نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 30؍مئی 2019ءکونماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کر مکرمہ افتخار مقبول قریشی صاحبہ اہلیہ مکرم مقبول احمد قریشی صاحب (مرٹن پارک۔ یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
مکرمہ افتخار مقبول قریشی صاحبہ اہلیہ مکرم مقبول احمد قریشی صاحب (مرٹن پارک۔ یوکے)
28؍مئی 2019ء کو79سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم مرزا محمد صادق صاحب مرحوم کی بیٹی تھیں۔آپ کے شوہر مکرم قریشی مقبول احمد صاحب کو لمباعرصہ الفضل انٹرنیشنل اور ریویو آف ریلیجنز میں رضا کارانہ طور پر خدمت کی توفیق ملی ۔ مرحومہ نمازوں کی پابند،مہمان نواز، غریب پرور ، ملنسار ، ایک نیک اورباوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔
نمازِجناز ہ غائب:
-1مکر م سلیم ناصر باجوہ صاحب ابن مکرم چوہدری شیر محمد باجوہ صاحب (ڈیلس ۔امریکہ)
10/11مئی 2019ءکی درمیانی رات کو87سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا محترم چوہدری علی بخش باجوہ صاحب کے ذریعہ آئی جنہوں نے حضرت مولانا غلام رسول صاحب راجیکی کے ذریعہ احمدیت قبول کی تھی ۔ مرحوم نے جوانی میں ہانگ کانگ پولیس میں ملازمت کی ۔1970ءاور 1978ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے ساتھ افریقہ کے تاریخی دوروں پر جانے کی سعادت پائی ۔مرحوم بہت ملنسار ،ہمدرد اور خلافت کے شیدائی تھے۔تمام عمر اپنی اولاد کو بھی خلافت کی اطاعت کی تلقین کرتے رہے ۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چاربچے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم ظہور احمد باجوہ صاحب (سابق صدر صدر انجمن احمدیہ پاکستان ۔ ربوہ) کے بھائی تھے۔
-2مکر م منور احمد خالد صاحب(ملائیشیا)
10مئی 2019ء کو 57سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نے مجلس انصار اللہ ملائیشیا میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند ، ہمدرد ، شفیق اور خدمت کا جذبہ رکھنے والے نیک انسان تھے۔ قرآن کریم سے عشق تھا اور روزانہ گھرپر قرآن کی آن لائن کلاسیں لیتے تھے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بہت سی کتب کا بھی مطالعہ کیا ہواتھا۔ مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیا ں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں ۔
-3مکر م محمد عامر علی صاحب ابن مکرم مقصود احمد صاحب (طاہر آباد شرقی ۔ربوہ)
3مارچ 2019ءکو32سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نماز باجماعت کے پابند، چندوں میں باقاعدہ ، بہت شفیق ، غریب پرور، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشارایک نیک اور مخلص انسان تھے ۔
-4مکر م منظور احمد صاحب(موسیٰ والا ضلع سیالکوٹ)
11مئی 2019ء کو 90سال کی عمر میں وفات پا گئے ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کا تعلق حضرت حیات محمد صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خاندان سے تھا ۔مرحوم صوم وصلوۃ کے پابند ایک نیک سیرت انسان تھے ۔حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ کی توفیق پائی ۔پسماندگان میں پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔آپ مکرم اعجاز احمد صاحب (امیرضلع سیالکوٹ) کے والد اور مکرم آصف اعجاز صاحب (مربی سلسلہ )کے دادا تھے ۔
-5مکر م ظہور احمد بھٹی صاحب(جرمنی)
6مئی 2019ءکو 75سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت اللہ دتّہ صاحب ؓحضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے ۔مرحوم صاف دل ، نہایت سادہ ، درویش صفت اور ہمدرد انسان تھے۔ خلافت سے بہت محبت اور عقیدت تھی ۔مطالعہ کا بے حد شوق تھا۔ ستر کی دہائی میں طبیہ کالج ربوہ میں چند سال تدریس کی بھی توفیق پائی ۔بچوں کی تعلیم کے لیے گاؤں چھوڑ کر شہر میں رہائش اختیار کی۔جہاں اپنے بچوں کے علاوہ رشتہ داروں کے کئی بچوں کو اپنے گھر میں رکھ کر تعلیم دلوائی ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم محمد طاہر ندیم صاحب (مرکزی عربی ڈیسک ۔یوکے) کے سسر تھے ۔
-6مکرمہ امۃ الحئی یحییٰ صاحبہ اہلیہ مکرم کیپٹن محمد اختر یحییٰ صاحب(یوایس ا ے)
4؍ مئی 2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل کی پوتی، حضرت مفتی محمد صادق صاحب کی نواسی اور محترم میاں عبد السلام عمر صاحب کی بیٹی تھیں۔کراچی کی جماعت میں لمبا عرصہ قرآن کریم پڑھانے کا کام کرتی رہیں۔امریکہ آنے کے بعد کچھ عرصہ واشنگٹن ڈی سی میں سیکرٹری تربیت کا کام کیا۔ سسٹر سلمیٰ غنی صاحبہ کے دور ِصدارت میں لجنہ کی ایڈوائزر بھی رہیں۔ جب تک صحت رہی میری لینڈ اور ورجینیا میں بھی بچوں کو قرآن کریم پڑھاتی رہیں۔ خلافت کے ساتھ بڑی محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کیا کرتی تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭