ادبیات
ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 11)
حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام فرماتے ہیں:
’’یہ ایک یقینی بات ہے ۔کہ اگر کوئی شخص اپنے اندر اپنے ابنائے جنس کے لئے ہمدری کا جوش نہیں پاتا وہ بخیل ہے ۔اگر میں ایک راہ دیکھوں جس میں بھلائی اور خیر ہے ۔تو میرا فرض ہے کہ میں پُکارپُکار کر لوگوں کو بتلاؤں اس اَمر کی پرواہ نہیں ہونی چاہیے کہ کوئی اُس پر عمل کرتاہے یا نہیں ۔
کس بشنود یا نہ شنود من گفتگوئے میکنم‘‘
(ملفوظات جلد اول صفحہ 147)
*۔اس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فارسی کا یہ جملہ استعمال کیا ہے
’’کَسْ بِشَنْوَدْیَانَشَنْوَدْ مَنْ گُفْتُگُوْئے مِیْکُنَمْ‘‘
مرزا اسداللہ خان غالب نے منشی ہرگوپال تفتہ کے سکندر آباد میں قیام کے دوران وہاں سے کوئی رابطہ نہ رکھنے پر خط میں یہ جملہ لکھا۔جس کا ترجمہ یہ ہے ۔ ‘‘کوئی سنے یا نہ سنے میں بات کر تا رہوں گا ‘‘
٭…٭…٭