جلسہ سالانہ کینیا 2019ءکا بابرکت اور کامیاب انعقاد
تعلیمی و تربیتی موضوعات پر ٹھوس تقاریر
مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معزز مہمانوں کی جلسہ میں شرکت
(نیروبی، کینیا۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل)الحمدللہ ثم الحمد للہ جماعت احمدیہ کینیا کو اپنا 54واں جلسہ سالانہ 7اور 8 دسمبر2019ء بروز ہفتہ و اتوار احمدیہ مشن ہاؤس نیروبی میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ ایک ماہ قبل جلسہ ہٰذا کے لیے مختلف کمیٹیاں بنا کر کام شروع کردیا گیا تھا ۔ 6دسمبر بروز جمعہ مکرم امیر صاحب نے افسر جلسہ سالانہ کے ہمراہ جملہ انتظامات کا جائزہ لیا۔ مہمانان کرام کی آمد کا سلسلہ بھی جمعہ کی صبح سے ہی شروع ہو گیا تھا لیکن جلسہ کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز 7تاریخ بروز ہفتہ نماز تہجد سے ہوا ۔ نمازِ فجر کے بعد درس قرآن پاک ہوا اور ناشتہ اور تیاری کے لیے وقفہ ہوا۔
دس بجے تمام احباب جلسہ گاہ میں جمع ہو گئے اور پھرلوائے احمدیت لہرانے کی پروقار تقریب ہوئی مکرم مولانا طارق محمود ظفر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا نے لوائے احمدیت اور مہمان خصوصیHim Chrisy Ali Mwakwere EGHنے کینیا کا جھنڈا لہرایا۔ جونہی دونوں جھنڈے ہوا میں بلند ہوئے تو فضا اسلام زندہ باد، احمدیت زندہ باد اور کینیا زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔ اس کے بعد جلسہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور سواحیلی ترجمہ کے بعد سیدنا حضرت مسیح موعود کا منظوم کلام پیش کیا گیا جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مہمان خصوصی کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کا تعارف کرایا ۔ جس کے بعد مہمان خصوصی جو کہ wiperسیاسی پارٹی کے چیئرمین ہیں اور اس سے پہلے مختلف ادوار میں وزیر وسفیر بھی رہ چکے ہیں کو دعوت خطاب دی۔ مہمان موصوف کے خطاب کے بعد مکرم امیر صاحب نے مختصر خطاب کیا جس میں حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام پڑھ کر سنایا جو حضور انور نے ازراہ شفقت اس جلسہ کے لیے ارسال فرمایا تھا۔(اس پیغام کا اردو مفہوم صفحہ نمبر11پر ملاحظہ فرمائیں) بعدہ امیر صاحب نے دعا کروائی اور جلسہ کا پہلا سیشن ختم ہوا مکرم امیر صاحب نے مہمان خصوصی کو جماعتی کتب تحفۃًپیش کیں جو موصوف نے شکریہ کے ساتھ وصول کیں۔
وقفہ کے بعد جلسہ کا دوسرا سیشن زیر صدارت مکرم شیخ سمیر احمد صاحب نائب امیر کینیامنعقد ہوا جس میں تلاوت و نظم کے بعد ایک تقریر ہوئی جس کے بعد نماز ظہر و عصر اور کھانے کے لیے وقفہ ہوا ۔
جلسہ کا تیسرا سیشن تین بجے سہ پہر مکرم شیخ عبد اللہ حسین جمعہ صاحب کی صدارت میں شروع ہو جس میں تلاوت کلام پاک اور نظم کے بعد مختلف موضوعات پر تین تقاریر ہوئیں۔ اس کے بعد نماز مغرب و عشاء اور کھانے کا وقفہ ہوا اور رات آٹھ بجے مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں مربیان سلسلہ نے سوالات کے جوابات دیے جس کے بعد پہلے دن کا پروگرام بخیروعافیت ختم ہوا ۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا روز
جلسے کے دوسرے دن کا آغا بھی نماز تہجد سے ہوا۔بعدہ نماز فجر ادا کی گئی اور درس حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہوا اور ناشتہ وغیرہ کے بعد دوسرے دن کے پہلےسیشن کا آغاز زیر صدارت مکرم نعیم احمد شاہ صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ کینیا ہوا۔تلاوت قرآن پاک اور نظم کے بعد کل چار تقاریر ہوئیں اور عربی قصیدہ بھی پڑھا گیا جس کے بعد ایک مختصر وقفہ ہوا۔
اسی اثنا میں لجنہ اما ء اللہ کا الگ پروگرام احمدیہ ہال میں زیر صدارت نیشنل صدرصاحبہ لجنہ اماء اللہ کینیا منعقد ہوا۔
وقفہ کے بعد جلسہ کا آخری سیشن مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا۔ تلاوت کلام پاک اور منظوم کلام کے بعد انفاق فی سبیل اللّٰہکی اہمیت کے موضوع پر ایک تقریر ہوئی پھر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم فارسی کلام ‘جان و دلم فدائے جمال محمد است’ پیش کیا گیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا جس میں آپ نے احباب جماعت کو مالی قربانیوں میں آگے بڑھنے اور تعلیمی وتربیتی پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ شامل ہونے کی تلقین کی اور سفر و حضر میں ذکر الٰہی پر زور دیا۔بعدہ آپ نے اختتامی دعا کرائی جس کے بعد مختلف ریجنز کے اطفال اور خدام نے کورَس کی شکل میں مختلف قصائد و نظمیں پیش کیں۔ جلسہ کے دونوں دنوں میں پورے ملک میں بارش ہوتی رہی تاہم اللہ تعالیٰ کے فضل سے نوسو مردوزن جلسہ میں شریک ہوئے۔بعض علاقوں سے آنے والے احباب کو بوجہ بارش راستے بند ہونے کے باعث پندرہ سے بیس گھنٹے سڑکوں پر بے سروسامانی کے عالم میں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
امسال جلسہ کا مرکزی خیال انفاق فی سبیل اللہ تھا اس لیے جلسہ گاہ کے اندر اور باہر اس سے متعلق قرآنی آیات،احادیث نبویہؐ، ارشادات حضرت بانی سلسلہ وخلفائے کرام پر مبنی تحریرات کے بینرز آویزاں کیے گئے تھے۔ ایک سرکاری ٹی وی چینل کے علاوہ دو نجی ٹی وی چینلز کے نمائندوں نے بھی جلسے میںشرکت کی اور مکرم امیر صاحب کا انٹرویو بھی ریکارڈ کیا۔ جلسہ میں ہومینیٹی فرسٹ کے سٹال کے علاوہ بکسٹال اور اشیائے خوردونوش کے سٹال بھی لگائے گئے ۔
الحمد للہ یہ جلسہ ہر لحاظ سے کامیاب رہا ۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس جلسہ کو ہمارے لیے ہر لحاظ سے مبارک فرمائے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کی ہدایت کا موجب بنائے۔آمین