خدا تک پہنچنے کا زینہ یہی ہے فلک کا زمیں پر خزینہ یہی ہے کچلتا ہے طوفانِ باطل کو ہردم سنو! دینِ حق کا سفینہ یہی ہے (عبدالسلام اسلامؔ)