بینن میں ریجنل جلسہ سالانہ Nikkiکا کامیاب انعقاد
کوروناوبا کے ان ایام میں بہت سے دیگر ممالک کی طرح جماعت احمدیہ بینن بھی نیشنل جلسہ سالانہ کا انعقاد نہ کرسکی لیکن اس کمی کو پورا کرنے کی خاطر ملک بھر میں ریجنل سطح پر چھوٹے چھوٹے جلسہ جات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
چنانچہ ریجن Nikkiکی ایک جماعت Kolage میں مورخہ 23تا 24دسمبر 2021ء بروز جمعرات و جمعۃ المبارک ریجنل جلسہ سالانہ کا بابرکت انعقادہوا۔
جلسہ میں شرکت کے لیے مورخہ 23؍دسمبر 2021ء بروز جمعرات ہی مہمانان کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ بینن کے شمال میں بسنے والے یہ سادہ لوح، مخلص اور فدائی احباب دور دور سے پیدل، موٹر سائیکلوں اور دیگر ذرائع سے جلسہ گاہ پہنچنے لگے۔
نماز مغرب وعشاء کے بعد تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا جس میں لوکل زبان میں مختلف تربیتی موضوعات پر احبابِ جماعت کو جماعتی تعلیمات اور فقہی امور سکھائے گئے۔ رات گئے یہ پہلا اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا اور اس کے بعد حاضرین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔
اگلے روز مورخہ24دسمبربروز جمعۃالمبارک دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ مرد و زن احمدی احباب نے باجماعت نماز تہجد ادا کی۔ نماز فجر اور درس کےبعد حسبِ پروگرام بچوں کی تربیتی کلاس منعقد کی گئی اور بچوں کی دلچسپی کو مدِّنظر رکھتے ہوئے مختلف دینی امور سکھائے گئے۔
جلسہ کے دوسرے روز کے اجلاسات میں مکرم امیر صاحب بینن میاں قمر احمد صاحب نے اپنے تین رکنی وفد کے ساتھ شرکت کی۔ حاضرینِ جلسہ نے ریجنل مبلغ سلسلہ مکرم آدم ناصر صاحب کی معیت میں بلند آواز میں نعرہ ہائے تکبیر سے وفد کا استقبال کیا اور لاالہ الا اللّٰہ کی پُر لحن آواز میں اپنے اخلاص اور جماعت سے محبت کا اظہار کیا۔
ان روح پرور نعرہ ہائے تکبیر اور کلمہ حق کے ورد کے بعد صبح 10بجے دوسرے روز کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوت کے بعدفلفل زبان میں تین تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر میںمحترم Goye Abdu Razakصاحب لوکل مشنری نے آنحضورﷺ کی سیرت و سوانح کے مختلف ایمان افروز واقعات بیان کیے۔
دوسری تقریر مکرم آدم ناصر صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ ریجن Nikkiنے فلفل زبان میں سچائی کی برکات کے موضوع پر کی جس میں انہوں قرآن، حدیث اور حضرت مسیح موعودؑ اور خلفاء کے ارشادات سے اپنے موضوع پر روشنی ڈالی۔
تیسری تقریر نیشنل نائب امیر دوم محترم ابرہیم حمزہ صاحب نے فرنچ زبان میں اسلام احمدیت اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان پر کی۔ اپنی تقریر میں آپ نے جلسہ میں موجود احبابِ جماعت کو اس امر کی طرف توجہ دلائی کہ بیعت کرنے کے بعد ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم لوگوں کے لیے نمونہ ہوں۔ ہمارا نمونہ ٹھیک نہیں تو ہم ہر گز حقیقی احمدی نہیں کہلاسکتے۔
ان تقاریر کے بعد حسبِ پروگرام نمازِ جمعہ کی تیاری کی گئی، محترم امیر صاحب نے انفاق فی سبیل اللہ کے عنوان پر خطبہ جمعہ دیا جس میں انہوں نے قرآن، حدیث اور سیر ت النبیﷺ کی روشنی میں چندے کی برکات اور اہمیت بیان کی اور جماعتی چندہ جات کی یاد دہانی کرواتے ہوئے توجہ دلائی کہ یہ ہر احمدی کے لیے لازم ہے کہ ہر ماہ چندہ دے اور اپنی اولادوں کو بھی اس طرف مائل کرے۔ نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے بعد دوپہر کا کھانا تقسیم کیا گیا۔
جلسے کے تیسرے اورآخری اجلاس کا آغاز بعد نمازِ عصر ہوا جس میں تلاوتِ قرآن کریم کے بعدلوکل مشنری محترم اسماعیل صاحب نے باریبا زبان میں خلافت کی برکات کے موضوع پر تقریر کی۔ اس تقریر کے بعدپروگرام کے آخری حصے میں ایک مجلس سوال وجواب کا انعقاد کیا گیا اور حاضرین کے سوالات کے جوابات دیے گئے۔ دعاکے ساتھ یہ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ اس جلسہ میں 11جماعتوں کے 476احباب نے شرکت کی۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ا س جلسہ کے بہترین ثمرات عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: منتظر احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)