مرتبہ میں ہے جو سب سے اس زماں میں بیشتر
جو مخالف ہیں مسیحِ قادیانی کے ضرور
دُور رحمت سے رہیں گے دو جہاں میں بیشتر
خاک پا ہوں گے مسیح قادیانی کے جو لوگ
حصہ لیں گے فضلِ خلاقِ جہاں میں بیشتر
حق ادھر ہے جس طرف یہ مہدی معہود ہے
حق نے برکت ڈالی ہے اس کی زباں میں بیشتر
جانشیں اس کا جو ہے بیشک ہے راہ راست پر
متبع اس کا ہے آفت سے اماں میں بیشتر
سایۂ رحمت اس پر خوش سیر محمود ہے
حامی دین حق کے لطفِ بیکراں میں بیشتر
ہے خدا اس کا معلّم وہ خدا کا دوست ہے
ہے نصیبہ اس کا فیضِ آسماں میں بیشتر
اس کے دل میں ہے تڑپ اسلام کی تائید کی
قربِ حق میں سب سے ہے وہ ہمرہاں میں بیشتر
چاہیے ہر مومن اس کے ہاتھ پر بیعت کرے
ورنہ ہو گا وہ گروہِ گمرہاں میں بیشتر
جو بُرا اُس کو کہے گا وہ بُرا ہو جائے گا
آگ لگ جائے گی اس کی بد زباں میں بیشتر
کیوں نہ ہم پیرو ہوں اُس کے جان اور دل سے اویسؔ
مرتبہ میں ہے جو سب سے اس زماں میں بیشتر
(حضرت صوفی تصوّر حسین صاحب اویسؓ۔ الفضل 2 مئی 1914ء صفحہ 2)
……………………………………………………………………………………………………………
(اس نظم کے شاعر بریلوی مہاجر قادیان ۔ غضب کے پُر گو شاعر تھے ۔ آپ کی طویل نظموں پر بھی سلسلہ احمدیہ سے فدائیت کا رنگ غالب تھا اور مذہب کی گہری چھاپ تھی۔وفات 12؍اپریل 1927ء بعمر 70سال)