جماعت احمدیہ برطانیہ کا تاریخی سنگِ میل
مغربی یورپ کی سب سے بڑی مسجد سمیت برطانیہ کی تین احمدیہ مساجد سے لاؤڈ سپیکرز پر اذان
(لندن، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) جماعت احمدیہ برطانیہ کی دو مساجد ’مسجد بیت الفتوح‘، مورڈن اور ’مسجد بیت الاحد‘ ایسٹ لندن میں رمضان المبارک کے آخری چار ایام یعنی 20؍ تا 23؍ مئی بمطابق 26؍ تا 29؍ رمضان المبارک جبکہ ’مسجد بیت السبحان‘ کرائڈن میں 28؍ اور 29؍ رمضان المبارک کی نمازِ مغرب کے وقت دی جانے والی اذانیں لاؤڈ سپیکر پر گردونواح میں نشر کی گئیں۔
امیر جماعتِ احمدیہ برطانیہ محترم رفیق حیات کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکلر کے مطابق مساجد کی انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کے دوران مقامی انتظامیہ سے مغرب کے اوقات میں اذان دینے کی اجازت حاصل کی۔ مسجد کے قریب رہنے والے مسلمان اس اذان کی صدا پر اپنا روزہ افطار کر تے رہے۔
اس کے علاوہ مسجد بیت الاحد ایسٹ لندن سے جمعۃ الوداع 22؍ مئی کی اذان بھی لاؤڈ سپیکر پر نشر کی گئی جبکہ جمعہ 29؍ مئی سے جب تک لاک ڈاؤن جاری ہے مغربی یورپ کی سب سے بڑی مسجد ’مسجد بیت الفتوح‘ سے بھی جمعۃ المبارک کی اذان لاؤڈ سپیکر پر نشر کی جا رہی ہے۔ الحمد للہ
جماعت احمدیہ برطانیہ مقامی حکومتی انتظامیہ کی طرف سے کیے جانے والے اس اقدام کا خیر مقدم کرتی ہے۔ یاد رہے کہ ایک طرف رمضان کے بابرکت مہینے سے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں احمدیوں کی مخالفت کی ایک لہر چلی ہوئی ہے نیز عرصہ چھتیس سال سے ان کے لیے قانونی قدغنوں کی وجہ سے اذان دینا جرم کے مترادف ہے تو دوسری جانب اللہ تعالیٰ نےاپنے پیارے مسیح کی جماعت کے لیے ایسے ممالک میں لاؤڈ سپیکرز پر اذان دینے کے سامان بہم پہنچا رہا ہے جہاں معمول کے حالات میں ایسا ناممکن ہے۔
اس سے قبل کینیڈا کی حکومتی انتظامیہ کی جانب سے بعض علاقوں میں تمام مساجد کو دورانِ رمضان مغرب کی اذان دینے کی اجازت دی گئی تھی۔
مسجد بیت الفتوح کے اطراف میں رہنے والے غیر مسلم ہمسایوں کو اذان کے تعارف پر مبنی دو ہزار سے زائد خطوط بھی بھجوائے گئے جن سے انہیں اسلام کا تعارف بھی حاصل ہوا۔ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ برطانیہ کے لیے یہ تاریخی لمحات مبارک فرمائے۔ آمین