پشاور میں ایک اور معصوم احمدی عبدالقادر صاحب کو شہید کر دیا گیا
پشاور: احمدیوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ۔ہومیو پیتھک ڈاکٹر عبد القادر جاں بحق
بازید خیل پشاور میں میڈیکل سینٹر پر کم عمر نوجوان نے فائرنگ کر دی۔ملزم کو پکڑ کے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
گذشتہ چند ماہ میں چار احمدیوں کو پشاور میں ہدف بنا کر قتل کیا گیا۔
ریاست احمدیوں کو تحفظ دینے کے لئے نفرت انگیز مہم روکتے ہوئے موثر اقدامات کرے:ترجمان جماعت احمدیہ
چناب نگرربوہ ( پ ر) آج 11؍ فروری 2021ء کو پشاور کےعلاقےبازید خیل میں میڈیکل سینٹر پر حملہ کر کے ہومیو پیتھک ڈاکٹر عبد القادر کو قتل کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ میڈیکل سینٹر ایک احمدی بنیامین احمدچلا رہے ہیں۔ یہ میڈیکل سینٹر کئی دہائیوں سے علاقہ کے عوام کو طبی خدمات فراہم کر رہا ہے اور علاقے میں نیک نامی کا حامل ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق آج تقریباً 2؍ بجے دوپہر میڈیکل سینٹر کے دروازہ پر قاتل نے گھنٹی بجائی۔ عبد القادر صاحب نے جیسے ہی دروازہ کھولا،حملہ آور نے ان پر فائرنگ کر دی ۔
عبد القادر صاحب کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔مرحوم ایک نافع الناس وجود تھے اور ان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ احمدی ہونے کی بنا پر انہیں خطرات لاحق تھے جس کی بنا پر چند ماہ قبل انہوں نے اپنے اہل خانہ کو پشاور سے دور ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا ۔ مقتول کی عمر 65 سال تھی۔انہوں نے پسماندگان میں بیوہ ،4 بیٹے اور5 بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں –
قاتل احسان اللہ جس کی عمر 18 سے 19سال کے قریب ہے ،اس کو میڈیکل سینٹر پر موجود افراد نےتعاقب کر کے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔
جماعت احمدیہ کے ترجمان نے عبد القادر صاحب کے قتل پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں عمومی اور پشاور میں خاص طور پراحمدیوں کے خلاف نفرت ا نگیزمہم میں شدت آ گئی ہے۔گذشتہ چند ماہ سےاحمدیوں کو مسلسل قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنایا جا رہاہے ۔ گذشتہ کچھ عرصہ میں یہ آٹھواں واقعہ ہےجس میں احمدیوں کو ہدف بنا کر حملہ کیا گیا ۔ضلع ننکانہ میں 20؍ نومبر2020ء کو ایک نوجوان احمدی ڈاکٹر طاہر احمد صاحب کو عقیدے کے اختلاف کی بنا پر قتل کیا گیا جبکہ چند دن قبل 2؍ فروری 2021ء کو لیہ میں ایک احمدی ہیڈ ماسٹر پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مسلسل قاتلانہ حملوں سے وطن عزیز کے احمدیوں میں عدم تحفظ کا احساس شدید ہوا ہے۔جبکہ پشاور کے احمدی خوف کی فضا میں ہیں ۔ترجمان نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست احمدیوں کو تحفظ دینےکے لئے نفرت انگیز مہم روکے۔###
*٭*٭*