ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام (قسط نمبر5)
راستباز اور متقی بنوتاکہ عقل میں جودت اور ذہانت پیدا ہو
ذرا سوچو اور سمجھو ۔خدا کے واسطے عقل سے کام لو ۔اور اس لیے کہ عقل میں جودت اور ذہانت پیدا ہو ۔راستباز اور متقی بنو ۔پاک عقل آسمان سے آتی ہے اور اپنے ہمراہ ایک نور لاتی ہے۔ لیکن وہ جوہر قابل کی تلاش میں رہتی ہے ۔اس پاک سلسلہ کا قانون وہی قانون ہے جو ہم جسمانی قانون میں دیکھتے ہیں۔بارش آسمان سے پڑتی ہے لیکن کوئی جگہ اس بارش سے گلزار ہوتی ہےاور کہیں کانٹے اور جھاڑیاں ہی اُگتی ہیں اور کہیں وہی قطرہ بارش سمندر کی تہہ میں جاکر ایک گوہر شاہوار بنتا ہے۔
بقول کسے
درباغ لالہ روید درشورہ بوم خس
(ملفوظات جلد اول صفحہ 72)
٭…اس میں حضرت مسیح موعو د علیہ السلام نے فارسی کا یہ مصرع استعمال کیا ہے
’’دَرْبَاغْ لَالِہْ رُوْیَدْ ودَرْشُورِہْ بُوْم خَسْ‘‘
جس کا ترجمہ یہ ہے: ’’(بارش)باغ میں پھول اگاتی ہے اور شورہ زمین میں گھانس پھونس‘‘۔ دراصل سعدی کے ایک شعر کایہ دوسرا مصرع ہےپورا شعر یوں ہے۔
بَارَان کِہْ دَرْلَطَافَتِ طَبْعَشْ خِلَافْ نِیْست
دَرْبَاغْ لَالِہ رُوْیَدْ ودَرْشُوْرِہْ بُوْم خَسْ
ترجمہ:۔ بارش جس کی پاکیزہ فطرت میں کوئی ناموافقت نہیں وہ باغ میں تو پھول اگاتی ہے اور شورہ زمین میں گھانس پھونس۔
٭…٭…٭