متفرق شعراء
جو کام بھی کرتا تھا وہ ہو جاتا امر تھا
جو مہدیٔ موعود کا موعود پسر تھا
محمود بشیر اور وہی فضلِ عمر تھا
بارعب تھا رکھتا تھا وہ اک شانِ جلالی
وہ شخص بہت نرم طبیعت کا مگر تھا
طوفان میں ہاتھوں میں لیے دین کا پرچم
الحاد کے آگے رہا وہ سینہ سپر تھا
رکھے گا زمانہ بھی اُسے یاد کہ جس کی
تحریر میں تقریر میں جادو سا اثر تھا
وہ مصلح موعودؓ تھا ملت کا فدائی
جو کام بھی کرتا تھا وہ ہوجاتا امر تھا
ربوہ کی جو اک بستی ظفرؔ اُس نے بسائی
وہ اُس کی دعاؤں کا ہی اِک میٹھا ثمر تھا