ارشادِ نبوی
ارشاد نبویﷺ
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ ایک غریب عورت میرے پاس آئی جس نے اپنی دو بچیاں اٹھا رکھی تھیں۔ میں نے اس کو تین کھجوریں دیں۔ اس نے دونوں بیٹیوں کو ایک ایک کھجور دے دی اور ایک کھجور اپنے منہ میں ڈالنے لگی لیکن یہ کھجور بھی اس کی بیٹیوں نے اس سے مانگ لی۔ اس پر اس نے اس کے دو حصے کیے اور ایک حصہ ایک کو اور دوسرا دوسری لڑکی کو دے دیا۔ مجھے اس کے مادرانہ پیار پر تعجب ہوا اور میں نے اس کا ذکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا۔ آپؐ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اس کے اس فعل کی وجہ سے اس کے لیے جنت واجب کردی یا یہ فرمایا کہ اس شفقت کی وجہ سے اسے آگ سے بچالیا۔
(بخاری کتاب الزکوٰۃ باب اتقواالنّار ولوبشق تمرۃٍ)