نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازجنازہ حاضر وغائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ24؍مئی2018ء بروز جمعرات 11بجے صبح حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے محمود ہال (مسجد فضل لندن)میں تشریف لاکر مکرمہ امینہ بی بی کلیم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد ظفر کلیم صاحب (واٹفورڈ۔ یُوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ امینہ بی بی کلیم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد ظفر کلیم صاحب (واٹفورڈ۔یُوکے)

22مئی 2018ء کو 81سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد اوائل عمر میں پارٹیشن کے دوران شہید ہوگئے تھے اور آپ نے اپنی والدہ اور دوبھائیوں کی کفالت کا فرض نبھایا۔ مرحومہ کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے تھا اور 1970ء میں پاکستان سے یوکے شفٹ ہوئیں اور واٹفورڈ میں رہائش اختیار کی۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، دعا گو، چندہ جات میں باقاعدہ ، بہت نیک خاتون تھیں۔ مساجد کی تعمیر کے لئے بھی مالی قربانی پیش کرتی تھیں۔آپ نے حج اور عمر ہ کی بھی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور 12 پوتے پوتیاں یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔ مکرمہ حنیفہ بی بی صاحبہ اہلیہ مکر م عنایت اللہ صاحب شہید گوجرانوالہ (آسٹریلیا)

5مئی2018ءکو بریسبن میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے میاں مکرم عنایت اللہ صاحب کو 2 جون 1974ء میں گوجرانوالہ میں شہید کردیا گیا تھا۔ مرحومہ نے بڑی محنت سے بچوں کی پرورش کی اور انہیں ہمیشہ دین سے جوڑے رکھا ۔ اپنے چھوٹے بہن بھائیوں اور غریب رشتہ داروں کی ضرورتوں کا بہت خیال رکھتی تھیں ۔جماعتی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ غربا کی مدد ان کا طرہ امتیاز تھا۔ بڑی ملنسار ،مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں ۔

2۔ مکرم قریشی محمد حفیظ صاحب (سابق کارکن دارالذکر۔ لاہور)

15اپریل 2018ءکو80 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت غلام قادر صاحبؓ اور نانا حضرت منشی مہر دین صاحبؓ دونوں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ آپ کے بڑے بھائی مکرم شفیع محمد عابد صاحب قادیان میں دوریش تھے اور آپ کے بھتیجے مکرم فضل اللہ صاحب اس وقت نائب ناظر نشرو اشاعت قادیان ہیں۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں تین بیٹیاں اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے بیٹے مکرم عمران احمد صاحب ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے شعبہ لائبریری وآرکائیو میں بطور Volunteerخدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ کے دوپوتے جامعہ احمدیہ ربوہ میں زیر تعلیم ہیں ۔

3۔مکرم داؤد احمد صاحب( پشاور)

27اپریل 2018ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے بطور قائد خدام الاحمدیہ اور ناظم انصار اللہ ضلع پشاور خدمت کی توفیق پائی۔ 1974ء کے پُر آشوب دور میں آپ کی دکان وغیرہ جلا دی گئی تھی ۔ بڑے صابر و شاکر انسان تھے۔ آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا ۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں7 بیٹیاں اور 2 بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔

4۔مکرمہ ناصرہ اختر صاحبہ اہلیہ مکرم امان اللہ خان صاحب (بنگلہ دیش )

27 فروری 2018ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ انتہائی نیک ، صوم و صلوٰۃ کی پابند ،غریب پرور، غیر معمولی صفات کی حامل، بہت نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ تھیں۔پیشہ کے لحاظ سے ٹیچر تھیں اس وجہ سے کثرت سے احمدی اور غیر احمدی بچوں نے آپ سے علم حاصل کیا۔ پسماندگان میں تین بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

5۔مکرمہ عذرا دلدار صاحبہ اہلیہ مکرم دلدار احمد صاحب( حلقہ بٹالہ کالونی ۔ فیصل آباد)

21 مارچ 2018ء کو 73 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند ، خلافت سے گہری محبت رکھنے والی ، غریب پرور، مہمان نواز اور نیک خاتون تھیں۔چندہ جات میں باقاعدہ تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

… مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ26؍مئی2018ءبروز ہفتہ 11بجے صبح حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لاکرمکرم محمود احمد ملک صاحب (گلاسگو۔ یوکے)، مکرمہ امینہ بلقیس وہاب صاحبہ اہلیہ مکرم پروفیسر عبد الوہاب صاحب مرحوم (لندن) اور کرمہ صفیہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم عبدا لکریم صاحب (نارتھ لندن) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

1۔ مکرم محمود احمد ملک صاحب (گلاسگو۔یوکے)

21مئی 2018ء کو بعارضہ کینسر 72سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم ملک غلام حسین صاحب آف کوئٹہ کے فرزند تھے۔ گلاسگو کے ابتدائی احمدیوںمیں سے تھے۔ آپ کو گلاسگو جماعت میں سیکرٹری مال، سیکرٹری ضیافت کے علاوہ بعض اور خدمتوں کی بھی توفیق ملی ۔جماعت کے مہمانوں کی خدمت کرنے میں دلی خوشی محسوس کرتے تھے ۔جلسہ سالانہ کے بعد سیر کے لئے جانے والے مرکزی وفود کو اپنے گھر میںرہائش مہیا کیا کرتے تھے۔ نمازوں کے پابند، اطاعت گزار، خلافت کے ساتھ گہرا محبت کا تعلق رکھنے والے نیک اور مخلص انسان تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بچے اور آٹھ پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں یادگار چھوڑے ہیں۔

2۔ مکرمہ امینہ بلقیس وہاب صاحبہ اہلیہ مکرم پروفیسر عبدالوہاب صاحب مرحوم(لندن)

23مئی 2018ء کو 91 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم ڈاکٹر عبد الحمید چغتائی صاحب کی بیٹی اور محترم حکیم مرہم عیسیٰ صاحب کی پوتی تھیں۔بہت خوبیوں کی مالک، دعاگو، نیک اور باوفا خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ والہانہ لگاؤ تھا۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ سب بچوں کی بڑی اچھی تربیت کی۔ ہمیشہ انہیں نیک کاموں کی تلقین کرتی رہتی تھیں۔ پسماندگان میں آٹھ بچے اور متعدد پوتے پوتیاں اور پڑپوتے پڑپوتیاں یادگار چھوڑے ہیں ۔آپ مکرم عقیل میاں صاحب(Solicitor) کی والدہ تھیں ۔
3۔ مکرمہ صفیہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم عبدا لکریم صاحب (نارتھ لندن)

19مئی 2018ء کو 68 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق بنگلہ دیش سے تھا۔ کچھ عرصہ سے بیمار تھیں ۔ جماعت سے مخلصانہ تعلق رکھتی تھیں ۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم غلام اعظم صاحب بنگلہ ڈیسک میں طوعی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔ مکرم شیخ حبیب احمد صاحب ابن مکرم شیخ دیدار احمد صاحب (ڈرائیور نظارت امور عامہ قادیان)

18مئی2018ءکو ایک کارحادثےمیں 32 سال کی عمر میںوفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آٹھ سال سے بطور ڈارئیور نظارت امور عامہ قادیان میں خدمت بجا لارہے تھے ۔بہت اچھے اخلاق کے مالک، ملنسار، اطاعت گزار اور خدمت کے لئے ہمہ وقت تیار رہنے والے ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ان کی خوش خلقی اور ملنساری کا اعتراف غیر مسلم پڑوسی بھی کرتے تھے۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے بہت پیار اور عقیدت کا تعلق تھا۔انجمن کی ملازمت شروع کرنے کے چند سال بعد زندگی وقف کی لیکن خدمت کے جذبہ سے ایسے لگتا تھا کہ آپ پہلے سے ہی واقف زندگی ہیں۔ دفتری اوقات کے بعد بھی اگر کام کے لئے بلایا جاتا تو فوراً حاضر ہوجاتے ۔ کام سے فارغ ہوتے تو سیکیورٹی وغیرہ کی ڈیوٹی بھی بڑے شوق سے بجالاتے تھے۔ اسی طرح جلسہ سالانہ پر بھی روزانہ بڑے شوق اور لگن سے ڈیوٹی دیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک پانچ سالہ بچی یادگار چھوڑی ہے۔ آپ کے بڑے بھائی مکرم شیخ سرور صاحب بھی واقف زندگی ہیں جو دفتر وقف نو قادیان میں خدمت بجالارہے اور چھوٹے بھائی مکرم شیخ طاہر احمد صاحب مہاراشٹر کے ضلع عثمان آباد میں بطور مبلغ انچارج خدمت بجالارہے ہیں۔

2۔ مکرمہ صفیہ رشید صاحبہ اہلیہ مکرم حاجی عبد الرشید صاحب (ربوہ)

5مئی 2018ء کو 83سال کی عمرمیںوفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت میاں حامد صاحب بافندہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پڑپوتی اور محترم میاں نواب دین صاحب (پیر کوٹ ثانی ضلع گوجرانوالہ) کی بیٹی تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند ، چندہ جات میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ بچوں کو نماز باجماعت کی تلقین کرتیں اور اس کی نگرانی بھی کیا کرتی تھیں۔جب تک ربوہ میں جلسہ سالانہ ہوتا رہا آپ جلسہ پر آنے والے مہمانوں کی خدمت بڑی خوش دلی سے کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم ظہیر رشید صاحب لندن میں ایم ٹی اے میں کام کررہے ہیں اور ایک بیٹے مکرم طارق محمود ظفر صاحب آجکل امیر و مبلغ انچار ج کینیا کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

3۔ مکرم طیب یعقوب صاحب ( ٹرینیڈاڈ)

10؍اپریل 2018ء کو 87سال کی عمرمیں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ 1950ء کی دہائی میں بیعت کرنے کی توفیق پائی۔ جماعت کے ساتھ مضبوط تعلق رکھا اور جماعتی کاموں میں ہمیشہ سب سے آگے ہوتے تھے ۔ صوم وصلوۃ کے پابند ، تہجد گزار ، چندوں میں باقاعدہ بہت مخلص اور باوفاانسان تھے ۔ قرآن کریم سے بہت عشق تھا اور بڑی خوش الحانی کے ساتھ تلاوت کیا کرتے تھے ۔آخری عمر میں بینائی ختم ہوگئی تھی لیکن اس وقت بھی جو حصہ یاد تھا اس کی باقاعدہ تلاوت کیا کرتے تھے ۔ ربوہ اور قادیان کی زیارت کے علاوہ آپ کو حج کی سعادت بھی ملی۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلافت کے ساتھ عشق کا گہر اتعلق تھا۔ پسماندگان میں دوبیویوں سےچھ بچے یادگار چھوڑے ہیں ۔ آپ مکرم مولوی محمد حنیف یعقوب صاحب کے چھوٹے بھائی اور محترم طالب یعقوب صاحب ( مبلغ سلسلہ )کے والد تھے۔آپ کی ایک بیٹی اس وقت ٹرینیڈاڈ کی صدر لجنہ اور داماد صدر انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

4۔ مکرمہ مریم صدیقہ کھوسہ صاحبہ اہلیہ مکرم محمد جلال کھوسہ صاحب (میر پورخاص ۔سندھ)

23فروری2018ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار ، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی، سادہ مزاج، صابرہ وشاکرہ، بہت نیک ،متقی اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔مستحقین کی مختلف رنگ میںمدد کیا کرتی تھیں۔ اپنے بچوں کی بہترین رنگ میں تربیت کی توفیق پائی اور بے شمار بچوں کو قرآن کریم ناظرہ پڑھایا۔لمبی بیماری کا بڑےصبر و حوصلہ سے مقابلہ کیا اور ہمیشہ اللہ کی رضا پر راضی رہیں۔ آپ مکرم ڈاکٹر مبشر احمد صاحب کھوسہ شہید (آف میر پور خاص ) کی والدہ تھیں۔

5۔مکر م ڈاکٹرایم اے نعیم صاحب ابن مکرم ڈاکٹر محمد عبدالرشید صاحب (اسلام آباد)

28/29اپریل 2018ء کی درمیانی رات کو 85سال کی عمر میںوفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولانا محمداسماعیل صاحب سیالکوٹی کے پوتے تھے۔بہت نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میںچاربیٹیاںاور پانچ بیٹےیادگار چھوڑے ہیں ۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭ؕ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button