جلسہ سالانہ کا پروگرام، ایک تعارف
جیسا کہ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ میں فرمایا کہ جلسہ سالانہ برطانیہ کے لیے بسائے جانے والے عارضی شہر حدیقۃ المہدی میں جلسے کو کامیاب کرنے کے لیے شعبہ جات بڑی توجہ سے کام کرتے ہیں۔ امسال جلسہ سالانہ برطانیہ کے بابرکت موقع پر الفضل انٹرنیشنل جلسہ کی کارروائی کی رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ جلسہ کے انتظامات اور اس کی کامیابی میں کارفرما شعبہ جات میں سے چند ایک کا تعارف پیش کرنے کی کوشش کرے گا۔ ‘نظامت پروگرام’ کا تعارف اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
جلسہ سالانہ کے حوالہ سے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے جو مقاصد بیان فرمائے ہیں ان میں سے ایک شاملین جلسہ کے ایمان اور یقین اور معرفت میں ترقی مہیا کرنا ہے۔ہم خوش نصیب ہیں کہ جلسہ سالانہ برطانیہ پر دنیا بھر میں بسنے والے احمدیوں کی روحانی پیاس کی تسکین کے لیے حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز خطبہ جمعہ کے علاوہ چار پُر معارف خطابات فرماتے ہیں۔ ان معرکہ آرا خطابات کے علاوہ جلسہ سالانہ پر علمائے سلسلہ مختلف موضوعات پر تقاریر کرتے ہیں۔
ہمارے قارئین کے لیے یہ بات یقیناً دلچسپی کا باعث ہو گی کہ جلسہ سالانہ کے مقررین اور تقاریر کے موضوعات کے انتخاب کا طریقہ کار کیا ہے۔
چونکہ یہ تمام امور جلسہ سالانہ کی نظامت ‘پروگرام’ کے زیرِ انتظام کیے جاتے ہیںاس لیے ان معلومات کے حصول کے لیے ہم نے ناظم پروگرام ،جلسہ گاہ مکرم محمود احمد ملک صاحب سے رابطہ کیا۔
نظامت پروگرام
محترم ملک صاحب نے نظامت پروگرام کے ذمہ امور کے متعلق تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ جلسہ سالانہ پر کی جانے والی تقاریر کے موضوعات اور مقررین کے انتخاب کے علاوہ حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی موجودگی میں ہونے والے اجلاسات پر کی جانے والی تلاوت اور نظموں کا انتخاب اور ان کے پڑھنے والوں کی حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے منظوری کروانے کی ذمہ داری بھی اس شعبے کے ذمہ ہے۔ یاد رہے کہ مرکزی جلسہ ہونے کی وجہ سے ان تمام امور کی منظوری حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز خود مرحمت فرماتے ہیں۔
پروگرام تشکیل دینے کا آغاز
حضورانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جلسے کے پروگرام کی تشکیل کے لیے ایک کمیٹی مقرر فرما رکھی ہے۔ یہ کمیٹی افسر صاحب جلسہ گاہ مکرم و محترم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب کے تحت کام کرتی ہے۔ دیگر ممبران میں مکرم ایڈیشنل وکیل التبشیر صاحب، مکرم سید منصور احمد شاہ صاحب نائب امیر جماعت یوکے اور مکرم سیکرٹری صاحب تربیت یوکے شامل ہیں۔ یہ کمیٹی جلسے کے انعقاد سے چھے ماہ قبل باقاعدہ اپنے کام کا آغاز کرتی ہے اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں جلسہ سالانہ پر ہونے والی تقاریر کے عناوین اور مقررین کی ایک مجوزہ فہرست بغرض رہنمائی پیش کرتی ہے۔
تقاریر کے عناوین
مکرم ناظم صاحب پروگرام نے ہمیں بتایا کہ جلسہ سالانہ پر تقاریر کے عناوین کو بالعموم سات گروپس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ہر گروپ میں سے حضور انور کی خدمت میںتین سےپانچ عناوین پیش کیے جاتے ہیں جن میں سے حضور ایک عنوان کا انتخاب فرماتے ہیں۔ یہ سات گروپس حسب ذیل ہیں:
1۔ ہستی باری تعالیٰ۔2۔سیرت النبی ﷺ۔ 3۔قرآن کریم۔4۔حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
5۔خلافتِ احمدیہ۔6۔ احمدیت۔7۔متفرق
مقررین کا انتخاب
عناوین کے ساتھ ہی کمیٹی دس سے پندرہ مقررین کے نام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں تجویز کرتی ہے۔
جب حضور انور کے سامنے عناوین اور مقررین دونوں کی مجوزہ فہرست پیش ہو جاتی ہے تو حضور فیصلہ فرماتے ہیں کہ کون سا مقرر کس عنوان پر کس زبان میں تقریر کرے گا ۔
مکرم ناظم صاحب پروگرام نے ہمیں یہ دلچسپ بات بتائی کہ اس بات کو ملحوظ رکھا جاتا ہے کہ ایسے عناوین حضور انور کی خدمت میں پیش کیے جائیں جو حالاتِ حاضرہ اور وقت کی ضرورت کے مطابق ہوں اور اس پر کمیٹی کے ممبران بہت غور و خوض بھی کرتے ہیں۔ اسی طرح مقررین کی مجوزہ فہرست بھی بڑے غور و فکر کے بعد پیش کی جاتی ہے،لیکن بسا اوقات ایسے بھی ہوتا ہے کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے جلسہ سالانہ پر تقریر کرنے کے لیے کوئی عنوان عنایت فرماتے ہیں، یا مجوزہ فہرست کے علاوہ کسی اور مقرر کی منظوری عنایت فرماتے ہیں۔ اس سے ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ حضور پُر نور کس باریکی سے افرادِ جماعت کی تربیت کے پیشِ نظر جلسے کے ہر پہلو کا خیال رکھتے ہیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے زیرِ صدارت ہونے والے اجلاسات میں تلاوت اور نظم
جلسے کے جن اجلاسات کی صدارت حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ان میں پڑھی جانے والی تلاوت، اس کا ترجمہ، منظوم کلام (عربی، اردو، فارسی) کے اشعار اور ان کے پڑھنے والوں کے نام وغیرہ تمام امور کی منظوری بھی حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے لی جاتی ہے۔
محترم ناظم صاحب نے بتایا کہ ہر اجلاس کی مناسبت سے حضورِ انور کی خدمت میں تلاوت اور نظموں کی فہرست بھجوائی جاتی ہے۔ جس کے بعد حضور انور متعلقہ تلاوت اور نظم کا انتخاب فرماتے ہیں۔ موصوف نے بتایا کہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کمیٹی کی تجویز کردہ آیاتِ قرآنی اور منظوم کلام کےعلاوہ قرآنِ کریم کا کوئی اَور حصہ یا کسی اَور نظم کے اشعار کے پڑھے جانے کا ارشاد فرماتے ہیں۔
تلاوت کے ساتھ اس کا اردو ترجمہ بھی پڑھا جاتا ہے۔ حضور انور کی خدمت میں مختلف تراجمِ قرآن سے متعلقہ حصے پیش کیے جاتے ہیں۔حضور انور جلسہ سالانہ کے اجلاس میں پڑھے جانے والے تراجم کا بھی انتخاب فرماتے ہیں۔
جب تلاوت، ترجمہ اور نظموں کا انتخاب ہو جاتا ہے تو محدود پیمانے پر ان کی تشہیر کی جاتی ہے۔ جس کے بعد جلسہ سالانہ پر تلاوت یا نظم پڑھنے کے خواہش مند احباب دنیا بھر سے اپنی آواز میں متعلقہ چیز ریکارڈ کر کے نظامت پروگرام کو بھجواتے ہیں۔ اس کے بعد کمیٹی بہت وقت صرف کر کے موصول شدہ ریکارڈنگز کو سنتی ہے اور تین سے پانچ احباب کی تلاوت اور نظم وغیرہ کی ریکارڈنگ حضور انور کی خدمتِ اقدس میں بغرضِ منظوری پیش کرتی ہے۔جس کے بعد حضورِ انور حتمی فیصلہ فرماتےہیں۔
محترم ناظم صاحب پروگرام نے ہمیں ایک مرتبہ پھر بتایا کہ ایسے بھی ہوتا ہے کہ کمیٹی نے جن احباب کی ریکارڈنگ حضور کی خدمت میں بھیجی ہو تی ہے ، حضور انور ان کے علاوہ بھی بعض احباب کی ریکارڈنگ منگواتے اور اس کے بعد فیصلہ فرماتےہیں۔
قارئین ِکرام ! کچھ اس طرح جلسے کے پروگرام کی تشکیل ہوتی ہے۔ آپ کو معلوم ہو گیا ہو گا کہ ان تمام مراحل میں قدم قدم پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز کی خصوصی توجہ اور رہنمائی شامل ہوتی ہے۔ اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ حضور انور کی موجودگی میں جو تلاوت اور نظم پڑھی جاتی ہے اس کے مضمون کا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پُر معارف خطابات سے ایک گہرا تعلق ہوتا ہے۔
(رپورٹ: سیّد احسان احمد)
٭…٭…٭