1922ء: خلافت ثانیہ کا نواں سال تاریخ کے آئینہ میں (قسط نمبر 3)
13؍مئی1922ء
غانا کے پہلے مستقل مبلغ
مولوی حکیم فضل الرحمان صاحب 11؍مارچ کو لندن اور 17؍اپریل کو لیگوس پہنچے اور حضرت نیر صاحب ؓکے ذریعہ حالات کا جائزہ لینے کے بعد 13؍مئی 1922ء کو سالٹ پانڈ پہنچ گئے۔ اس طرح نائیجیریا اور غانا مشن جو ایک ہی مبلغ کے مشن کے تحت تھے دو مستقل مشنوں کی صورت اختیار کرگئے گولڈ کوسٹ کے انچارج حکیم فضل الرحمان صاحب اور نائیجیریا مشن کے حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب نیرؓ۔
الحاج حکیم فضل الرحمان صاحب 13؍مئی 1922ء کو انچارج مشن کی حیثیت میں گولڈ کوسٹ (غانا) پہنچے آپ آخر ستمبر 1929ء تک گولڈ کوسٹ میں تبلیغ اسلام و احمدیت میں مصروف عمل رہے۔(تاریخ احمدیت جلد پنجم صفحہ 268)
19؍مئی1922ء
19؍مئی بروز جمعہ بعد از نمازِ جمعہ حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ نے رمضان المبارک کے آخری عشرے سے متعلق نہایت ضروری اور بصیرت افروز تقریر فرمائی۔ (الفضل22؍مئی1922ء)
20؍مئی1922ء
البشریٰ
20؍مئی 1922ءسے قادیان سے ایک انگریزی اخبار البشریٰ جاری ہوا۔ (الفضل22؍مئی1922ء)
البشریٰ جو دستی پریس پر چھپتا تھا کچھ مدت چل کر بند ہو گیا۔ اس کے ایڈیٹر و مینیجر چودھری غلام محمد صاحب بی اےسیالکوٹی مدرس تعلیم الاسلام ہائی سکول تھے۔
ابتدا میں ہی اپنا پریس خرید لیا۔ اخبار اعلیٰ چکنے فل سکیپ سائز کے 8 صفحات پر شائع ہوا۔ سالانہ قیمت 9 روپے رکھی گئی۔(الفضل25؍مئی1922ء)
24؍مئی1922ء
دعائے خاص
27؍رمضان المبارک کو بعد نماز عشاء حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ نے ان اصحاب کے اسماء کی ایک فہرست مرتب کرنے کا ارشاد فرمایا جنہوں نے حضورؓ کی خدمت میں اس دن دعا کی درخواست کی تھی کہ رات کو ان کے لیے دعا کی جائے۔ اس پر اور کئی اصحاب کو اپنے نام لکھوانے کا موقع میسر آگیااورایک بہت بڑی فہرست تیار ہو گئی۔ (الفضل 29؍مئی و یکم جون1922ء)
28؍مئی1922ء
درس
29؍رمضان کو حضرت حافظ روشن علی صاحبؓ کا درس القرآن ختم ہوا اور بعد نماز عصر حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ نے ارشاد فرمایا کہ مرد اور عورتیں مسجد اقصیٰ میں دعا کے لیے جمع ہوں۔ اس پر مسجد میں ایک بہت بڑا مجمع ہوگیا۔ حضورؓ نے پہلے سورت الاخلاص، سورت الفلق اور سورت الناس کا درس دیتے ہوئے ہر سورت کے دو دو معنی بیان فرمائے۔ اور ارشاد فرمایا کہ آج ارادہ تو یہ کیاتھا کہ ہر سورت کے کم از کم پانچ پانچ معنی بیان کروں گا مگر وقت کی کمی کی وجہ سے دودو بیان کرنے پر ہی اکتفا کرتا ہوں۔
درس کے بعد دعا کرنے سےقبل فرمایا کہ سب لوگ قبلہ رخ بیٹھ جائیں اور دعا کرنے سے قبل سورت الفاتحہ اور درود شریف پڑھ لیں۔ خود حضورؓ محراب میں بیٹھ گئے اور دعا شروع ہوئی جو مسلسل 45منٹ تک ہوتی رہی۔ اس دوران خشوع و خضوع کا یہ عالم تھا کہ لوگوں کے الحاح و زاری نے مسجد میں ایک خاص گونج پیدا کر دی جسے سن کر بعض ہندو وغیرہ بھی مسجد میں آ گئے۔ (الفضل 29؍مئی و یکم جون1922ء)
رؤیت ہلال۔29؍رمضان کو چاند دیکھنے کی کوشش کی گئی۔ راتوں رات بٹالہ آدمی بھیجا گیا مگر وہاں سے بھی یہی اطلاع آئی کہ کسی جگہ چاند دیکھنے کی اطلاع نہیں پہنچی۔ اس طرح پورے تیس روزے ہوئے۔
28؍مئی کو حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ نے اعلان فرمایا کہ آج کی رات بھی لوگ اسی طرح سحری کو جاگیں جس طرح رمضان کے دنوں میں جاگتے رہے ہیں اور اٹھ کر تہجد پڑھیں۔ (الفضل 29؍مئی و یکم جون1922ء)
29؍مئی1922ء
عید الفطر و ماہِ شوال کے روزے
نماز عید حضرت مسیح موعودؑ کے باغ میں ایک بہت بڑے مجمع کے ساتھ پڑھی گئی۔ مستورات کے لیے مردوں کے پیچھے پردہ دار جگہ بنائی گئی۔ حضورؓ نے ایک گھنٹہ خطبہ ارشاد فرمایا۔ خطبہ کے بعد دعا کی گئی جس کے بعد حضورؓ نے شوال کے چھ روزے رکھنے کی تلقین فرمائی اور پھر مصافحہ ہوا۔(الفضل 29؍مئی و یکم جون1922ء)
اکثر احباب نے ماہِ شوال کے چھ روزے رکھے۔ (الفضل5؍جون1922ء)
مئی1922ء
ایک پارہ حفظ کی تحریک
حضورؓ کے ارشاد کے تحت کہ30آدمی قرآن کریم کا ایک ایک پارہ حفظ کریں پہلے گروپ نے حفظ کرنا شروع کر دیا اور 20 دن کا وقت رکھا گیا ہے۔
اگر اس طریق کو کام میں لایا جائے تو آسانی سے رمضان میں قرآن سنانے کا انتظام ہو سکتا ہے۔ یعنی ہر روز ایک آدمی ایک پارہ تراویح میں سنا سکتا ہے۔ (الفضل 4؍مئی 1922ء)
اس تحریک پر کئی اصحاب نے لبیک کہا۔
درس القرآن رمضان
رمضان کے دوران قاری محمد یٰسین صاحب سحری کے وقت مسجد مبارک میں اور حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحبؒ عشاء کے بعد مسجد اقصیٰ میں قرآن کریم سناتے رہے۔(الفضل یکم مئی1922ء)
میٹرک رزلٹ۔ اس سال میٹرک کے امتحان میں ہائی سکول قادیان کے 26طلباء میں سے 19پاس ہوئے۔ (الفضل15؍مئی1922ء)
سیلون میں مخالفت
سیلون میں احمدیوں کی مشکلات کے حوالے سے انگریزی اخبار ’’میسج‘‘نے اپنی ایک اشاعت میں لکھا کہ سیلون میں تاحال احمدیوں کی تکالیف جاری ہیں۔ خاص کر ایک چھوٹے گاؤں نگمبو(Negombo)میں جو کہ کولمبو سے 22میل کے فاصلے پر ہے۔ امن پسند اور قانون کے پابند احمدیوں کی چھوٹی سی جماعت وہاں رہتی ہے۔ چند ماہ سے بڑی مشکلات میں ہے۔ ان میں بعض کے ساتھ وحشی مسلمانوں کی ایک باقاعدہ جماعت کی طرف سے سخت بے رحم سلوک ہو رہا ہے…ہمارے لیے نہاہت ہی افسوس ناک حالیہ واقعات ہیں جو نگمبو(Negombo)میں واقع ہوئے ہیں۔ جن میں احمدیوں کا خون بہایا اور مقدمہ چلایا گیا ہے۔ (الفضل11؍مئی1922ء)
امریکہ
حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ نے فوری ضروریات کے لیے مبلغ پانچ ہزار روپے امریکن مشن کے اخراجات کے لیے طلب فرمائے تا کہ حضرت مفتی صاحبؓ کو واپس بلایا جاسکے اور ایک اور مبلغ کو وہاں بھیجا جائے۔ (الفضل 4؍مئی1922ء)
مولوی محمد دین صاحب بی اے مفتی محمد صادق صاحبؓ کی بجائے امریکہ جانے کے لیے تجویز ہوئے۔(الفضل18؍مئی1922ء)
تقرر امراء
درج ذیل جماعتوں کے امراء مقرر کیے گئے:
چودھری عبد اللہ خان صاحب صدر قانونگو، ڈیرہ غازی خان تمام ضلع کے لیے، چودھری نور الدین صاحب نمبردار چک نمبر 6/110 کے لیے، چودھری حسین خان صاحب کجو چک کے لیے، فضل الدین صاحب کھاریاں کے لیے۔ (الفضل 4؍مئی1922ء)
سکالر شپ
ملک محمد حسین سکالر شپ۔ جناب ملک محمد حسین صاحب بیرسٹر نےتعلیم الاسلام ہائی سکول کے طلباء کی ترقی اور حوصلہ افزائی کے لیے ایک وظیفہ ماہواری 4روپے جاری کیا جو ہر اس طالب علم کو جو آٹھویں جماعت میں اوّل درجہ پر کامیاب ہو، دینیات میں فرسٹ نکلے اور نیک چلنی میں نمونہ ہو دو سال تک دیا جائے گا۔ اس سال یہ عبد الرحیم مالا باری جو امتحان مڈل میں فرسٹ اور دینیات میں بھی اول رہا کودیا گیا۔ (الفضل18؍مئی1922ء)
منشی محمد مہر الدین کی زیر ادارت ایک رسالہ مہر العلوم شائع ہوا جس میں جماعت احمدیہ کے خلاف بے سرو پا باتیں درج کی گئیں۔ (الفضل22؍مئی1922ء)
ناظر خاص۔ ناظر اعلیٰ کا عہدہ ملتوی ہو کر صیغہ جات نظارت کی نگرانی جائنٹ افسر ڈاک کے سپرد کی گئی جس کا دوسرا نام ناظر خاص رکھا گیا۔ (الفضل25؍مئی1922ء)
2و3؍جون1922ء
حضورؓ نے 2؍جون کو بعد نماز عصر و مغرب اور 3؍جون کو بعد نماز فجر اپنی نئی تصنیف کا مسودہ مجلس عام میں سنایا۔
2؍جون1922ء
انجمن ارشاد
حضورؓ نے نوجوانوں کو تقریر کرنے کی مشق کرانے کے لیے ایک انجمن بنانے کا ارشاد فرمایا جس میں اردو، انگریزی، اور عربی میں تقریریں ہوا کریں گی۔حضورؓ خود بھی شامل ہوا کریں گے۔ (الفضل5؍جون1922ء)
3؍جون1922ء
لیگوس
لیگوس میں 3؍جون کو سالگرہ ملک معظم برطانیہ پر پولیس نے پریڈ کی۔ اسی دن شام کمیاس سکیر میں ایک مجمع میں الفا یوشع اوسٹیاسے شوڈنڈے اسسٹنٹ مشنری لیگوس نے حضرت مسیح موعودؑ کی نصیحت متعلق حکومت برطانیہ پر لیکچر دیا۔ اس تقریر کا اعلان وسیع پیمانہ پرچھاپ کر لیگوس کی دیواروں پر چسپاں کیا گیا تھا۔ اس طرح کا جلسہ لیگوس میں پہلی بار ہوا۔ (الفضل 24؍جولائی1922ء)
5؍جون1922ء
جماعت احمدیہ کھاریاں دتہال کے لیے مولوی فضل الٰہ دین صاحب ساکن کھاریاں کو امیر مقرر فرمایا۔ (الفضل5؍جون1922ء)
9؍جون1922ء
انجمن ارشاد
9؍جون کو اس انجمن کا پہلا جلسہ نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ قادیان میں حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ کی موجودگی میں منعقد ہوا۔ سب سے پہلے کثرت رائے سے جناب سید زین العابدین صاحب سیکرٹری منعقد ہوئے اور حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ کو حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ نے اس جلسے کا صدر مقرر فرمایا۔ حضرت چودھری فتح محمد سیال صاحبؓ ایم اے نےتایخ اسلام کے ایک باب پر انگریزی میں اور مولوی جلال الدین صاحب مولوی فاضل نے 30 منٹ ’ساری دنیا میں کس طرح تبلیغ کر سکتے ہیں‘ اور ہائی سکول کے طالب علم محمد اسحاق نے 15 منٹ ’وفات مسیح‘ پر اردو میں تقاریر کیں۔ اس کے بعد اسی زبان میں سوالات اور اعتراضات کرنے کی عام اجازت پر سامعین نے سوالات اور اعتراضات پیش کیے۔ (الفضل12؍جون1922ء)
23؍جون1922ء
انجمن ارشاد
مسجد اقصیٰ میں بعد نماز جمعہ حضورؓ کی موجودگی میں انجمن ارشاد کا جلسہ حضرت حافظ روشن علی صاحبؓ کی زیر صدارت ہوا۔ شیخ عبد الرحمٰن صاحب مصری نے عربی میں ’’برکات اسلام‘‘، مولوی اللہ دتہ صاحب طالب علم مدرسہ احمدیہ نے صداقت مسیح موعود از روئے احادیث پر اور میاں عبد الرحیم صاحب مالا باری طالب علم ہائی سکول نے صداقت مسیح موعود از روئے قرآن کریم پر اردو میں تقریریں کیں۔ آخر پر حضرت خلیفةا لمسیح الثانیؓ نے تقریروں پر ریویو فرمایا۔ (الفضل26و29؍جون1922ء)
٭…٭…٭