بچوں کی پرورش اور خبر گیری
مولانا عبدالکریم صاحب سیالکوٹی ؓ سیرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام میں تحریر فرماتے ہیں ‘‘بچوں کی پرورش اور خبر گیری کے متعلق میں اپنے الفاظ میں کچھ کہنا نہیں چاہتا ۔بلکہ حضرت مخدوم الملت مولانا عبد الکریم صاحب رضی اللہ عنہ کا ارشاد درج کرتا ہوں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت کے اس شعبہ کے متعلق فرماتے ہیں ‘‘آپ بچوں کی خبر گیری اور پرورش اس طرح کرتے ہیں کہ ایک سر سری دیکھنے والا گمان کرے کہ آپ سے زیادہ اولاد کی محبت کسی کو نہ ہوگی اور بیماری میں اس قدر توجہ کرتے ہیں اور تیمارداری اور علاج میں ایسے محو ہوتے ہیں کہ گویا اور کوئی فکر ہی نہیں ۔مگر باریک بین دیکھ سکتا ہے کہ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے لئے ہے اور خدا کے لئے اس کی ضعیف مخلوق کی رعایت اور پرورش مد نظر ہے۔ آپ کی پہلوٹھی بیٹی عصمت لدھیانہ میں ہیضہ سے بیمار ہوئی آپ اس کے علاج میں یوں دوا دوی کرتے کہ گویا اس کے بغیر زندگی محال ہے اور ایک دنیا دار دنیا کی عرف و اصطلاح میں اولاد کا بھوکا اور شیفتہ اس سے زیادہ جانکا ہی کر نہیں سکتا مگر جب وہ مر گئی آپ یوں الگ ہو گئے کہ گویا کوئی چیز تھی ہی نہیں اور جب سے کبھی ذکر تک نہیں کیا کہ کوئی لڑکی تھی۔’’
(سیرت مسیح موعود علیہ السلام مصنفہ مولانا عبدالکریم صاحب سیالکوٹی ؓ صفحہ 53 ،54)
٭…٭…٭