وہ خیرالبشر رحمت العالمین ہے وہ فخرِرسل خاتم الانبیاء ہے
محمدؐ کی توصیف کیسے بیاں ہو کہ جس کی ثنا خود خدا کر رہا ہے
نہیں نعت خواں صرف جنّ و بشر ہی فرشتوں کے لب پر بھی صلِّ علیٰ ہے
نہیں مقدرت یہ کسی بھی بشر کی کہ وہ معرفت پائے اس کی حقیقی
محمدؐ کو جس نے بنایا محمدؐ۔ مقامِ محمدؐ وہی جانتا ہے
کہا حقِ تعالیٰ نے لولاک جس کو بنے جسکی خاطر ہیں افلاک سارے
وہ خیرالبشر رحمت العالمین ہے وہ فخرِ رسل خاتم الانبیاء ہے
خدا تو نہیں کہتا اس کو میں لیکن خدا سے جدا بھی نہیں اک ذرہ وہ
کہ ہے ’’قاب قوسین‘‘ سے بھی وہ بڑھ کر خدا سے قریب اس قدر وہ ہوا ہے
مزّمل مدثّر وہ یٰسین طٰہٰ رؤف و رحیم و سراجاً منیرا
وہ مخلوق عالم میں سب سے ہے بہتر۔ ہے مظہرِ خدا کا شہِ دوسرا ہے
ہے معراج ایسی کہ جبریل ششدر، عجب شانِ احمد ہے اللہ اکبر
سر عرشِ اعلیٰ کچھ اس طرح پہنچے کہ زیرِ قدم سدرۃ المنتہیٰ ہے
وہ مقصود عالم ہے، شاہِ امم ہے وہ محبوبِ داور ہے والی حشم ہے
وہ شمس الضحیٰ بھی ہے بدر الدجیٰ بھی وہی وجہ تخلیقِ ارض و سما ہے
وہ عابد کہ معبود جس پر ہے نازاں وہ عاشق کہ معشوق جس کا ہے شیدا
گہے فاتحِ رزم بدر و اُحد وہ۔ گہے رونقِ کنجِ ثور و حرا ہے
غرض مختصر بات اتنی ہے بسمل کہ بعد از خدا سب سے افضل وہی ہے
وہی نور اول، وہی نورِ آخر وہی ابتدا اور وہی انتہا ہے