متفرق شعراء
احکامِ خداوندی پہ اُمت کو چلا دے
احکامِ خداوندی پہ اُمت کو چلا دے
دنیا میں خُدا حُرمتِ اسلام بڑھا دے
سمجھیں مرے آقا کا وہ پیغام محبت
بس عقل کے اندھوں کی تُو افہام بڑھا دے
مسرور کی مسکان میں کچھ سحر ہے ایسا
ہر سالک و مجذوب کو دیوانہ بنا دے
وہ مثل قمر بن کے جلا بخشے دلوں کو
مولا تُو زمانے کو بھی یہ نورِ ضیا دے
نذرانے میں دل جان فدا تجھ پہ اے مسرور
’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘
ہم خلق کی راہوں سے چنے جاتے ہیں کانٹے
مولا تو جہاں سارے کو گلزار بنا دے
تبلیغ میں تیری ہے فقط درسِ محبت
دیوار جو نفرت کی ہے ٹھوکر سے گرا دے
آقا جو کیا کرتا ہے عرفان کی باتیں
سب رازِ خداوندی زمانے کو سکھا دے
(فوزیہ صدیق بٹ۔لندن )