حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کاغیر معمولی صبر اور تحمل
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ 26؍ نومبر 2010ءمیں فرمایاکہ
شیخ یعقوب علی صاحب عرفانیؓ …بیان فرماتے ہیں کہ 29 جنوری 1904ء کا یہ واقعہ ہے کہ حضرت مسیح موعود کے حضور ایک گالیاں دینے والے اخبار کا تذکرہ آیا کہ فلاں اخبار جو ہے بڑی گالیاں دیتا ہے۔ آپ نے فرمایا صبر کرنا چاہئے۔ ان گالیوں سے کیا ہوتا ہے۔ آپؑ نے فرمایاکہ ایسا ہی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت کے لوگ آپ کی مذمت کیا کرتے تھے اور آپ کو نعوذ باللہ مذمّم کہا کرتے تھے۔ تو آپؐ ہنس کر فرمایا کرتے تھے کہ مَیں ان کی مذمت کو کیا کروں۔ میرا نام تو اللہ تعالیٰ نے محمدؐ رکھا ہوا ہے (صلی اللہ علیہ وسلم)۔ فرمایا کہ اسی طرح اللہ نے مجھے بھیجا ہے اور اللہ تعالیٰ نے مجھے اور میری نسبت فرمایا ہے،
یَحْمَدُکَ اللّٰہ مِنْ عَرْشہٖ
یعنی اللہ اپنے عرش سے تیری حمد کرتا ہے، تعریف کرتا ہے اور یہ وحی براہینِ احمدیہ میں موجود ہے۔
(ماخوذازسیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام مصنفہ شیخ یعقوب علی صاحب عرفانیؓ صفحہ450)