل کرنے والوں میں انعامات کی تقسیم اور اختتامی خطاب
خداتعالیٰ کے خاص فضل و کرم سے احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن یُو کے کی سالانہ کانفرنس بروز اتوار مؤرخہ 21 ؍جنوری 2018ء کو طاہر ہال بیت الفتوح لندن میں منعقد ہوئی۔
احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن(AMMA)شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والی تمام شاخوں کی ایسوسی ایشن ہے جس میں ڈاکٹر ،ڈینٹسٹ، نر سز، فارماسسٹ اور دوسرے متعلقہ شعبہ جات میں کا م کرنے والے شامل ہیں اوراِن شعبہ جات کے طلباء بھی اس کا حصہ ہیں ۔اس سال کانفرنس کی حاضری 132 تھی جِن میں سے 54مستورات تھیں ۔
الحمدللہ اس سال کی میٹنگ کو بھی رائل کالج آف فزیشن کی طرف سے تین پوائنٹس برائے مستقل پروفیشنل ترقی( CPD)دیئے گئے ۔ یہ اس بات کاثبوت ہے کہ ہماری یہ میٹنگ برطانوی نظام کے مقرر کردہ میڈیکل میٹنگ کے اصولوں کے مطابق ہے ۔اوراس میٹنگ میں شامل ہونے والوں کو رائل کالج کی رضا مندی سے ان کی حاضر ی کے سرٹیفکیٹ دیئے گئے۔اس کاوش کو کانفرنس کے حاضرین نے بہت پسند کیا ۔
اس میٹنگ کا پہلاسیشن اپنے مقررہ وقت پرمکرم ڈاکٹر مجیب الحق خان صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا۔جس کے بعد افتتاحی تقریر ڈاکٹر سید مظفر احمد صاحب (صدر احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن یُوکے ) نے کی ۔بعد ازاں میڈیکل کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی تقاریر کا سلسلہ شروع ہو ا۔
پہلی تقریر Psychiatry and the mental health act(سائیکاٹری اورمینٹل ہیلتھ ایکٹ) کے بارے میں تھی جو ڈاکٹر شکیل احمد صاحب نے کی ۔جس میں انہوں نے قانونی معلومات کے بارے میں بتایا جو ایک سائیکاٹری کے مریض کے علاج کے لئے معلوم ہونا ضروری ہیں ۔
دوسری تقریر بعنوانHow is AMMA helping to improve community health تھی۔ یعنی احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن یوُکے کمیونٹی کی صحت کے لئے کیسے کام کررہی ہے ۔یہ خاکسار ڈاکٹر امتہ السلام نے کی اور تقریر میں بتایا کہ احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن یوُکے صرف یوکے میں ہی نہیں بلکہ یوُکے کے باہر بھی فعال ہے ۔
نماز ظہر و عصر اورکھانے کے وقفہ کے بعد دوسرے سیشن کی پہلی تقریر (Reducing weight and keep it low )وزن کم کرنا اوراس کو قائم رکھنے کے موضوع پرڈاکٹر قمرالدین محمود صاحب نے کی ۔جس میں انہوں نے میڈیکل کی مثالوں اورریفرنسز کے ساتھ وزن کو کنڑول کرنے کے بارہ میں آگاہی دی اورمیڈیکل مشورے بھی دیئے ۔یہ تقریر دن کی بہترین تقریر گردانی گئی۔
ڈاکٹر سمینتھا بیل( Samantha Bell) نے Coroner’s inquest کے موضوع پر تقریر کی ۔ آ پ کا تعلق میڈیکل ڈیفنس یونین ( Medical Defence Union)سے ہے ۔شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے قانونی مسائل پر تفصیل سے بات کی گئی جو حاضرین کے لئےبہت فائدہ مندتھی ۔اس کے بعد مغرب کی نماز اورچائے کا وقفہ ہوا۔
بعدازاں کانفرنس کے آخری Clinicalسیشن کاآغاز ہوا۔جس میں Kim Tolley جو جنرل میڈیکل کونس(GMC)کی نمائندہ ہیں ۔انہوں نے (Doctors use of social media) ڈاکٹروں کے سوشل میڈیا کے استعمال کے بارے میں معلومات دیں جوبہت دلچسپ اورتوجہ طلب تھیں۔اس کے بعد حاضرین نے GMCکے تعلق سے سوالات بھی پوچھے ۔
اس کے بعد ایسوسی ایشن کااوپن فورم سیشن ہواجس میں حاضرین کو پروفیشنل موضوعات پربات کرنے کا موقع ملا۔کانفرنس کے دوسرے حصہ میں مکرم رفیق حیات صاحب نیشنل امیر یُو کے تشریف لائے اوراجلاس کی کارروائی کی صدارت کی۔مکرم ڈاکٹر شبیر بھٹی صاحب ہیومینٹی فرسٹ(Humanity First )کی طرف سے تشریف لائے اورہیو مینٹی فرسٹ کی خدمات کے بارے میں بتایا ۔اورAMMA UKکا ہیومینٹی فرسٹ کے ساتھ مل کرکا م کرنے کا بتایا جو کہ صرف AMMAکے فلیگ شپ ہسپتال (جو کہ آئیوری کوسٹ میں بنایا جارہاہے )تک ہی محدود نہیں ۔AMMAکی ویب سائٹ پراس بارہ میں مزید معلومات مل سکتی ہیں۔ویب سائٹ کا ایڈریس بھی دیا جارہا ہے۔
(http:amma-uk.org/projects-in- progress)
کانفرنس کے آخری سیشن میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تشریف لائے۔ حضور انور کے کرسیٔ صدارت پر تشریف فرما ہونے پراس اختتامی اجلاس کاآغاز ڈاکٹر مظفر احمد صاحب چوہدری کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔اس کے بعد احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن یُوکے کے صدرمکرم ڈاکٹر سید مظفر احمد صاحب نے رپورٹ پیش کی ۔ڈاکٹر سید مظفر احمد صاحب نےاپنی رپورٹ میں احمدیہ میڈیکل ایسوسی ایشن یُوکے کے تحت کئے جانے والے مختلف کاموں کا مختصر ذکر کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے ڈاکٹر ز مختلف ممالک میں وقف عارضی کے لئے گئے جن میں گھانا ،آئیوری کوسٹ ،ملائشیا اور پاکستان شامل ہیں ۔ڈاکٹر مسعودمجوکہ صاحب اورڈاکٹر جلال بھٹی صاحب ملائشیاگئےجہاں انہوں نے مریضان کا طبی معائنہ کیا ۔وہ دوائیاں بھی ساتھ لے کر گئے تھے۔اس کے علاوہ مقامی ڈاکٹر ز کو بھی بعض امور میں ٹریننگ دی۔ان ڈاکٹر ز سے بعد میں بھی آن لائن رابطہ قائم ہے۔ اوران کی ضرورت کے مطابق بعض طبی آلات بھی وہاں بھجوائے گئے ہیں۔
اسی طرح ڈاکٹر ہمایوں نذیر صاحب اور ڈاکٹر شاہ محمود جاوید صاحب گھانا گئے۔ڈاکٹر ہمایوں نذیر صاحب گھانا کے ڈاکٹر ز کے لئے آن لائن کورسز کاسسٹم سیٹ اَپ کرنے کے لئے گئے تھے ۔ڈاکٹر شاہ محمود صاحب جو سرجن ہیں انہوں نے وہاں بعض پیچیدہ قسم کے آپریشن نہایت کامیابی سے کیے۔ڈاکٹر مظفر چوہدری صاحب نے پاکستان میں کافی عرصہ رہ کر کام کیا ۔ڈاکٹر عائشہ ملک صاحبہ نے بھی ربوہ میں جماعت کے ہسپتال میں وقف عارضی کیا اورمریض دیکھے اوراپنی فیلڈ میں مقامی ڈاکٹر وں کو ضروری معلومات و رہنمائی دی ۔اسی طرح ڈاکٹر ز کا وفد آئیوری کوسٹ بھی گیا۔وہاں مختلف آپریشنز بھی کئے اورمریضوں کا علاج کیا۔افریقہ کے ڈاکٹر ز کی تربیت کے لئے آن لائن کورسز کا سسٹم سیٹ اَپ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ وہ عندالضرورت رابطہ کرکے طبی رہنمائی حاصل کر سکیں ۔
مکرم سیدمظفر احمد صاحب نے بتایاکہ میڈیکل کے احمدی طلباء و طالبات کی تعلیمی میدان میں رہنمائی بھی کی جاتی ہے۔ جس میں میڈیکل کی تعلیم کے لئے داخلہ، Work Experience ،اور باہر کے ملکوں سے آنے والے ڈاکٹر ز کے لئے Clinical Attachment اور نوکری کے حصول کے لئے مدد وغیرہ امور شامل ہیں ۔
مکرم ڈاکٹر صاحب موصوف نے بتایا کہ ہم اپنی ایسوسی ایشن کے لئے چیریٹی سٹیٹس حاصل کرنے کے لئے بھی کارروائی کررہے ہیں۔اسی طرح یہ ایسوسی ایشن ہیومینٹی فرسٹ کے ساتھ مل کران کے پراجیکٹس پر بھی مدد دیتی ہے ۔ اسی طرح آئیوری کوسٹ میں ایک معیاری ہسپتال کے قیام کے پراجیکٹ پر بھی کام ہورہا ہے ۔ اس ہستپال کی تعمیر کا تخمینہ پانچ لاکھ پاؤنڈز لگایا گیاہے ۔اس کے لئے فنڈز جمع کرنے کے لئے بھی بعض فنکشنز کئے گئے ہیں ۔اب تک چار لاکھ ستّر ہزار پاؤنڈز کے وعدہ جات مل چکے ہیں ۔یہ ہسپتال A&E کے علاوہ دو آپریشن تھیٹرز،سرجیکل وارڈ،پرائیویٹ وارڈ، زچہ و بچہ کی نگہداشت، سی ٹی سکین،ایم آر آئی سکین ، دانتوں اور آنکھوں کے علاج کی سہولت پرمشتمل ہو گا۔مکرم ڈاکٹر سید مظفر احمد صاحب نے حضورانور سے ایسوسی ایشن کی تمام مساعی اورپراجیکٹس کی کامیابی کے لئے دعا کی درخواست کی ۔
اس سال ایک خاص انعام لجنہ یُوکے میں ہیلتھ اور فِٹنس سیکرٹری یُوکے کو دیاگیا۔جس میں چھوٹی ،درمیانی اوربڑی مجالس شامل تھیں۔یہAMMAپرائز نیشنل ہیلتھ اور فٹنس سیکرٹری یُوکے اورAMMAلجنہ کی طرف سے رکھا گیاتھااوراس پروجیکٹ کو لجنہ میں ایک ریسرچ کے جائزہ کے بعد ان کی ضرورت کے مطابق پلان کیاگیاتھا تاکہ کمیونٹی میں زیادہ سے زیادہ صحت کا خیال کیا جاسکے ۔
بعد ازاں حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے حاضرین سے انگریزی زبان میں خطاب فرمایاجس میں ایسوسی ایشن کے کاموں کو سراہتے ہوئے ان کی بعض امور کی طرف خاص طور پر رہنمائی فرمائی اورکاموں کو زیادہ منظم اور بہتر انداز میں کرنے کی طرف توجہ دلائی ۔
(حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطاب کا اردو میں مفہوم الفضل انٹر نیشنل کی کسی آئندہ اشاعت میں الگ شائع کیا جائے گا)
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بعد ازاں از راہ شفقت عشائیہ میں بھی شمولیت فرمائی۔
٭…٭…٭